مسابقتی کمیشن کی سی این جی سیکٹر کیخلاف انکوائری مکمل
رپورٹ ایک ماہ میں فراہم،14 شعبوں کیخلاف تحقیقات کے نتائج جلد جاری کردینگے۔
CHANDIGARH:
مسابقتی کمیشن آف پاکستان نے سی این جی کی لاگت اور قیمت کے حوالے سے اپنی تحقیقات مکمل کرلی ہیں اور ایک ماہ کے اندر مسابقتی کمیشن اس حوالے سے اپنی رپورٹ پیش کردے گا جبکہ ٹیلی کام سمیت14 شعبوں کے خلاف انکوائری شروع کردی ہے۔
مسابقتی کمیشن آف پاکستان کی چیئر پرسن راحت کونین حسن نے گزشتہ روز وفاق ایوانہائے صنعت و تجارت پاکستان میں ایک تقریب کے دوران بتایا کہ سی این جی اور ٹیلی کام سمیت14شعبوں کے خلاف شروع کی گئی انکوائری کے نتائج جلد فراہم کر دیے جائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ مسابقتی کمیشن کا بجٹ ادارے کے کام کے حوالے سے انتہائی کم ہے تاہم اس کے باوجود کمیشن اپنی انکوائری کا عمل 6 ماہ کے قلیل عرصے میں مکمل کرلیتا ہے، مسابقتی کمیشن نے اب تک قوانین کی خلاف ورزی پر مختلف اداروں اور کمپنیوں پر ساڑھے 8 ارب روپے کے جرمانے عائد کیے ہیں جس کے بیشتر کیسز اس وقت ملک کی اعلی عدلیہ میں چل رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ مسابقتی کمیشن کا کام مسابقتی عمل کو شفاف بنانا، جرمانے عائد کرنا یا حکومت کو انکی غلط پالیسیوں پر مشاورت فراہم کرنا ہے تاہم لوگ ایسی کمپنیوں اور اداروں سے جرمانے وصول کرنے کی بھی توقع کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سی سی پی کے عملے کی کل تعداد 65 کے قریب ہے جبکہ اس محکمے کا بجٹ صرف 20 کروڑ روپے رکھا گیا ہے، اس قدر کم بجٹ کے باوجود مسابقتی کمیشن اپنے فرائض خوش اسلوبی سے نبھا رہا ہے۔
تقریب سے ایف پی سی سی آئی کے رہنماؤں نے بھی خطاب کیا اور ملک میں مسابقتی کاروباری ماحول کے حوالے سے مسابقتی کمیشن کی کاوشوں کی تعریف کی۔
مسابقتی کمیشن آف پاکستان نے سی این جی کی لاگت اور قیمت کے حوالے سے اپنی تحقیقات مکمل کرلی ہیں اور ایک ماہ کے اندر مسابقتی کمیشن اس حوالے سے اپنی رپورٹ پیش کردے گا جبکہ ٹیلی کام سمیت14 شعبوں کے خلاف انکوائری شروع کردی ہے۔
مسابقتی کمیشن آف پاکستان کی چیئر پرسن راحت کونین حسن نے گزشتہ روز وفاق ایوانہائے صنعت و تجارت پاکستان میں ایک تقریب کے دوران بتایا کہ سی این جی اور ٹیلی کام سمیت14شعبوں کے خلاف شروع کی گئی انکوائری کے نتائج جلد فراہم کر دیے جائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ مسابقتی کمیشن کا بجٹ ادارے کے کام کے حوالے سے انتہائی کم ہے تاہم اس کے باوجود کمیشن اپنی انکوائری کا عمل 6 ماہ کے قلیل عرصے میں مکمل کرلیتا ہے، مسابقتی کمیشن نے اب تک قوانین کی خلاف ورزی پر مختلف اداروں اور کمپنیوں پر ساڑھے 8 ارب روپے کے جرمانے عائد کیے ہیں جس کے بیشتر کیسز اس وقت ملک کی اعلی عدلیہ میں چل رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ مسابقتی کمیشن کا کام مسابقتی عمل کو شفاف بنانا، جرمانے عائد کرنا یا حکومت کو انکی غلط پالیسیوں پر مشاورت فراہم کرنا ہے تاہم لوگ ایسی کمپنیوں اور اداروں سے جرمانے وصول کرنے کی بھی توقع کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سی سی پی کے عملے کی کل تعداد 65 کے قریب ہے جبکہ اس محکمے کا بجٹ صرف 20 کروڑ روپے رکھا گیا ہے، اس قدر کم بجٹ کے باوجود مسابقتی کمیشن اپنے فرائض خوش اسلوبی سے نبھا رہا ہے۔
تقریب سے ایف پی سی سی آئی کے رہنماؤں نے بھی خطاب کیا اور ملک میں مسابقتی کاروباری ماحول کے حوالے سے مسابقتی کمیشن کی کاوشوں کی تعریف کی۔