زمینداروں کی نجی جیلوں سے بازیاب کیے گئے 51 ہاری آزاد
خواتین و بچے بھی شامل ہیں،جبری مشقت لینے کا الزام، عدالتی حکم پر پولیس کی کارروائی
سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ کے حکم پر پولیس نے مبینہ طور پر زمینداروں کی نجی جیلوں پر چھاپے مارکر حبس بیجا میں رکھے مجموعی طور پر51 افراد کو بازیاب کرا کر عدالت میں پیش کر دیا۔
جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، عدالت نے بازیاب افراد کے بیانات قلمبند کر کے انہیں اپنی مرضی سے زندگی گزارنے کی اجازت دیتے ہوئے آزاد کردیا۔ کھپرو کے رہائشی مکو بھیل نے اپنے 16 عزیزوں، کھائی کے دولت رام کی 25 اور ساماروکے رتن کولھی نے اپنے 10 عزیزوں کو حبس بیجا میں رکھ کر جبری مشقت لینے کے خلاف اور ان کی بازیابی کے لیے علیحدہ علیحدہ پٹیشنز دائر کی تھیں۔
فاضل عدالت کے حکم پر مٹیاری پولیس نے مقامی زمیندار کی مبینہ نجی جیل پر چھاپہ مارکر دو خواتین مالی اور میراں کو بازیاب کروا کر عدالت میں پیش کیا جنہیں بیانات قلمبند کر کے آزاد کردیا گیا۔ عدالت نے مٹیاری پولیس کو حکم دیا ہے کہ باقی محبوس رکھے گئے 12 افراد کو آج (منگل) عدالت میں پیش کیا جائے۔ مٹیاری کے کیشو کولھی نے اپنے14 عزیزوں کو مبینہ نجی جیل میں محبوس رکھ کر جبری مشقت لینے کے خلاف اور ان کی بازیابی کے لیے پٹشن داخل کی تھی ۔
جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، عدالت نے بازیاب افراد کے بیانات قلمبند کر کے انہیں اپنی مرضی سے زندگی گزارنے کی اجازت دیتے ہوئے آزاد کردیا۔ کھپرو کے رہائشی مکو بھیل نے اپنے 16 عزیزوں، کھائی کے دولت رام کی 25 اور ساماروکے رتن کولھی نے اپنے 10 عزیزوں کو حبس بیجا میں رکھ کر جبری مشقت لینے کے خلاف اور ان کی بازیابی کے لیے علیحدہ علیحدہ پٹیشنز دائر کی تھیں۔
فاضل عدالت کے حکم پر مٹیاری پولیس نے مقامی زمیندار کی مبینہ نجی جیل پر چھاپہ مارکر دو خواتین مالی اور میراں کو بازیاب کروا کر عدالت میں پیش کیا جنہیں بیانات قلمبند کر کے آزاد کردیا گیا۔ عدالت نے مٹیاری پولیس کو حکم دیا ہے کہ باقی محبوس رکھے گئے 12 افراد کو آج (منگل) عدالت میں پیش کیا جائے۔ مٹیاری کے کیشو کولھی نے اپنے14 عزیزوں کو مبینہ نجی جیل میں محبوس رکھ کر جبری مشقت لینے کے خلاف اور ان کی بازیابی کے لیے پٹشن داخل کی تھی ۔