ملک کی بلند ترین عمارت کی تعمیر مکمل کرلی طارق رفیع
393فٹ اونچی عمارت28منزلوں پرمشتمل ہے،باقاعدہ افتتاح مارچ میں کیا جائے گا
کراچی میں ملک کی بلند ترین عمارت تعمیر کرنے والا گروپ رواں سال مزید تعمیراتی منصوبوں میں سرمایہ کاری کرے گا۔
ان منصوبوں میں کمرشل اور رہائشی منصوبے شامل ہیں۔ کراچی میں 7ارب روپے کی سرمایہ کاری سے ملک کی بلند ترین عمارت تعمیر کرنے والے گروپ کے سربراہ طارق رفیع نے صحافیوں سے ملاقات میں بتایا کہ ملک کی بلند ترین عمارت کی تعمیر مکمل کرلی گئی ہے، فروری 2013میں عمارت میں قائم جدید سینما عوام کی تفریح کے لیے کھول دیا جائے گا جبکہ عمارت کی گرینڈ اوپننگ مارچ میں کی جائیگی۔
انہوں نے بتایا کہ بلند عمارت کا یہ پراجیکٹ 393فٹ اونچا اور 28 منزلوں پر مشتمل ہونے کی وجہ سے شہرکی بلند ترین عمارت ہونے کا ریکارڈ توڑنے کیلیے تیار ہے، موجودہ بلند ترین ایک نجی بینک کی عمارت آئی آئی چندریگر روڈ کراچی پر واقع ہے جو 24منزلوں پر مشتمل اور 370فٹ بلند ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلند ترین عمارت نہ صرف ملک کی تعمیراتی صنعت میں ایک منفرد پراجیکٹ ہے بلکہ تجارتی اور اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ میں بھی اہمیت کی حامل ہے، عمارت میں جدید ترین ڈیجیٹل سینما، بین الاقوامی معیار کا شاپنگ مال، فوڈ کورٹ شامل ہیں جبکہ اوپری منزلوں پر دفاتر اور جدید سہولتوں سے آراستہ جم، اسپا اور پرسنل کیئر کی سہولتیں شامل ہیں۔
یہ عمارت ایک ہی چھت تلے کاروبار، شاپنگ اور تفریح کا موقع فراہم کریگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بالخصوص کراچی میں امن و امان کے مسائل کی وجہ سے تعمیراتی صنعت میں سرمایہ کاری متاثر ہورہی ہے، خود پاکستانی سرمایہ کار دبئی کے تعمیراتی منصوبوں میں سرمایہ کاری کررہے ہیں، پاکستان میں آبادی کے دبائو اور رہائشی سہولتوں کی قلت کی وجہ سے تعمیراتی صنعت میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہے۔
انہوں نے حکومت اور متعلقہ اداروں کو تجویز دی کہ تنخواہ دار طبقے کو رہائشی سہولت فراہم کرنے کے لیے طویل مدت بنیادوں پر ہائوسنگ پراجیکٹس تعمیر کرکے دیے جائیں تاکہ اپنی ملازمت کی مدت کے خاتمے کے بعد اپنی باقی زندگی سکون کے ساتھ اپنی رہائشی ملکیت میں بسر کرسکیں۔ پاکستان کی بلند ترین عمارت کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ عمارت مکمل طور پر زلزلہ پروف لے اور 8.5فیصد شدت تک کے زلزلے کے جھٹکے برداشت کرسکتی، عمارت میں اپنا فائر اینڈ سیکیورٹی کا جدید نظام ہے جو شہری حکومت اور پولیس کے نظام سے منسلک ہے، عمارت کی پارکنگ میں ایک ہزار سے زائد کاروں کی گنجائش ہے۔
ان منصوبوں میں کمرشل اور رہائشی منصوبے شامل ہیں۔ کراچی میں 7ارب روپے کی سرمایہ کاری سے ملک کی بلند ترین عمارت تعمیر کرنے والے گروپ کے سربراہ طارق رفیع نے صحافیوں سے ملاقات میں بتایا کہ ملک کی بلند ترین عمارت کی تعمیر مکمل کرلی گئی ہے، فروری 2013میں عمارت میں قائم جدید سینما عوام کی تفریح کے لیے کھول دیا جائے گا جبکہ عمارت کی گرینڈ اوپننگ مارچ میں کی جائیگی۔
انہوں نے بتایا کہ بلند عمارت کا یہ پراجیکٹ 393فٹ اونچا اور 28 منزلوں پر مشتمل ہونے کی وجہ سے شہرکی بلند ترین عمارت ہونے کا ریکارڈ توڑنے کیلیے تیار ہے، موجودہ بلند ترین ایک نجی بینک کی عمارت آئی آئی چندریگر روڈ کراچی پر واقع ہے جو 24منزلوں پر مشتمل اور 370فٹ بلند ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلند ترین عمارت نہ صرف ملک کی تعمیراتی صنعت میں ایک منفرد پراجیکٹ ہے بلکہ تجارتی اور اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ میں بھی اہمیت کی حامل ہے، عمارت میں جدید ترین ڈیجیٹل سینما، بین الاقوامی معیار کا شاپنگ مال، فوڈ کورٹ شامل ہیں جبکہ اوپری منزلوں پر دفاتر اور جدید سہولتوں سے آراستہ جم، اسپا اور پرسنل کیئر کی سہولتیں شامل ہیں۔
یہ عمارت ایک ہی چھت تلے کاروبار، شاپنگ اور تفریح کا موقع فراہم کریگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بالخصوص کراچی میں امن و امان کے مسائل کی وجہ سے تعمیراتی صنعت میں سرمایہ کاری متاثر ہورہی ہے، خود پاکستانی سرمایہ کار دبئی کے تعمیراتی منصوبوں میں سرمایہ کاری کررہے ہیں، پاکستان میں آبادی کے دبائو اور رہائشی سہولتوں کی قلت کی وجہ سے تعمیراتی صنعت میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہے۔
انہوں نے حکومت اور متعلقہ اداروں کو تجویز دی کہ تنخواہ دار طبقے کو رہائشی سہولت فراہم کرنے کے لیے طویل مدت بنیادوں پر ہائوسنگ پراجیکٹس تعمیر کرکے دیے جائیں تاکہ اپنی ملازمت کی مدت کے خاتمے کے بعد اپنی باقی زندگی سکون کے ساتھ اپنی رہائشی ملکیت میں بسر کرسکیں۔ پاکستان کی بلند ترین عمارت کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ عمارت مکمل طور پر زلزلہ پروف لے اور 8.5فیصد شدت تک کے زلزلے کے جھٹکے برداشت کرسکتی، عمارت میں اپنا فائر اینڈ سیکیورٹی کا جدید نظام ہے جو شہری حکومت اور پولیس کے نظام سے منسلک ہے، عمارت کی پارکنگ میں ایک ہزار سے زائد کاروں کی گنجائش ہے۔