فلپائن کے شہر ماراوی میں داعش کا اہم مقامات پر قبضہ مارشل لاء نافذ
جنگجوؤں نے سرکاری اسپتال اور جیل سمیت متعدد عمارتوں پر قبضہ کرلیا، سیکرٹری دفاع
فلپائن کے دوسرے بڑے جزیرے منڈاناؤ میں داعش کے خلاف فوجی آپریشن کے دوران 3 سیکورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد مارشل لاء نافذ کردیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق جزیرہ منڈاناؤ کے شہر ماراوی میں حالات اس وقت خراب ہوئے جب فوج نے فلپائن میں داعش کے سربراہ انسیلون ہالیپون کو گرفتار کرنے کے لیے آپریشن شروع کیا، سیکیورٹی فورسز اور درجنوں جنگجوؤں میں تصادم میں 3 اہلکار ہلاک جب کہ کئی زخمی ہوگئے۔
فلپائن کے وزیر دفاع ڈیلفن لورنزانا نے تصدیق کی ہے کہ ماراوی میں داعش کے جنگجوؤں نے سرکاری اسپتال، جیل، سٹی ہال اور یونی ورسٹی سمیت متعدد عمارتوں پر قبضہ کرتے ہوئے ایک گرجا گھر، جیل، اسکول اور کالج سمیت کئی عمارتوں کو نذر آتش کردیا۔ کئی مقامات پر داعش کے سیاہ پرچم لہرا رہے ہیں اور جنگجوؤں نے علاقے میں فوج کو داخل ہونے سے روکنے کے لیے گلیوں اور پلوں پر پوزیشنیں سنبھال لی ہیں۔
آرچ بشپ سقراط ویلیگاس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جنگجوؤں نے چرچ میں ایک پادری اور درجنوں عیسائیوں کو یرغمال بنالیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ صورت حال قابو میں ہے اور جھڑپوں میں متعدد جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔ تاہم شہر سے انخلا کرنے والے رہائشیوں نے بتایا کہ ماراوی پر جنگجوؤں کا قبضہ ہوچکا ہے جنہوں نے شہریوں کو نقل مکانی کرنے کی اجازت دی ہے۔ پنتار کے علاقے کے رہائشی ربانی متعم نے خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شہر پر مسلح گروہ کا قبضہ ہوچکا ہے۔ لوگ شہر سے ٹرکوں میں نقل مکانی کررہے ہیں۔ تمام بڑی شاہراہوں اور دو پلوں پر عسکریت پسند گشت کررہے ہیں۔
ماراوی میں عسکریت پسندوں اور فوج میں تصادم کے بعد صدر دوتیرتے نے مارشل لا لگانے کا اعلان کیا اور داعش کو قومی سلامتی کے لیے بڑھتا ہوا خطرہ قرار دیا۔ صورت حال اتنی کشیدہ ہے کہ صدر نے مارشل لاء لگانے کا اعلان روس کے دورے کے دوران کیا اور انھیں یہ دورہ مختصر کرکے وطن واپس آنا پڑا۔ انہوں نے روسی صدر پیوٹن سے ملاقات کی اور جنگجوؤں کے خلاف آپریشن کے لیے ان سے جدید اسلحہ بھی مانگا۔
انسیلون ہالیپون کی گرفتاری پر امریکا نے 50 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ انہیں جنگجو گروپس ابو سیاف اور موتے سے سخت مقابلہ درپیش ہے، جنہوں نے داعش کی بیعت کرلی ہے۔
واضح رہے کہ منڈاناؤ جزیرے کی آبادی 2 کروڑ 15 لاکھ 80 ہزار اور ماروای شہر کی آبادی تقریبا دو لاکھ افراد پر مشتمل ہے۔ منڈاناؤ میں متعدد مقامات پر داعش کے جنگجو سرگرم ہیں، جن کے ساتھ فلپائنی فوج کافی عرصے سے حالت جنگ میں ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق جزیرہ منڈاناؤ کے شہر ماراوی میں حالات اس وقت خراب ہوئے جب فوج نے فلپائن میں داعش کے سربراہ انسیلون ہالیپون کو گرفتار کرنے کے لیے آپریشن شروع کیا، سیکیورٹی فورسز اور درجنوں جنگجوؤں میں تصادم میں 3 اہلکار ہلاک جب کہ کئی زخمی ہوگئے۔
فلپائن کے وزیر دفاع ڈیلفن لورنزانا نے تصدیق کی ہے کہ ماراوی میں داعش کے جنگجوؤں نے سرکاری اسپتال، جیل، سٹی ہال اور یونی ورسٹی سمیت متعدد عمارتوں پر قبضہ کرتے ہوئے ایک گرجا گھر، جیل، اسکول اور کالج سمیت کئی عمارتوں کو نذر آتش کردیا۔ کئی مقامات پر داعش کے سیاہ پرچم لہرا رہے ہیں اور جنگجوؤں نے علاقے میں فوج کو داخل ہونے سے روکنے کے لیے گلیوں اور پلوں پر پوزیشنیں سنبھال لی ہیں۔
آرچ بشپ سقراط ویلیگاس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جنگجوؤں نے چرچ میں ایک پادری اور درجنوں عیسائیوں کو یرغمال بنالیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ صورت حال قابو میں ہے اور جھڑپوں میں متعدد جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔ تاہم شہر سے انخلا کرنے والے رہائشیوں نے بتایا کہ ماراوی پر جنگجوؤں کا قبضہ ہوچکا ہے جنہوں نے شہریوں کو نقل مکانی کرنے کی اجازت دی ہے۔ پنتار کے علاقے کے رہائشی ربانی متعم نے خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شہر پر مسلح گروہ کا قبضہ ہوچکا ہے۔ لوگ شہر سے ٹرکوں میں نقل مکانی کررہے ہیں۔ تمام بڑی شاہراہوں اور دو پلوں پر عسکریت پسند گشت کررہے ہیں۔
ماراوی میں عسکریت پسندوں اور فوج میں تصادم کے بعد صدر دوتیرتے نے مارشل لا لگانے کا اعلان کیا اور داعش کو قومی سلامتی کے لیے بڑھتا ہوا خطرہ قرار دیا۔ صورت حال اتنی کشیدہ ہے کہ صدر نے مارشل لاء لگانے کا اعلان روس کے دورے کے دوران کیا اور انھیں یہ دورہ مختصر کرکے وطن واپس آنا پڑا۔ انہوں نے روسی صدر پیوٹن سے ملاقات کی اور جنگجوؤں کے خلاف آپریشن کے لیے ان سے جدید اسلحہ بھی مانگا۔
انسیلون ہالیپون کی گرفتاری پر امریکا نے 50 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ انہیں جنگجو گروپس ابو سیاف اور موتے سے سخت مقابلہ درپیش ہے، جنہوں نے داعش کی بیعت کرلی ہے۔
واضح رہے کہ منڈاناؤ جزیرے کی آبادی 2 کروڑ 15 لاکھ 80 ہزار اور ماروای شہر کی آبادی تقریبا دو لاکھ افراد پر مشتمل ہے۔ منڈاناؤ میں متعدد مقامات پر داعش کے جنگجو سرگرم ہیں، جن کے ساتھ فلپائنی فوج کافی عرصے سے حالت جنگ میں ہے۔