ملک میں دہشت گردی کی ذہنیت کو پنپنے نہیں دیں گے برطانوی وزیراعظم
دہشت گردوں کو شکست دینا بہت بڑا چیلنج ہے لیکن اب یہ کہنے کا وقت آگیا کہ بہت ہو چکا، تھریسامے
KARACHI:
برطانوی وزیراعظم تھریسامے کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کو شکست دینا بہت بڑا چیلنج ہے لیکن ہم انتہا پسندی اور دہشت گردی کی ذہنیت کو پنپنے نہیں دیں گے۔
برطانوی دارالحکومت لندن کے علاقے لندن برج پرہونے والے پرتشدد واقعے اور اس میں 7 افراد کی ہلاکتوں پربرطانوی حکومت کی جانب سے کوبرا ایمرجنسی کمیٹی اجلاس بلایا گیا تھا اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم تھریسامے کا کہنا تھا کہ لندن حملوں کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک ہوئے جب کہ پولیس کی بروقت کارروائی میں 3 حملہ آوروں کو بھی ہلاک کردیا گیا، ہم سانحے کے متاثرین سے دلی اظہار تعزیت کرتے ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: لندن میں دہشت گردی کے واقعات میں 7 افراد ہلاک
تھریسامے کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو شکست دینا بہت بڑا چیلنج ہے لیکن اب یہ کہنے کا وقت آگیا کہ بہت ہو چکا برطانیہ میں تشدد سےجمہوریت کو متاثر کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہمیں دہشت گردوں کےعزائم خاک میں ملانے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں اور اس کے لئے دہشت گردی کے خلاف حکمت عملی پر نظر ثانی اور تبدیلی جب کہ انتہاپسندی کو ختم کرنے کی ضرورت ہے ہم کسی صورت دہشت گردی کی ذہنیت کو پنپنے نہیں دیں گے اور دہشت گردی کا خاتمہ کرکے دم لیں گے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: وزیراعظم نوازشریف کی لندن میں دہشت گردی حملوں کی مذمت
برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے برطانیہ میں مشکل لیکن جامع مکالمے کی ضرورت ہے اور دہشت گردوں کے خلاف پوری قوم کو متحدہ ہونا ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ کل سے انتخابی مہم دوبارہ شروع ہوجائے گی اور برطانیہ میں عام انتخابات وقت پرہوں گے اور یہی دہشت گردوں کے خلاف ہماری جیت ہے۔
سانحہ لندن سے قبل شہر میں ہر طرف گہما گہمی اور سیاسی سرگرمیاں عروج پر تھیں لیکن الیکشن سے صرف 4 روز قبل ہی ہونے والے سانحے کے بعد تمام سیاسی پارٹیوں نے اپنی انتخابی مہم منسوخ کردی تھیں۔ انتخابی مہم منسوخ کرنے والوں میں ٹوری پارٹی، اسکاٹس نیشنل پارٹی اور لیبر پارٹی شامل ہے۔
برطانوی وزیراعظم تھریسامے کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کو شکست دینا بہت بڑا چیلنج ہے لیکن ہم انتہا پسندی اور دہشت گردی کی ذہنیت کو پنپنے نہیں دیں گے۔
برطانوی دارالحکومت لندن کے علاقے لندن برج پرہونے والے پرتشدد واقعے اور اس میں 7 افراد کی ہلاکتوں پربرطانوی حکومت کی جانب سے کوبرا ایمرجنسی کمیٹی اجلاس بلایا گیا تھا اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم تھریسامے کا کہنا تھا کہ لندن حملوں کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک ہوئے جب کہ پولیس کی بروقت کارروائی میں 3 حملہ آوروں کو بھی ہلاک کردیا گیا، ہم سانحے کے متاثرین سے دلی اظہار تعزیت کرتے ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: لندن میں دہشت گردی کے واقعات میں 7 افراد ہلاک
تھریسامے کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو شکست دینا بہت بڑا چیلنج ہے لیکن اب یہ کہنے کا وقت آگیا کہ بہت ہو چکا برطانیہ میں تشدد سےجمہوریت کو متاثر کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہمیں دہشت گردوں کےعزائم خاک میں ملانے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں اور اس کے لئے دہشت گردی کے خلاف حکمت عملی پر نظر ثانی اور تبدیلی جب کہ انتہاپسندی کو ختم کرنے کی ضرورت ہے ہم کسی صورت دہشت گردی کی ذہنیت کو پنپنے نہیں دیں گے اور دہشت گردی کا خاتمہ کرکے دم لیں گے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: وزیراعظم نوازشریف کی لندن میں دہشت گردی حملوں کی مذمت
برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے برطانیہ میں مشکل لیکن جامع مکالمے کی ضرورت ہے اور دہشت گردوں کے خلاف پوری قوم کو متحدہ ہونا ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ کل سے انتخابی مہم دوبارہ شروع ہوجائے گی اور برطانیہ میں عام انتخابات وقت پرہوں گے اور یہی دہشت گردوں کے خلاف ہماری جیت ہے۔
سانحہ لندن سے قبل شہر میں ہر طرف گہما گہمی اور سیاسی سرگرمیاں عروج پر تھیں لیکن الیکشن سے صرف 4 روز قبل ہی ہونے والے سانحے کے بعد تمام سیاسی پارٹیوں نے اپنی انتخابی مہم منسوخ کردی تھیں۔ انتخابی مہم منسوخ کرنے والوں میں ٹوری پارٹی، اسکاٹس نیشنل پارٹی اور لیبر پارٹی شامل ہے۔