آئی جی سندھ کو ہٹانے کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
فیصلہ سنائے جانے تک اللہ ڈنو خواجہ آئی جی سندھ کے عہدے پر تعینات رہیں گے، سندھ ہائیکورٹ
سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ کو ہٹانے کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ کے روبرو آئی جی سندھ کو ہٹانے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار بیرسٹر فیصل صدیقی نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل کا یہ کہنا غلط ہے کہ آئی جی کی مدت ملازمت مقرر نہیں، وفاق آئی جی کی تقرری کے لئے صوبے سے مشاورت کا پابند ہے، تقرری کا اختیار وفاق کا ہی ہے۔ صوبے نےخود وفاق کو اے ڈی خواجہ کی خدمات کی واپسی اور نئے آئی جی کی تقرری کی درخواست کی۔
عدالت عالیہ نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کےبعد فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے فیصلہ آنے تک آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو کام جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ سندھ حکومت نے چند ماہ قبل آئی جی سندھ کو عہدے سے ہٹادیا تھا لیکن انہیں ہٹائے جانے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی تھی۔ اس قانونی جنگ کے دوران اے ڈی خواجہ نے بھی سندھ حکومت سے چپقلش کا اعتراف کرتے ہوئے عہدہ چھوڑنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔
سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ کے روبرو آئی جی سندھ کو ہٹانے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار بیرسٹر فیصل صدیقی نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل کا یہ کہنا غلط ہے کہ آئی جی کی مدت ملازمت مقرر نہیں، وفاق آئی جی کی تقرری کے لئے صوبے سے مشاورت کا پابند ہے، تقرری کا اختیار وفاق کا ہی ہے۔ صوبے نےخود وفاق کو اے ڈی خواجہ کی خدمات کی واپسی اور نئے آئی جی کی تقرری کی درخواست کی۔
عدالت عالیہ نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کےبعد فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے فیصلہ آنے تک آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو کام جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ سندھ حکومت نے چند ماہ قبل آئی جی سندھ کو عہدے سے ہٹادیا تھا لیکن انہیں ہٹائے جانے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی تھی۔ اس قانونی جنگ کے دوران اے ڈی خواجہ نے بھی سندھ حکومت سے چپقلش کا اعتراف کرتے ہوئے عہدہ چھوڑنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔