کوئٹہ میں چینی جوڑے کا اغوا

بلوچستان عالمی طاقتوں کی آنکھ میں کانٹے کی طرح کھٹک رہا ہے

۔ فوٹو: فائل

کوئٹہ کے معروف علاقے جناح ٹاؤن سے مسلح افراد کا ایک چینی مرد اور خاتون کو اغوا کر کے لے جانے کا واقعہ انتہائی تشویش ناک ہے۔ صوبہ بلوچستان میں مزدوروں کی ہلاکتوں کے بعد اغوا کی اس بزدلانہ واردات کا مقصد دو سرد و گرم چشیدہ پڑوسی ملکوں کے تاریخی ، معاشی اور سفارتی تعلقات اور خیر سگالی کو سبوتاژ کرنے کی گھناؤنی خواہش کے سوا اور کچھ بھی نہیں، تاہم خبر کے مطابق تیسری چینی خاتون کو ایک شہری نے جان پر کھیل کر بچا لیا اور اس کوشش میں فائرنگ سے زخمی ہوگیا۔

واقعے کے بعد پولیس، ایف سی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کی ناکہ بندی کر کے اغوا ہونے والوں کی تلاش شروع کردی ہے۔ ضرورت ملزمان کی فوری گرفتاری اور اس واردات کے اصل محرکات کو بے نقاب کرنے کی ہے، چینی انسٹرکٹرز lixing ،Mengisi اور Luwingling کو سیکیورٹی مہیا کرنے میں تساہل سے کام نہیں لینا چاہیے تھا، کیونکہ بلوچستان میں کئی گروپس ایکٹو ہیں، صورتحال خاصی پیچیدہ ہے، بلوچستان عالمی طاقتوں کی آنکھ میں کانٹے کی طرح کھٹک رہا ہے اور اس کے امن کو نقصان پہنچانے کے لیے بھارتی مذموم عزائم تو اظہر من الشمس ہیں مگر کالعدم تنظیموں، انتہا پسند مذہبی گروپوں ، پاک ایران سرحدی تناؤ اور بلوچ قوم پرستانہ مزاحمتی عناصر کی پیدا کردہ کشیدگی اور دہشتگردی کی کارروائیوں سے غافل نہیں رہا جا سکتا۔ بی بی سی کے مطابق پولیس نے بتایا ہے کہ چینی باشندے ایک لینگویج سینٹر میں چینی زبان پڑھاتے ہیں ۔


وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی، وزیراعلیٰ کی ہدایت پر جناح ٹاؤن اور گوال منڈی پولیس اسٹیشنز کے ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوز کو فرائض میں غفلت برتنے پرمعطل کردیا گیا۔ پولیس کے مطابق بدھ کی دوپہر کوئٹہ کے علاقے جناح ٹاؤن پولیس تھانے سے چند گز کے فاصلے پر3 چائینز باشندے جن میں 2خواتین اور ایک مرد خریداری کے لیے پیدل جارہے تھے کہ ایک گاڑی میں سوار4 مسلح افراد نے چینی باشندوں کو اغوا کرنے کی کوشش کی ۔

اغوا ہونے سے بچ جانے والی چینی خاتون نے بعد میں ایک ٹی وی چینل پر درد مندانہ اپیل کی اور کہا کہ ہم لوگ پاکستان کی ترقی اور استحکام اور ہر ممکن تعاون کرنے کے لیے آئے ہیں۔ لہٰذا امید کی جانی چاہیے کہ سیکیورٹی حکام چینی مغویوں کی بازیابی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ بلوچستان پولیس اغواکاروں کی گرفتاری کو یقینی بنائے تاکہ ملزمان کو ان کے ماسٹر مائنڈز اور سہولت کاروں سمیت جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
Load Next Story