دھماکے میں جاں بحق سیکیورٹی گارڈ 6 بچوں کا باپ تھا
واقعے کے وقت وہ اپنی سائیکل پر وہاں سے گزررہا تھا کہ دھماکے کا شکار ہوگیا
قائد آباد دھماکے میں جاں بحق ہونے والا سیکیورٹی گارڈ 6 بچوں کا باپ تھا اور واقعے کے وقت وہ اپنی سائیکل پر وہاں سے گزررہا تھا کہ دھماکے کا شکار ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق جمعرات کو قائد آباد میں ہونے والے دھماکے جاں بحق ہونے والا سیکیورٹی گارڈ 45 سالہ فضل محمد ولد رحیم اللہ3 بیٹے اور3 بیٹیوں کا باپ تھا ، واقعے کے وقت وہ اپنی سائیکل پر وہاں سے گزر رہا تھا کہ دھماکے کا شکار ہوگیا ، فضل محمد کے بھائی نے ایکسپریس کو بتایا کہ فضل محمد بختاور گوٹھ ریڑھی روڈ بن قاسم ٹائون گلی نمبر 3 مکان نمبر 212 کا رہائشی تھا۔
فضل محمد کا آبائی تعلق سوات سے تھا ، وہ گل احمد ٹیکسٹائل مل میں کام کرتا تھا اور 7 بھائیوں میں چھٹے نمبر پر تھا ، علاوہ ازیں دھماکے میں جاں بحق ہونے والے ڈی ایس پی کمال منگن3 بیٹیوں اور 2 بیٹے کے باپ تھے ، مدت ملازمت کے دوران ان کی زیادہ تر تعیناتی اندرون سندھ ہی رہی ، واقعے میں جاں بحق اے ایس آئی اکبر حسین نیو مظفر آباد کالونی کا رہائشی اور 10بچوں کا باپ تھا۔
تفصیلات کے مطابق جمعرات کو قائد آباد میں ہونے والے دھماکے جاں بحق ہونے والا سیکیورٹی گارڈ 45 سالہ فضل محمد ولد رحیم اللہ3 بیٹے اور3 بیٹیوں کا باپ تھا ، واقعے کے وقت وہ اپنی سائیکل پر وہاں سے گزر رہا تھا کہ دھماکے کا شکار ہوگیا ، فضل محمد کے بھائی نے ایکسپریس کو بتایا کہ فضل محمد بختاور گوٹھ ریڑھی روڈ بن قاسم ٹائون گلی نمبر 3 مکان نمبر 212 کا رہائشی تھا۔
فضل محمد کا آبائی تعلق سوات سے تھا ، وہ گل احمد ٹیکسٹائل مل میں کام کرتا تھا اور 7 بھائیوں میں چھٹے نمبر پر تھا ، علاوہ ازیں دھماکے میں جاں بحق ہونے والے ڈی ایس پی کمال منگن3 بیٹیوں اور 2 بیٹے کے باپ تھے ، مدت ملازمت کے دوران ان کی زیادہ تر تعیناتی اندرون سندھ ہی رہی ، واقعے میں جاں بحق اے ایس آئی اکبر حسین نیو مظفر آباد کالونی کا رہائشی اور 10بچوں کا باپ تھا۔