داعش نے لندن دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی
دہشت گرد حملوں کی تفتیش کرتے ہوئے لندن پولیس نے اب تک 12 مشتبہ افراد کو حراست میں لینے کی تصدیق کی ہے
داعش نے برطانوی دارالحکومت لندن میں گزشتہ روز دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
دہشت گردی کی اس کارروائی میں 7 افراد ہلاک اور 48 زخمی ہوئے ہیں جبکہ یہ گزشتہ تین مہینوں کے دوران برطانیہ میں دہشت گردی کی تیسری بڑی واردات بھی ہے۔
قبل ازیں مانچسٹر میں کنسرٹ پر خود کش بم حملے کی ذمہ داری بھی داعش ہی نے قبول کی تھی اور دھمکی دی تھی کہ مستقبل میں اس نوعیت کے مزید دہشت گرد حملے کیے جائیں گے۔
گزشتہ روز لندن میں دہشت گردی اسی سلسلے کی کڑی قرار دی جارہی ہے جو حالیہ تین ماہ کے دوران برطانیہ میں دہشت گردی کی تیسری بڑی واردات بھی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: لندن ایک بارپھردہشتگردوں کے نشانے پر، پرتشدد واقعات میں 7 افراد ہلاک
برطانیہ میں عام انتخابات سے صرف چند روز پہلے ہونے والی دہشت گردی کی اس واردات کے بعد تمام برطانوی سیاسی جماعتوں اور امیدواروں نے اپنی انتخابی مہمات روکنے کا اعلان کردیا ہے۔
لندن پولیس نے تفتیش کے دوران اب تک 12 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے اور کہا ہے کہ اس دہشت گرد واقعے کی تیزی سے تفتیش جاری ہے اور اس کی تفصیلات سے جلد ہی عام شہریوں کو آگاہ کیا جائے گا۔
دہشت گردی کی اس کارروائی میں 7 افراد ہلاک اور 48 زخمی ہوئے ہیں جبکہ یہ گزشتہ تین مہینوں کے دوران برطانیہ میں دہشت گردی کی تیسری بڑی واردات بھی ہے۔
قبل ازیں مانچسٹر میں کنسرٹ پر خود کش بم حملے کی ذمہ داری بھی داعش ہی نے قبول کی تھی اور دھمکی دی تھی کہ مستقبل میں اس نوعیت کے مزید دہشت گرد حملے کیے جائیں گے۔
گزشتہ روز لندن میں دہشت گردی اسی سلسلے کی کڑی قرار دی جارہی ہے جو حالیہ تین ماہ کے دوران برطانیہ میں دہشت گردی کی تیسری بڑی واردات بھی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: لندن ایک بارپھردہشتگردوں کے نشانے پر، پرتشدد واقعات میں 7 افراد ہلاک
برطانیہ میں عام انتخابات سے صرف چند روز پہلے ہونے والی دہشت گردی کی اس واردات کے بعد تمام برطانوی سیاسی جماعتوں اور امیدواروں نے اپنی انتخابی مہمات روکنے کا اعلان کردیا ہے۔
لندن پولیس نے تفتیش کے دوران اب تک 12 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے اور کہا ہے کہ اس دہشت گرد واقعے کی تیزی سے تفتیش جاری ہے اور اس کی تفصیلات سے جلد ہی عام شہریوں کو آگاہ کیا جائے گا۔