پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں صدر کے خطاب کے دوران اپوزیشن کا احتجاج

شیریں مزاری نے خطاب کی کاپیاں پھاڑ کر اسپیکر ڈائس کی طرف اچھال دیں جب کہ جمشید دستی ایوان میں سیٹیاں بجاتےرہے

اپوزیشن ارکان کاصدر کی تقریر کے دوران ایوان میں شور شرابا اور نعرے بازی فوٹو: فائل

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں صدر ممنون حسین کے خطاب کے دوران اپوزیشن نے بھرپور احتجاج کے بعد واک آؤٹ کردیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہوا، اجلاس کے باقاعدہ آغاز پر قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے اظہار خیال کی اجازت مانگی لیکن اسپیکر نے انہیں بات کرنے کی اجازت دینے کے بجائے صدر کو خطاب کی دعوت دی جس پر اپوزیشن نے احتجاج شروع کردیا۔ خطاب کے دوران اپوزیشن ارکان نے شورشرابہ کیا اورگو نواز گو کے نعرے لگائے۔


صدر مملکت کے خطاب کے دوران تحریک انصاف کی رکن اسمبلی شیریں مزاری نے خطاب کی کاپیاں پھاڑ کراسپیکر ڈائس کی طرف اچھال دیں جب کہ جمشید دستی ایوان میں سیٹیاں بجاتے رہے۔ کچھ دیرمیں اپوزیشن نے مشترکہ طورپراجلاس کی کارروائی کا واک آؤٹ کردیا۔

اجلاس کا واک آؤٹ کرنے کے بعد قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال سے ریاست میں انتشار پھیلا ہوا ہے، صدر ممنون حسین نے اپنے دور صدارت میں کسی بھی اہم معاملے پر بات نہیں کی۔

Load Next Story