سندھ میں دہشت گردوں سہولت کاروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
جلد بڑے مگر مچھ قانون کی گرفت میں لائے جائیں گے ، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کوخصوصی ہدایات
وفاقی حکومت نے کراچی سمیت صوبے بھر میں دہشت گردوں ، جرائم پیشہ عناصر ان کے سہولت کاروں اور سرکاری محکموں سے حاصل شدہ کرپشن کی رقم منشیات فروشوں، اسلحے کے کاروبار میں ملوث عناصرکو فراہم کرنے ، سرکاری محکموں سے اربوں روپے کی رقم کرپشن کے ذریعے حاصل کرکے حوالہ، ہنڈی کے ذریعے بیرون ممالک بھیجنے کی کارروائیوں میں ملوث عناصر کے خلاف ایک بار پھر بھرپور کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے۔
جلد بڑے مگر مچھ قانون کی گرفت میں لائے جائیں گے ، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو خصوصی ہدایات جاری کردی گئی ۔ انتہائی ذمے دار ذرائع کے مطابق سندھ کی بااثرشخصیات کے جرائم پیشہ عناصر سے روابط کی رپورٹس تیار کرلی گئی ہیں، ایسے عناصر کی فہرست بھی مرتب کرلی گئی ہے جوسیاسی پشت پناہی کی وجہ سے جرائم پیشہ عناصر کو نہ صرف فنڈنگ کرتے ہیں بلکہ خود بھی گھناونے اقدامات بشمول اغوا برائے تاوان ، قتل ، دہشت گردی ، بھتہ اور دیگر معاملات میں براہ راست ملوث ہیں ۔ ذرائع کے مطابق سندھ کے بااثر وڈیرے اور جاگیردار سیاسی پشت پناہی کے باعث غریب افراد کی زمینوں پر قابض ہوگئے ہیں اور اپنی اجارہ داری کے قیام کے لیے معصوم انسانوں کے قتل سے بھی گریز نہیں کرتے ۔ مردم وخانہ شماری میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مصروفیات کے باعث دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی ماند پڑ گئی تھی جس کی وجہ سے سندھ کے سرکاری محکموں میں کرپشن کا تناسب 60 فیصد سے بھی تجاوز کرگیا ہے اور اطلاع کے مطابق بعض طاقت ور افراد کرپشن کے پیسے کو دہشت گردوں کی مالی معاونت کے طور پر بھی استعمال کرتے ہیں ۔
ذرائع کے مطابق کراچی کی بعض ہوٹلوں کے شیشے کے کاروبار سے لے کر مختلف محکموں میں ٹھیکوں میں وصول کی جانے والی کمیشن کا پیسہ مختلف علاقوں میں مخالفین پر دہشت قائم کرنے پر خرچ کیا جا رہا ہے اور نیشنل ایکشن پلان کے بعد رد الفساد کے نام سے جاری آپریشن کے تحت جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی کو تیزکرنے کا اصولی فیصلہ ہوگیا ہے ۔ وفاقی حکومت کی ایک انتہائی اہم شخصیت نے نمائندہ ایکسپریس سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کرنے والوں کے خلاف آئندہ چند روز میں ایک بار پھر کارروائی کا آغاز ہوجائے گا ۔انھوں نے بتایا کہ بعض لوگوں نے صوبے میں ایک بار پھر لوٹ مار کا بازار گرم کردیا ہے ایسے عناصر کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا ۔
دوسری جانب معلوم ہوا ہے کہ ڈی جی رینجرز نے بھی متعلقہ افسران کا ایک اجلاس طلب کرکے دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف منظم کارروائی کی ہدایت کردی ہے ۔ یاد رہے کہ دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خلاف گزشتہ 6 ماہ سے کارروائیوں کا سلسلہ مردم و خانہ شماری میں فورسز کے مصروف ہونے کی وجہ سے التوا کا شکار رہا ہے جس کی وجہ سے دہشت گردوں اور سہولت کاروں کا حوصلہ مزید بڑھا اور دہشت گردانہ اور مجرمانہ کارروائیوں میں اضافہ ہوا۔
جلد بڑے مگر مچھ قانون کی گرفت میں لائے جائیں گے ، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو خصوصی ہدایات جاری کردی گئی ۔ انتہائی ذمے دار ذرائع کے مطابق سندھ کی بااثرشخصیات کے جرائم پیشہ عناصر سے روابط کی رپورٹس تیار کرلی گئی ہیں، ایسے عناصر کی فہرست بھی مرتب کرلی گئی ہے جوسیاسی پشت پناہی کی وجہ سے جرائم پیشہ عناصر کو نہ صرف فنڈنگ کرتے ہیں بلکہ خود بھی گھناونے اقدامات بشمول اغوا برائے تاوان ، قتل ، دہشت گردی ، بھتہ اور دیگر معاملات میں براہ راست ملوث ہیں ۔ ذرائع کے مطابق سندھ کے بااثر وڈیرے اور جاگیردار سیاسی پشت پناہی کے باعث غریب افراد کی زمینوں پر قابض ہوگئے ہیں اور اپنی اجارہ داری کے قیام کے لیے معصوم انسانوں کے قتل سے بھی گریز نہیں کرتے ۔ مردم وخانہ شماری میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مصروفیات کے باعث دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی ماند پڑ گئی تھی جس کی وجہ سے سندھ کے سرکاری محکموں میں کرپشن کا تناسب 60 فیصد سے بھی تجاوز کرگیا ہے اور اطلاع کے مطابق بعض طاقت ور افراد کرپشن کے پیسے کو دہشت گردوں کی مالی معاونت کے طور پر بھی استعمال کرتے ہیں ۔
ذرائع کے مطابق کراچی کی بعض ہوٹلوں کے شیشے کے کاروبار سے لے کر مختلف محکموں میں ٹھیکوں میں وصول کی جانے والی کمیشن کا پیسہ مختلف علاقوں میں مخالفین پر دہشت قائم کرنے پر خرچ کیا جا رہا ہے اور نیشنل ایکشن پلان کے بعد رد الفساد کے نام سے جاری آپریشن کے تحت جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی کو تیزکرنے کا اصولی فیصلہ ہوگیا ہے ۔ وفاقی حکومت کی ایک انتہائی اہم شخصیت نے نمائندہ ایکسپریس سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کرنے والوں کے خلاف آئندہ چند روز میں ایک بار پھر کارروائی کا آغاز ہوجائے گا ۔انھوں نے بتایا کہ بعض لوگوں نے صوبے میں ایک بار پھر لوٹ مار کا بازار گرم کردیا ہے ایسے عناصر کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا ۔
دوسری جانب معلوم ہوا ہے کہ ڈی جی رینجرز نے بھی متعلقہ افسران کا ایک اجلاس طلب کرکے دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف منظم کارروائی کی ہدایت کردی ہے ۔ یاد رہے کہ دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خلاف گزشتہ 6 ماہ سے کارروائیوں کا سلسلہ مردم و خانہ شماری میں فورسز کے مصروف ہونے کی وجہ سے التوا کا شکار رہا ہے جس کی وجہ سے دہشت گردوں اور سہولت کاروں کا حوصلہ مزید بڑھا اور دہشت گردانہ اور مجرمانہ کارروائیوں میں اضافہ ہوا۔