سینیٹ کمیٹی قانون نے فیئرٹرائل بل2012منظورکرلیا

ایم کیوایم کااختلافی نوٹ،بعض ارکان کے تحفظات ضروری ترامیم کے ساتھ دور

ایم کیوایم کا اختلافی نوٹ،بعض ارکان کے تحفظات ضروری ترامیم کے ساتھ دور فوٹو: فائل

QUETTA:
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف نے فری اینڈفیئرٹرائل بل 2012میں معمولی ترمیم کے بعدکثرت رائے سے منظورکرلیا۔

بل کے قانون بننے سے خفیہ اداروںکوٹیلی فون کالزکی ریکارڈنگ اورای میلزڈیٹاحاصل کرنے کے اختیارات حاصل ہو جائیں گے۔ ارکان کمیٹی نے بل کی متعدد شقوں پر کھل کرعدم اعتمادکااظہارکیاتاہم ان کے تحفظات دورکردیے گئے۔کمیٹی کااجلاس جمعرات کوچیئرمین کاظم خان کی زیرصدارت ہوا۔

رکن کمیٹی رضاربانی نے کہاکہ اس قانون کی چندشقیں ایسی ہیں جن کے منظور ہونے سے لوگوں کی ذاتی زندگی میں بہت زیادہ مداخلت کی جائے گی،ہم ملک کی مختلف ایجنسیوں کوقانونی تحفظ فراہم کررہے ہیں وہ کسی بھی شخص کی ذاتی زندگی میں مداخلت کرسکتے ہیں،تفتیشی موادوزیرکودینے کے بجائے پارلیمنٹ کی کمیٹی میں پیش کیاجائے، انھوں نے خدشہ ظاہرکیاکہ اس قانون سے پیپلزپارٹی کونشانہ بنایا جاسکتاہے۔




اعتزازاحسن نے کہا کہ ہم نے اس ملک کے ججزکوفرعون بنادیاہے،انھیں ہر معاملے میں لے جاتے ہیں ان سے بہتر ہے سول سوسائٹی کے لوگوںکواہم ملکی معاملات میںلایاجائے۔راجاظفر الحق نے کہاکہ اس بل سے مارشل لاکی یاد تازہ ہوجائے گی ۔

وفاقی وزیر قانون فاروق نائیک نے یقین دلایاکہ متعلقہ اداروں کوصرف شواہداکٹھے کرنے کااختیار ہوگاوہ تفتیش میں مداخلت نہیںکر سکیں گے ۔ جہانگیربدرنے کہاکہ دہشت گردی کیخلاف قانون ایساہوناچاہیے جس سے عام شہری مستفیدہوں۔ایم کیو ایم کے رکن کمیٹی فروغ نسیم نے بل یکسر مسترد کرتے ہوئے اس پراختلافی نوٹ لکھا۔
Load Next Story