آزادی اظہار رائے پر پابندی کی اجازت نہیں دینگے زرداری
قومی سلامتی کے نام پر سوشل میڈیا پر پابندی کو ضرور چیلنج کرنا چاہیے، بیان
سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ حکومت مخالف آواز اور اظہار رائے کی آزادی پر حکومت اس وقت قدغن لگا رہی ہے جبکہ انسانی حقوق پوری دنیا میں فروغ پا رہے ہیں۔
آصف زرداری نے کہا ہے کہ آزادی اظہار پر مختلف بہانوں سے ریاست اور غیر ریاستی عناصر دونوں حملہ آور ہیں۔ اس رحجان کی مزاحمت کرنا اور اسے بدلنا نہایت ضروری ہے۔ آزادی اظہار پر قدغن لگانا اصل میں تمام دیگر انسانی حقوق پر قدغن لگانا ہے اور پیپلز پارٹی کبھی بھی اس کی اجازت نہیں دیگی۔ قومی سلامتی کی مبہم اصطلاح کے نام پر مخالف کی آواز دبانے اور سوشل میڈیا پر پابندی لگانے کوچیلنج ضرور کرنا چاہیے۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ حکومت کو اس بات کی بھی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ یکطرفہ طور پر طاقت کا استعمال کرے۔ بنیادی انسانی حقوق اور اظہار رائے کے حق اور قومی سلامتی کے درمیان توازن ہونا چاہیے اور اس توازن کا جھکاؤ ہر صورت میں جمہوریت کے مطابق آزادی اظہار کی جانب ہونا چاہیے۔
آصف زرداری نے کہا ہے کہ آزادی اظہار پر مختلف بہانوں سے ریاست اور غیر ریاستی عناصر دونوں حملہ آور ہیں۔ اس رحجان کی مزاحمت کرنا اور اسے بدلنا نہایت ضروری ہے۔ آزادی اظہار پر قدغن لگانا اصل میں تمام دیگر انسانی حقوق پر قدغن لگانا ہے اور پیپلز پارٹی کبھی بھی اس کی اجازت نہیں دیگی۔ قومی سلامتی کی مبہم اصطلاح کے نام پر مخالف کی آواز دبانے اور سوشل میڈیا پر پابندی لگانے کوچیلنج ضرور کرنا چاہیے۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ حکومت کو اس بات کی بھی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ یکطرفہ طور پر طاقت کا استعمال کرے۔ بنیادی انسانی حقوق اور اظہار رائے کے حق اور قومی سلامتی کے درمیان توازن ہونا چاہیے اور اس توازن کا جھکاؤ ہر صورت میں جمہوریت کے مطابق آزادی اظہار کی جانب ہونا چاہیے۔