ون بیلٹ ون روڈ کے کوئی فوجی مقاصد نہیں چین

ہمیں دوسرے ملکوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے میں دلچسپی نہیں، چینی وزارت دفاع

بعض ممالک کو خدشہ ہے کہ چین غیر ملکی بندرگاہوں کو فوجی مقاصد کیلئے استعمال کرسکتا ہے۔ فوٹو: فائل

چین نے کہا ہے کہ ون بیلٹ ون روڈ (اوبور) منصوبے کے کوئی فوجی مقاصد نہیں ۔

چینی وزارت دفاع کے ترجمان رین گیوچیانگ نے بیجنگ میں ماہانہ نیوز بریفنگ کے دوران کہا کہ چین نئی شاہراہ ریشم منصوبے سے بیرون ملک اپنے فوجی اثر و رسوخ میں اضافے یا غیر ملکی فوجی اڈے بنانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ پاکستان، یونان اور سری لنکا کی بندرگاہوں میں چین کی بھاری سرمایہ کاریوں کے کوئی خفیہ مقاصد نہیں، اس سلسلے میں کی جانے والی تمام قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں۔


رین گیوچیانگ نے کہا کہ ہمارے تجارتی منصوبوں کے کوئی فوجی یا جغرافیائی اسٹریٹجک مقاصد نہیں۔ چین نا تو عالمی معاملات کی رہنمائی کا اختیار سنبھالنے کا ارادہ رکھتا ہے اور نا ہی اپنے اثر و رسوخ میں اضافہ کرنا چاہتا ہے کیونکہ چین کو دوسرے ملکوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے میں دلچسپی نہیں۔

واضح رہے کہ بعض ممالک چین کی مختلف ممالک میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری اور بندرگاہوں کی آپریشنل سرگرمیوں پر دسترس پر خدشات کا شکار ہیں۔
Load Next Story