ملکی حالات اداروں کے ٹکراؤ کی طرف جا رہے ہیں خورشید شاہ
حکمران آنکھوں سے پٹی اور کانوں سے کپڑا اتاریں ورنہ حالات کو کوئی نہیں سنبھال سکے گا، قائد حزب اختلاف
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ملک کے موجودہ حالات اداروں کے ٹکراؤ کی طرف جا رہے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ حکمران آنکھوں سے پٹی اور کانوں سے کپڑا اتاریں ورنہ جو ہو گا نہ وہ سنبھال سکیں گے اور نا ہی ہم۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں ایمرجنسی لگ چکی ہے، بجلی بند ہونے کی وجہ سے پانی نہیں ہے لیکن حکمران خطرناک گیم کھیلنے میں مصروف ہیں، اگر حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو سندھ کے عوام اٹھ کھڑے ہوں گے، حکومت جس جانب جا رہی ہے کوئی ذی شعور سیاست دان اس سے مطمئن نہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: حکومت میں ضیاالحق کی روح اور آمریت کی جھلک نظر آرہی ہے، خورشید شاہ
خورشید شاہ نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کو اہمیت دیتے ہیں لیکن حکمرانوں کی وجہ سے موجودہ حالات اداروں کے ٹکراؤ کی طرف جا رہے ہیں، حکومت معاملات اس نہج تک نہ لے جائے کہ جس سے سب کا نقصان ہو۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانی کے گھوڑے پر چڑھ کر سب نے آنکھیں اور کان بند کر لئے ہیں اور کوئی بھی کسی کی بات سننے کوتیار نہیں ہے، دوبدو ٹکراؤ کی کیفیت ہے اور ایک سینیٹر نے جو دھمکیاں دیں وہ سامنے ہیں، کہاں گیا وہ جاہ و جلال اور دو تہائی اکثریت؟
اس خبر کو بھی پڑھیں: حالات بتارہے ہیں کہ نوازشریف اورعمران خان ایک ساتھ نااہل ہوں گے، خورشید شاہ
قطری شہزادے کی جانب سے پاناما کی جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہونے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر خورشید نے کہا کہ ہم پر قطر سب سے زیادہ مہربان ہے، وہاں سے گھوڑے بھی آتے ہیں اور خط بھی۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ حکومت نے بجٹ میں 222 ارب روپے صرف وزیراعظم کی صوابدید پر رکھے ہیں یعنی اتنی بڑی رقم کی کوئی پوچھ گچھ نہیں ہو گئی اور یہ رقم الیکشن مہم میں استعمال کی جائے گی، ہمارے زمانے میں جب راجہ پرویز اشرف وزیراعظم تھے تو وزیراعظم کے صوابدیدی فنڈز 20 یا 30 ارب روپے رکھے گئے تھے جسے استعمال کرنے سے روک دیا گیا تھا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ حکمران آنکھوں سے پٹی اور کانوں سے کپڑا اتاریں ورنہ جو ہو گا نہ وہ سنبھال سکیں گے اور نا ہی ہم۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں ایمرجنسی لگ چکی ہے، بجلی بند ہونے کی وجہ سے پانی نہیں ہے لیکن حکمران خطرناک گیم کھیلنے میں مصروف ہیں، اگر حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو سندھ کے عوام اٹھ کھڑے ہوں گے، حکومت جس جانب جا رہی ہے کوئی ذی شعور سیاست دان اس سے مطمئن نہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: حکومت میں ضیاالحق کی روح اور آمریت کی جھلک نظر آرہی ہے، خورشید شاہ
خورشید شاہ نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کو اہمیت دیتے ہیں لیکن حکمرانوں کی وجہ سے موجودہ حالات اداروں کے ٹکراؤ کی طرف جا رہے ہیں، حکومت معاملات اس نہج تک نہ لے جائے کہ جس سے سب کا نقصان ہو۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانی کے گھوڑے پر چڑھ کر سب نے آنکھیں اور کان بند کر لئے ہیں اور کوئی بھی کسی کی بات سننے کوتیار نہیں ہے، دوبدو ٹکراؤ کی کیفیت ہے اور ایک سینیٹر نے جو دھمکیاں دیں وہ سامنے ہیں، کہاں گیا وہ جاہ و جلال اور دو تہائی اکثریت؟
اس خبر کو بھی پڑھیں: حالات بتارہے ہیں کہ نوازشریف اورعمران خان ایک ساتھ نااہل ہوں گے، خورشید شاہ
قطری شہزادے کی جانب سے پاناما کی جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہونے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر خورشید نے کہا کہ ہم پر قطر سب سے زیادہ مہربان ہے، وہاں سے گھوڑے بھی آتے ہیں اور خط بھی۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ حکومت نے بجٹ میں 222 ارب روپے صرف وزیراعظم کی صوابدید پر رکھے ہیں یعنی اتنی بڑی رقم کی کوئی پوچھ گچھ نہیں ہو گئی اور یہ رقم الیکشن مہم میں استعمال کی جائے گی، ہمارے زمانے میں جب راجہ پرویز اشرف وزیراعظم تھے تو وزیراعظم کے صوابدیدی فنڈز 20 یا 30 ارب روپے رکھے گئے تھے جسے استعمال کرنے سے روک دیا گیا تھا۔