افغانستان دھمکیوں اور الزامات کے بجائے اپنے اندرونی مسائل کی نشاندہی کرے کور کمانڈرز
پاک فوج ہر قسم کے خطرات سے مادر وطن کا دفاع کرے گی، کورکمانڈرز کانفرنس
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں کہا گیا کہ افغانستان دھمکیوں اور الزامات کے بجائے اپنے اندرونی مسائل کی نشاندہی کرے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں علاقائی سیکیورٹی کا جائزہ لیا گیا جب کہ کانفرنس میں افغانستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات بھی زیر غور آئے۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق کانفرنس میں افغان حکومت، عوام اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا گیا کہ شدت پسندی، دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے افغانستان سے تعاون جاری رکھیں گے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس کے شرکا نے افغانستان کی جانب سے بلاجواز الزامات، دھمکیوں کو سنجیدگی سے لیا اور کہا کہ دھماکوں کے بعد پاکستان کے خلاف الزامات اور دھمکیاں قبول نہیں، پاکستان پر الزامات کے بجائے افغانستان اپنے اندرونی مسائل کی نشاندہی کرے اور ان پر توجہ دے۔ ترجمان نے کہا کہ پاک فوج ہر قسم کے خطرات سے مادر وطن کا دفاع کرے گی اور خطے میں امن کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے جب کہ دہشت گردی کے خلاف افغانستان سے تعاون وحمایت جاری رکھیں گے۔
دوسری جانب افغان صدر نے امن مزاکرات میں اپنی ناکامی اور نالائقی کو پاکستان کے سر ڈالتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی ترقی کا سفر بھی پاکستان کی وجہ سے ہی رکا جب کہ پاکستان نے دہشت گردوں کو پناہ دے کرامن کوششوں کونقصان پہنچایا۔ افغان صدر نے اپنی مقبولیت کی کمی کو بھی پاکستان کے سر ڈال دیا اور الزام لگایا کہ طالبان کوپاکستان لیڈ کررہاہے۔ انہوں نے عالمی دہشتگردی میں پاکستان کی قربانیوں کو نظر انداز کرکےیہ کہہ ڈالا کہ پاکستان دہشتگردی کو اپنے مفادات کےلئے استعمال کررہا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں علاقائی سیکیورٹی کا جائزہ لیا گیا جب کہ کانفرنس میں افغانستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات بھی زیر غور آئے۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق کانفرنس میں افغان حکومت، عوام اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا گیا کہ شدت پسندی، دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے افغانستان سے تعاون جاری رکھیں گے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس کے شرکا نے افغانستان کی جانب سے بلاجواز الزامات، دھمکیوں کو سنجیدگی سے لیا اور کہا کہ دھماکوں کے بعد پاکستان کے خلاف الزامات اور دھمکیاں قبول نہیں، پاکستان پر الزامات کے بجائے افغانستان اپنے اندرونی مسائل کی نشاندہی کرے اور ان پر توجہ دے۔ ترجمان نے کہا کہ پاک فوج ہر قسم کے خطرات سے مادر وطن کا دفاع کرے گی اور خطے میں امن کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے جب کہ دہشت گردی کے خلاف افغانستان سے تعاون وحمایت جاری رکھیں گے۔
دوسری جانب افغان صدر نے امن مزاکرات میں اپنی ناکامی اور نالائقی کو پاکستان کے سر ڈالتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی ترقی کا سفر بھی پاکستان کی وجہ سے ہی رکا جب کہ پاکستان نے دہشت گردوں کو پناہ دے کرامن کوششوں کونقصان پہنچایا۔ افغان صدر نے اپنی مقبولیت کی کمی کو بھی پاکستان کے سر ڈال دیا اور الزام لگایا کہ طالبان کوپاکستان لیڈ کررہاہے۔ انہوں نے عالمی دہشتگردی میں پاکستان کی قربانیوں کو نظر انداز کرکےیہ کہہ ڈالا کہ پاکستان دہشتگردی کو اپنے مفادات کےلئے استعمال کررہا ہے۔