سعودی عرب میں نوازشریف کو 12واں کھلاڑی بنادیا گیا عمران خان

امریکی صدر ٹرمپ کو پاکستانی وزیراعظم سے ملنے کا خیال آیا اور ناہی قربانیاں دینے والے پاکستان کی یاد آئی، عمران خان

پاکستان کو ایران اورسعودی عرب کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہیے، عمران خان۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ نوازشریف نے بہت نیٹ پریکٹس کی لیکن انہیں میچ میں کھلایا نہیں گیا اور انہیں 12 واں کھلاڑی بنا دیا گیا تاکہ وہ باہر بیٹھ کر تالیاں بجاتے رہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ سنا ہے سعودی عرب میں منعقدہ کانفرنس میں پاکستانی وزیراعظم نوازشریف نے تقریر تیار کرنے میں 6 گھنٹے لگائے لیکن سعودی عرب میں کسی نے پاکستان کا نام نہیں لیا، نوازشریف کے ساتھ جیسا سلوک برتا گیا وہ شرمندگی کا باعث ہے، امریکی صدر ٹرمپ کو پاکستانی وزیراعظم سے ملنے کا خیال آیا اور ناہی قربانیاں دینے والے پاکستان کی یاد آئی جب کہ پاکستان نے امریکا کی جنگ کے لیے 100 ارب ڈالر کا نقصان اور 70 ہزار پاکستانیوں کی جان کی قربانی دی۔ ٹرمپ نے بھارت کی بات کی مگرکشمیر کا نام نہیں لیا جب کہ بھارت کشمیرمیں ریاستی دہشت گردی کررہا ہے۔ نواز شریف کو کشمیر میں بھارتی مظالم کی بات کرنا چاہیے تھی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: حکومت نے اپنی داڑھی خود دوسروں کے ہاتھوں میں دی


عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم اگر کانفرنس میں شریک تھے تو وہ پاکستانیوں کی بات ہی کردیتے وہ پاکستان کے وزیراعظم ہیں، نوازشریف کوٹرمپ کی باتوں پرکوئی تو بیان دینا چاہیے تھا، ایران کوتنہا کیا جارہا ہے اور پاکستانی وزیراعظم تماشائی بنے رہے نوازشریف پاکستان کی نمایندگی کررہے تھے انہیں چاہئے تھا کہ وہ پارلیمنٹ میں ساری جماعتوں کی متفقہ قرارداد پیش کرتے اور کہتے کہ پاکستان ایران کو الگ نہیں رکھنا چاہتا ہم فریق نہیں ثالث بنیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے بڑی نیٹ پریکٹس کی لیکن بارہویں کھلاڑی بنا دیے گئے، سعودی عرب میں انہیں میچ کھلایا ہی نہیں گیا اور ان کو 12 واں کھلاڑی بنا دیا گیا تاکہ بیٹھ کر تالیاں بجاتے رہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بہت بھاری قیمت چکائی

چیرمین پی ٹی آئی نےکا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایران اورسعودی عرب کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہیے ہمیں مسلمان دنیا کواکٹھا کرنا چاہیے ہمیں فریق نہیں بننا چاہیے دوسروں کی جنگوں میں شرکت پاکستان کے مفاد میں نہیں، ہم نہیں چاہتے کہ مسلمان دنیا میں انتشارکا شکارہوں، پاکستان کا کام آگ بجھانا ہونا چاہیے یہ سب باتیں نہیں کرنی تھیں تو نوازشریف کو سعودی عرب جانا ہی نہیں چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہہ دیا ہے کہ پاناما کیس کرمنل انویسٹی گیشن ہے جس شخص کے خلاف کرمنل انویسٹی گیشن ہو وہ ملک کا وزیراعظم ہے، جس طرح کی پاکستان کی خارجہ پالیسی ہے اس سے ملک کو نقصان ہورہا ہے نوازشریف کواسی پراستعفیٰ دے دینا چاہیے۔

Load Next Story