اعلی ٰعدالت عمران خان کے خلاف بھی جے آئی ٹی بنائے آصف کرمانی

عمران خان عدالتوں کے بھگوڑے ہیں اور وہ عدالت میں منی ٹریل پیش کرنے میں ناکام ہوئے، آصف کرمانی

عمران خان نے سی پیک کے منصوبے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی، آصف کرمانی فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
وزیر اعظم کے معاون خصوصی آصف کرمانی کا کہنا ہے کہ اعلی ٰعدالتیں عمران خان کے خلاف بھی جے آئی ٹی بنائے۔

جوڈیشل اکیڈمی اسلام آباد کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے آصف کرمانی نے کہا کہ تمام تر تحفظات کے باوجود ہم جے آئی ٹی سے تعاون کررہے ہیں اور یہ تعاون آگے بھی جاری رہے گا۔ ہم نے ماضی میں بھی احتساب کرایا آج بھی احتساب کرا رہے ہیں، وزیر اعظم دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی چاہتے ہیں، اسی لیے حکومت نے جے آئی ٹی کو مضبوط بنایا اور اسے نیب کے اختیارات دیئے۔ حسن نواز اور حسین نواز نے استثنا نہیں لیا، جب بھی جے آئی ٹی نے بلایا وہ پیش ہوئے، جو دستاویز جے آئی ٹی مانگتی ہے ہم پیش کر دیتے ہیں لیکن حکومت بے بس نہیں، ہم عدالت اور عوام میں جانے کا حق رکھتے ہیں، ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی تو اپنا حق استعمال کریں گے، تحفظات کسی قسم کے بھی ہوں ان کودورکیا جانا چاہیے۔


وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ عمران خان صاحب نے فرمایا ہے جو ن لیگ کرےگی وہی میں کروں گا، کاش عمران خان نے چار سال ضائع نہ کئے ہوتے (ن) لیگ کی طرح کام کرتے، ہماری بھی عمران خان سے درخواست ہے کہ جومسلم لیگ (ن) کرے وہی آپ کریں، مرضی کے فیصلے نہ آنے پر وہ ملک میں فساد کرانے اور سڑکوں پر آنے کی بات کرتے ہیں۔ عمران خان الزام تو لگاتے ہیں لیکن عدالتوں کا سامنا نہیں کرتے۔ مسلم لیگ (ن) دہشت گردی کے خلاف لڑرہی ہے لیکن عمران خان دہشت گردوں کا پشاور میں دفتر کھلوانا چاہتے تھے، انہوں نے سی پیک کے منصوبے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔ وہ اعلی ٰعدالتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ عمران خان کے خلاف جے آئی ٹی بنائی جائے۔

اس موقع پر وزیر مملکت طارق فضل چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف کے پاس نئے پاکستان کا فارمولا نہیں تھا اس لیے اس دھرنے، سڑکیں ناپنے اور گالم گلوچ کی سیاست شروع کی۔ پرویش مشرف دور میں بھی ہمارا احتساب ہوا لیکن کچھ برآمد نہیں ہوا، عمران خان عدالتوں کے بھگوڑے ہیں، وہ عدالت میں منی ٹریل پیش کرنے میں ناکام ہوئے اور پریس کانفرنسیں کرتے پھرتے ہیں۔

وزیر مملکت نے کہا کہ تحقیقاتی اداروں اور ایجنسیوں پر اعتراضات نئی بات نہیں، ہم نے کسی ادارے کو متنازع نہیں بنایا، ہمیں بھی جے آئی ٹی پر اعتراضات تھے تو اسے عدالت عظمی ٰمیں لے کرگئے، ہمارے اعتراضات کو نہیں سناگیا، پھر بھی ہم جے آئی ٹی میں پیش ہوگئے۔ ہمارا کوئی بچہ کسی ایسی جگہ ہو جہاں ہماری پہنچ نہ ہو تو کیا ہم پریشان نہیں ہوں گے۔
Load Next Story