مجھے نقصان پہنچانے کی آڑ میں ملک کو نقصان پہنچایا جارہا ہے وزیراعظم
ہمارا کام بہتان لگانے والوں کے جھوٹے الزام کو دھو ڈالے گا، نوازشریف
وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ مجھے نقصان پہنچانے کی آڑ میں ملک کو نقصان پہنچایا جارہا ہے لیکن ہمارا کام بہتان لگانے والوں کے جھوٹے الزامات کو دھو ڈالے گا۔
ساہیوال کول پاور پلانٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ ساہیوال کول پاور پراجیکٹ ریکارڈ 22 مہینے کی مدت میں مکمل کیا، 22 ماہ میں اتنا بڑا منصوبہ مکمل کرنا بہت غیر معمولی کام ہے جب کہ پنجاب یا ملک میں کوئلے کا یہ واحد منصوبہ نہیں، ساہیوال کول پاور پلانٹ 660 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا ہے اور آگے چل کر اس پروجیکٹ سے 1320 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے انجینیرز کے لیے یہ بہت بڑی کامیابی ہے جب کہ سی پیک پاکستان میں گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے، چین کی قیادت کو ون بیلٹ ون روڈ منصوبے پر مبارکباد دیتا ہوں اور سی پیک پر عملدرآمد یقینی بنانے میں چینی سفیر کا اہم کردار ہے، سی پیک کے ذریعے 56 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اقتدار میں آئے تو توانائی کا بحران اور دہشت گردی کا سامنا تھا لیکن دہشت گردی کی کمر توڑ دی ہے اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا جب کہ ملک سے توانائی بحران بھی ختم ہو رہا ہے، صنعتوں کیلیے گیس اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جا رہی ہے جب کہ 2019 کے آغاز پر 10 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کریں گے، صرف بجلی کی فراہمی نہیں بلکہ بجلی کے نرخ بھی کم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 5 سالہ دور میں کرپشن کے ریکارڈ بنے اور کسی بھی منصوبے پر توجہ نہیں دی گئی لیکن بہتان لگانے والوں سے پوچھتا ہوں کہ اگر ہم کرپشن کرتے تو کیا یہ منصوبے اتنے تیزی سے بنتے، اور کوئی جواب دے گا پاکستان میں بجلی کا بحران کیوں پیدا ہوا جب کہ یہ منصوبے میری ذات کے لیے نہیں بلکہ اس کا فائدہ پاکستان کی عوام کو ہوگا، جب منصوبے مکمل ہونگے تو لوگوں کو خود یقین آجائے گا۔
وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ مجھے نقصان پہنچانے کی آڑ میں جو لوگ ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں وہ مایوس ہوں گے اور ہمارا کام ان کے جھوٹے الزامات کو دھو ڈالے گا، ہمارے پاس لوگوں کے الزامات کا جواب دینے کا وقت نہیں اور نہ ان کے رویے سے ہم اپنا کام بند کردیں گے جب کہ پاکستان رکے گا نہیں اور اپنی منزل کو پہنچ کر رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ چند سالوں میں پاکستان اس خطے کی طاقت بن جائے گا اور ہمیں ایشین ٹائیگر بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
اس سے قبل وزیراعظم نوازشریف نے 660 میگا واٹ کے دو یونٹس پر مشتمل ساہیوال کول پاورپلانٹ کا باقاعدہ افتتاح کیا اس موقع پر وزیراعظم کے ہمراہ گورنرپنجاب رفیق رجوانہ، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف، وزیرمملکت عابد شیرعلی اور دیگر شامل تھے۔ وزیراعظم نے اس منصوبے کا سنگ بنیاد 30 مئی 2014 کو رکھا تھا اور منصوبے کو اپنی مدت سے چھ ماہ پہلے مکمل کیا گیا ہے۔
ساہیوال کول پاور پروجیکٹ پر چینی ماہرین کے علاوہ چین سے تربیت یافتہ 190 پاکستانی انجینئرز بھی کام کررہے ہیں، اس پاورپلانٹ میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کی جدید ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے جب کہ پاور پلانٹ تک کوئلے کی ترسیل کے لئے پنجاب حکومت نے ریلوے کو قرضہ فراہم کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق منصوبے کے پہلے یونٹ سے 12 مئی 2017 کو 660 میگا واٹ بجلی کی پیداوارشروع ہوگئی ہے جب کہ 660 میگا واٹ کا دوسرا پلانٹ آئندہ ماہ پیداوارشروع کرے گا، منصوبے سے پیدا ہونے والی بجلی 8.11 روپے فی یونٹ پڑے گی۔
ساہیوال کول پاور پلانٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ ساہیوال کول پاور پراجیکٹ ریکارڈ 22 مہینے کی مدت میں مکمل کیا، 22 ماہ میں اتنا بڑا منصوبہ مکمل کرنا بہت غیر معمولی کام ہے جب کہ پنجاب یا ملک میں کوئلے کا یہ واحد منصوبہ نہیں، ساہیوال کول پاور پلانٹ 660 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا ہے اور آگے چل کر اس پروجیکٹ سے 1320 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے انجینیرز کے لیے یہ بہت بڑی کامیابی ہے جب کہ سی پیک پاکستان میں گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے، چین کی قیادت کو ون بیلٹ ون روڈ منصوبے پر مبارکباد دیتا ہوں اور سی پیک پر عملدرآمد یقینی بنانے میں چینی سفیر کا اہم کردار ہے، سی پیک کے ذریعے 56 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اقتدار میں آئے تو توانائی کا بحران اور دہشت گردی کا سامنا تھا لیکن دہشت گردی کی کمر توڑ دی ہے اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا جب کہ ملک سے توانائی بحران بھی ختم ہو رہا ہے، صنعتوں کیلیے گیس اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جا رہی ہے جب کہ 2019 کے آغاز پر 10 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کریں گے، صرف بجلی کی فراہمی نہیں بلکہ بجلی کے نرخ بھی کم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 5 سالہ دور میں کرپشن کے ریکارڈ بنے اور کسی بھی منصوبے پر توجہ نہیں دی گئی لیکن بہتان لگانے والوں سے پوچھتا ہوں کہ اگر ہم کرپشن کرتے تو کیا یہ منصوبے اتنے تیزی سے بنتے، اور کوئی جواب دے گا پاکستان میں بجلی کا بحران کیوں پیدا ہوا جب کہ یہ منصوبے میری ذات کے لیے نہیں بلکہ اس کا فائدہ پاکستان کی عوام کو ہوگا، جب منصوبے مکمل ہونگے تو لوگوں کو خود یقین آجائے گا۔
وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ مجھے نقصان پہنچانے کی آڑ میں جو لوگ ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں وہ مایوس ہوں گے اور ہمارا کام ان کے جھوٹے الزامات کو دھو ڈالے گا، ہمارے پاس لوگوں کے الزامات کا جواب دینے کا وقت نہیں اور نہ ان کے رویے سے ہم اپنا کام بند کردیں گے جب کہ پاکستان رکے گا نہیں اور اپنی منزل کو پہنچ کر رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ چند سالوں میں پاکستان اس خطے کی طاقت بن جائے گا اور ہمیں ایشین ٹائیگر بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
اس سے قبل وزیراعظم نوازشریف نے 660 میگا واٹ کے دو یونٹس پر مشتمل ساہیوال کول پاورپلانٹ کا باقاعدہ افتتاح کیا اس موقع پر وزیراعظم کے ہمراہ گورنرپنجاب رفیق رجوانہ، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف، وزیرمملکت عابد شیرعلی اور دیگر شامل تھے۔ وزیراعظم نے اس منصوبے کا سنگ بنیاد 30 مئی 2014 کو رکھا تھا اور منصوبے کو اپنی مدت سے چھ ماہ پہلے مکمل کیا گیا ہے۔
ساہیوال کول پاور پروجیکٹ پر چینی ماہرین کے علاوہ چین سے تربیت یافتہ 190 پاکستانی انجینئرز بھی کام کررہے ہیں، اس پاورپلانٹ میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کی جدید ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے جب کہ پاور پلانٹ تک کوئلے کی ترسیل کے لئے پنجاب حکومت نے ریلوے کو قرضہ فراہم کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق منصوبے کے پہلے یونٹ سے 12 مئی 2017 کو 660 میگا واٹ بجلی کی پیداوارشروع ہوگئی ہے جب کہ 660 میگا واٹ کا دوسرا پلانٹ آئندہ ماہ پیداوارشروع کرے گا، منصوبے سے پیدا ہونے والی بجلی 8.11 روپے فی یونٹ پڑے گی۔