پاکستان میں افراط زرمزید بڑھنے کاامکان ہےآئی ایم ایف
معاشی ترقی کی شرح میں کمی،مہنگائی اورکرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافہ ہوگا،رپورٹ
بین القوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح میں کمی جبکہ مہنگائی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافہ متوقع ہے۔
آئی ایم ایف کی طرف سے جاری رپورٹ عالمی اقتصادی آوٹ لُک میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال میں پاکستان کے جی ڈی پی کی شرح 3.7 فیصد رہنے کی توقع ہے جو آئندہ مالی سال کے دوران 3.3 رہنے کا امکان ہے البتہ 2017 تک پاکستان کا جی ڈی پی بڑھ کر ساڑھے 3 فیصد ہونے کی توقع ہے۔ رپورٹ میں آئی ایم ایف نے رواں مالی سال کے دوران پاکستان میں افراط زر کی شرح میں بھی اضافے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں افراط زر کی شرح 11.3 فیصد متوقع ہے۔ علاوہ ازیں آئی ایم ایف نے پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں بھی اضافے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا رواں سال2012 کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا جی ڈی پی میں تناسب 2.2 فیصد رہنے کا امکان ہے جو آئندہ 5 سال کے دوران سالانہ بنیادوں پر بتدریج اضافے کے ساتھ ساڑھے 3 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔
آئی ایم ایف کی طرف سے جاری رپورٹ عالمی اقتصادی آوٹ لُک میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال میں پاکستان کے جی ڈی پی کی شرح 3.7 فیصد رہنے کی توقع ہے جو آئندہ مالی سال کے دوران 3.3 رہنے کا امکان ہے البتہ 2017 تک پاکستان کا جی ڈی پی بڑھ کر ساڑھے 3 فیصد ہونے کی توقع ہے۔ رپورٹ میں آئی ایم ایف نے رواں مالی سال کے دوران پاکستان میں افراط زر کی شرح میں بھی اضافے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں افراط زر کی شرح 11.3 فیصد متوقع ہے۔ علاوہ ازیں آئی ایم ایف نے پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں بھی اضافے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا رواں سال2012 کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا جی ڈی پی میں تناسب 2.2 فیصد رہنے کا امکان ہے جو آئندہ 5 سال کے دوران سالانہ بنیادوں پر بتدریج اضافے کے ساتھ ساڑھے 3 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔