کامران فیصل کی موت خودکشی قرارجسم پرتشدد کے نشانات نہیں تھے رپورٹ
کامران فیصل کے جسمانی خدوخال سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ انہوں نے منصوبہ بندی کے تحت خودکشی کی، کلینکل انوسیٹی گیشن رپورٹ
کلینکل انویسٹی گیشن رپورٹ میں کامران فیصل کی موت کو خودکشی قرار دے دیا گیا، رپورٹ کےمطابق کامران فیصل کے جسم پرتشدد کے نشانات نہیں تھے۔
کامران فیصل ہلاکت کیس کی کلینکل انوسیٹی گیشن رپورٹ کے مطابق کامران کی گردن کی ہڈی ٹوٹی ہوئی تھی جبکہ موت کے وقت ان کی آنکھیں نیم کھلی تھیں اور انہوں نے ہلاکت سے 9 گھنٹے پہلے تک کچھ نہیں کھایا تھا، ان کامعدہ خالی تھا جس میں سے کسی قسم کا زہر نہیں ملا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کامران فیصل کے جسمانی خدوخال سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ انہوں نے منصوبہ بندی کے تحت خودکشی کی، وہ ڈپریشن کے مریض تھے اور اس کے لئے ادویات کا استعمال بھی کرتے تھے، پوسٹ مارٹم کےوقت کامران فیصل کی موت کو 16 گھنٹے کا وقت گزر چکا تھا۔
کامران فیصل ہلاکت کیس کی کلینکل انوسیٹی گیشن رپورٹ کے مطابق کامران کی گردن کی ہڈی ٹوٹی ہوئی تھی جبکہ موت کے وقت ان کی آنکھیں نیم کھلی تھیں اور انہوں نے ہلاکت سے 9 گھنٹے پہلے تک کچھ نہیں کھایا تھا، ان کامعدہ خالی تھا جس میں سے کسی قسم کا زہر نہیں ملا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کامران فیصل کے جسمانی خدوخال سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ انہوں نے منصوبہ بندی کے تحت خودکشی کی، وہ ڈپریشن کے مریض تھے اور اس کے لئے ادویات کا استعمال بھی کرتے تھے، پوسٹ مارٹم کےوقت کامران فیصل کی موت کو 16 گھنٹے کا وقت گزر چکا تھا۔