عالمی یوم کسٹمز اربوں روپے کی منشیات نذر آتش کردی گئی
افغانستان سے منشیات کو دنیا میں پہنچانے کیلیے اسمگلر پاکستان کو روٹ کے طور پر استعمال کرتے ہیں، کسٹم ممبر ریاض.
عالمی یوم کسٹمز کے موقع پر پاکستان کسٹمز نے مختلف تقاریب کا اہتمام کیا، اربوں روپے مالیت کی منشیات نذر آتش کردی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ پریونٹو اور ڈائریکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ریسرچ کراچی کی جانب سے 26 جنوری کو عالمی یوم کسٹمز کو شایان شان طریقے سے منایا گیا، اس سلسلے میں دن کا آغاز کسٹمز ہائوس میں روایتی پریڈ اور بینڈ کی دھنوں سے کیا گیا، صبح نو بجے پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی ممبر کسٹمز (ایف بی آر) محمد ریاض تھے۔
دوپہر میں ہاکس بے نیلم پوائنٹ پر کسٹمز حکام کی جانب سے اسمگلنگ کی کوشش کے دوران ضبط کی جانے والی ہیروئن، چرس، شراب، گٹکا اور دیگر ممنوعہ اشیا کو نذر آتش کیا، ممبر کسٹم محمد ریاض نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نذر آتش کی جانے والی منشیات کی مالیت بین الاقوامی مارکیٹ میں 3 ارب روپے سے زائد ہے، 200کلو گرام ہیروئن،4850کلو گرام چرس، شراب کی 650بوتلیں، بیئر کے 132کین اور 145کارٹن گٹکے کو نذر آتش کیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ پاکستان سے منشیات کی اسمگلنگ کتنے بڑے پیمانے پر ہوتی ہے، انھوں نے کہا کہ بدقسمتی سے افغانستان میں پیدا کی جانے والی منشیات کو دنیا کے دیگر حصوں میں پہنچانے کیلیے اسمگلر پاکستان کو روٹ کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اتنی بڑی مقدار میں منشیات نذر آتش کرنے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان کسٹمز منشیات اور دیگر ممنوعہ اشیا کی اسمگلنگ کو روکنے میں موثر کردار ادا کررہی ہے، شام کو منعقد ہونے والی ایک تقریب میں ممبر کسٹمز نے نمایاں کارکردگی کامظاہرہ کرنے والے کسٹم افسران اور اہلکاروں میں انعامات اور سرٹیفیکیٹ تقسیم کیے۔
تفصیلات کے مطابق ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ پریونٹو اور ڈائریکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ریسرچ کراچی کی جانب سے 26 جنوری کو عالمی یوم کسٹمز کو شایان شان طریقے سے منایا گیا، اس سلسلے میں دن کا آغاز کسٹمز ہائوس میں روایتی پریڈ اور بینڈ کی دھنوں سے کیا گیا، صبح نو بجے پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی ممبر کسٹمز (ایف بی آر) محمد ریاض تھے۔
دوپہر میں ہاکس بے نیلم پوائنٹ پر کسٹمز حکام کی جانب سے اسمگلنگ کی کوشش کے دوران ضبط کی جانے والی ہیروئن، چرس، شراب، گٹکا اور دیگر ممنوعہ اشیا کو نذر آتش کیا، ممبر کسٹم محمد ریاض نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نذر آتش کی جانے والی منشیات کی مالیت بین الاقوامی مارکیٹ میں 3 ارب روپے سے زائد ہے، 200کلو گرام ہیروئن،4850کلو گرام چرس، شراب کی 650بوتلیں، بیئر کے 132کین اور 145کارٹن گٹکے کو نذر آتش کیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ پاکستان سے منشیات کی اسمگلنگ کتنے بڑے پیمانے پر ہوتی ہے، انھوں نے کہا کہ بدقسمتی سے افغانستان میں پیدا کی جانے والی منشیات کو دنیا کے دیگر حصوں میں پہنچانے کیلیے اسمگلر پاکستان کو روٹ کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اتنی بڑی مقدار میں منشیات نذر آتش کرنے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان کسٹمز منشیات اور دیگر ممنوعہ اشیا کی اسمگلنگ کو روکنے میں موثر کردار ادا کررہی ہے، شام کو منعقد ہونے والی ایک تقریب میں ممبر کسٹمز نے نمایاں کارکردگی کامظاہرہ کرنے والے کسٹم افسران اور اہلکاروں میں انعامات اور سرٹیفیکیٹ تقسیم کیے۔