کامران کیسنیب کا کوئی تفتیشی افسرسپریم کورٹ نہ پہنچا
حکام کی وارننگ پرسپریم کورٹ سے تحقیقات کامطالبہ کرنیوالے افسرخاموش ہوگئے،ذرائع
کامران فیصل کی پراسرار موت کے بعد ملک بھرمیں نیب کے انویسٹی گیشن افسران نے ساتھی افسرکی موت کے بعد تحقیقاتی کام بندکرکے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کاعندیہ دیاتھا لیکن وہ مذکورہ کیس کی سماعت پر سپریم کورٹ نہ پہنچ سکے ۔
ذرائع کے مطابق نیب حکام نے کامران فیصل کی موت کے بعد انویسٹی گیشن افسران کی جانب سے اختیارکیے گئے موقف اور بعد ازاں سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کے اعلانات پر ان کو متنبہ کیا تھاکہ وہ اس معاملے میں حدود سے تجاوز نہ کریں۔
اس کے بعد سپریم کورٹ سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کرنے میں پیش پیش افسران اپنے موقف سے پیچھے ہٹتے چلے گئے اور پہلے سپریم کورٹ میں درخواست دائرکرنے کے اعلان اور وکیل سے رابطہ کرنے کے بعدعدالت نہ پہنچے اورگزشتہ روز جب سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت شروع ہوئی توکوئی بھی انویسٹی گیشن افسر اپنے ساتھی کی موت کے حوالے سے اپنا تحریری یا زبانی بیان اور موقف بتانے عدالت نہیں پہنچا۔ ذرائع کے مطابق وہ تمام افسران جنھوں نے سخت موقف اختیارکیا تھا اب سپریم کورٹ میں معاملہ جانے کے بعد مکمل خاموشی اختیارکرلی ہے۔
ذرائع کے مطابق نیب حکام نے کامران فیصل کی موت کے بعد انویسٹی گیشن افسران کی جانب سے اختیارکیے گئے موقف اور بعد ازاں سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کے اعلانات پر ان کو متنبہ کیا تھاکہ وہ اس معاملے میں حدود سے تجاوز نہ کریں۔
اس کے بعد سپریم کورٹ سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کرنے میں پیش پیش افسران اپنے موقف سے پیچھے ہٹتے چلے گئے اور پہلے سپریم کورٹ میں درخواست دائرکرنے کے اعلان اور وکیل سے رابطہ کرنے کے بعدعدالت نہ پہنچے اورگزشتہ روز جب سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت شروع ہوئی توکوئی بھی انویسٹی گیشن افسر اپنے ساتھی کی موت کے حوالے سے اپنا تحریری یا زبانی بیان اور موقف بتانے عدالت نہیں پہنچا۔ ذرائع کے مطابق وہ تمام افسران جنھوں نے سخت موقف اختیارکیا تھا اب سپریم کورٹ میں معاملہ جانے کے بعد مکمل خاموشی اختیارکرلی ہے۔