نئے صوبے سے متعلق رپورٹ کوحتمی شکل دیدی گئی بعض ارکان کے اختلافی نوٹ
پارلیمانی کمیشن کی سفارشات کل قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرادی جائیں گی،چیئرمین فرحت اللہ بابر
نئے صوبوں سے متعلق قائم کئے گئے پارلیمانی کمیشن کے اجلاس میں بہاولپورجنوبی پنجاب صوبہ کے لئےرپورٹ کوحتمی شکل دے دی گئی جس میں بعض ارکان نے اختلافی نوٹ بھی لکھے ہیں۔
پارلیمانی کمیشن کے چیئرمین فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ کمیشن نے اپنا کام خوش اسلوبی سے مکمل کر کے سفارشات کو حتمی شکل دے دی ہیں اور یہ سفارشات کل قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرادی جائیں گی۔
دوسری جانب حتمی رپورٹ میں اے این پی کے حاجی عدیل کا اختلافی نوٹ بھی شامل کیا گیا جس میں حاجی عدیل نے ہزارہ کونئے صوبوں کی لسٹ میں شامل کرنے پر اعتراض کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ نئے صوبے کی تشکیل کے حوالے سے بھکر اور میانوالی کےنمائندوں سے بھی رائےلی جانی چاہئےتھی۔
اس موقع پر کمیشن کے رکن کامل علی آغا نے بھی اختلافی نوٹ لکھا جبکہ جے یو آئی نے اعتراض کیا کہ ڈیرہ غازی خان کو نئےصوبے میں شامل نہیں کرنا چاہئے جب کہ بہاولپور کو الگ صوبے کا درجہ ملنا چاہئے۔
پارلیمانی کمیشن کے چیئرمین فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ کمیشن نے اپنا کام خوش اسلوبی سے مکمل کر کے سفارشات کو حتمی شکل دے دی ہیں اور یہ سفارشات کل قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرادی جائیں گی۔
دوسری جانب حتمی رپورٹ میں اے این پی کے حاجی عدیل کا اختلافی نوٹ بھی شامل کیا گیا جس میں حاجی عدیل نے ہزارہ کونئے صوبوں کی لسٹ میں شامل کرنے پر اعتراض کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ نئے صوبے کی تشکیل کے حوالے سے بھکر اور میانوالی کےنمائندوں سے بھی رائےلی جانی چاہئےتھی۔
اس موقع پر کمیشن کے رکن کامل علی آغا نے بھی اختلافی نوٹ لکھا جبکہ جے یو آئی نے اعتراض کیا کہ ڈیرہ غازی خان کو نئےصوبے میں شامل نہیں کرنا چاہئے جب کہ بہاولپور کو الگ صوبے کا درجہ ملنا چاہئے۔