پاک افغان سرحد پر دہشتگردوں کی تعداد بتانا مشکل ہے جنرل جیمز
پاکستان سے تعلقات معمول پرآرہے ہیں،افغان جنگ کے پریشان کن مرحلے سے باہرنکل رہے ہیں
افغانستان میں امریکی جنرل جیمزٹیری نے کہاہے کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات معمول پر آ رہے ہیں۔
پاک افغان سرحدپردہشتگردوںکی تعداد بتانا مشکل ہے،پاکستان اورافغانستان سرحدی معاملات اور سیاسی مسائل کے حل کیلیے مذاکرات کررہے ہیں،امریکاپاکستان کو مستحکم دیکھناچاہتاہے۔پینٹاگون کو بریفنگ دیتے ہوئے افغانستان میں امریکی فورسزکے ڈپٹی کمانڈرلیفٹیننٹ جنرل جیمزٹیری نے کہا کہ افغان جنگ کے انتہائی پریشان کن مرحلے سے بتدریح باہرنکل رہے ہیں۔
پاکستان،افغانستان اور امریکا کے سہ فریقی تعاون کو بہتر ہونے میںکچھ وقت لگے گا،پاکستان اور افغانستان سرحدی معاملات اورسیاسی مسائل کے حل کیلیے مذاکرات کررہے ہیں۔انھوں نے کہاکہ اندازہ ہے کہ پاک افغان سرحدی علاقوں میں20ہزارکے لگ بھگ شدت پسندہوسکتے ہیں، امریکاپاکستان کو مستحکم دیکھنا چاہتا ہے۔
پاک افغان سرحدپردہشتگردوںکی تعداد بتانا مشکل ہے،پاکستان اورافغانستان سرحدی معاملات اور سیاسی مسائل کے حل کیلیے مذاکرات کررہے ہیں،امریکاپاکستان کو مستحکم دیکھناچاہتاہے۔پینٹاگون کو بریفنگ دیتے ہوئے افغانستان میں امریکی فورسزکے ڈپٹی کمانڈرلیفٹیننٹ جنرل جیمزٹیری نے کہا کہ افغان جنگ کے انتہائی پریشان کن مرحلے سے بتدریح باہرنکل رہے ہیں۔
پاکستان،افغانستان اور امریکا کے سہ فریقی تعاون کو بہتر ہونے میںکچھ وقت لگے گا،پاکستان اور افغانستان سرحدی معاملات اورسیاسی مسائل کے حل کیلیے مذاکرات کررہے ہیں۔انھوں نے کہاکہ اندازہ ہے کہ پاک افغان سرحدی علاقوں میں20ہزارکے لگ بھگ شدت پسندہوسکتے ہیں، امریکاپاکستان کو مستحکم دیکھنا چاہتا ہے۔