کورنگی کریک انڈسٹریل پارک میں سرمایہ کاری کا آغاز صنعتی ترقی کا نیا دور شروع ہوگیا سیکریٹری پیداوار

پہلے یونٹ کی تعمیر کیلیے گیٹز فارما اور نیشنل انڈسٹریل پارک ڈیولپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی میں لائسنس ایگریمنٹ پر دستخط۔

انڈسٹریل پارک سے جی ڈی پی میں صنعتی سیکٹر کے شیئر میں اضافہ ہوگا، گل محمد رند، محسن سعید اور حنیف اجاری کا تقریب سے خطاب۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
کورنگی کریک انڈسٹریل پارک کے پہلے یونٹ کی تعمیر کیلیے گیٹز فارما اور نیشنل انڈسٹریل پارک ڈیولپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے درمیان لائسنس ایگری منٹ طے پاگیا ہے۔

یاد رہے کہ کورنگی کریک میں 250 ایکڑ رقبے پر صنعتی یونٹس اور کمرشل تعمیرات کے لیے 75 فیصد پلاٹس فروخت کیے جا چکے ہیں اور جلد ہی انڈسٹریل پارک میں جدید طرز کے صنعتی یونٹس اور کمرشل کمپلیکس کی تعمیر شروع کردی جائیگی۔ کورنگی کریک انڈسٹریل پارک میں پہلے سرمایہ کار کے ساتھ لائسنس ایگریمنٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی سیکریٹری پیداوار گل محمد رند نے کہا کہ کورنگی کریک صنعتی پارک کی تعمیر سے پاکستان میں صنعتی ترقی کے نئے باب کا آغاز ہورہا ہے جس سے پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار میں صنعتی شعبے کے شیئر میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا۔




پاکستان میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا پراجیکٹ ہے جہاں پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت سرمایہ کاری کیلیے تمام سہولتیں ایک ہی چھت تلے فراہم کی جارہی ہیں۔ نیشنل انڈسٹریل پارک کے چیف ایگزیکٹو محسن سعید نے کہا کہ 250 ایکڑ رقبے پر محیط انڈسٹریل پارک میں صنعتی اور کمرشل یونٹس کو سال کے 365 روز 24 گھنٹے بلا تعطل بجلی فراہم کی جائیگی، انڈسٹریل پارکس مینجمنٹ کمپنی سرمایہ کاروں کو پانی بجلی گیس کمیونی کیشن کی ون ونڈو سہولت کے ساتھ ہنرمند افرادی قوت کی فراہمی میں بھی معاونت کریگی۔

انہوں نے کہا کہ منصوبے میں 48میگا واٹ بجلی کا اپنا پاور پلانٹ اور کمبائن ایفولوینٹ ٹریٹ منٹ پلانٹ شامل ہے، یہ منصوبہ ماحولیاتی تحفظ کے بین الاقوامی معیار پر بھی پورا اترے گا۔ گیٹز فارما کے Hanif Ajari نے انڈسٹریل پارک کی تعمیر کو وقت کی ضرورت قرار دیا اور حکومت پر سرمایہ کاری سے متعلق پالیسیوں میں تسلسل قائم رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس موقع پر گیٹز فارما کو الاٹ کردہ اراضی پر لائسنس ایگری منٹ پر دستخط کیے گئے، سیکریٹری انڈسٹریز گل محمد رند نے پودا لگا کر منصوبے کی کامیابی اور ملکی ترقی کے لیے اجتماعی دعا کی۔
Load Next Story