ڈپٹی کمشنرزسرکاری اسپتالوں اور اسکولوں کا دورہ کریںپی اے سی

غیر فعال اسکولوں کو نیلام کردیا جائے تاکہ سرکاری خزانے پر بوجھ کم ہو،جام تماچی

غیر فعال اسکولوں کو نیلام کردیا جائے تاکہ سرکاری خزانے پر بوجھ کم ہو،جام تماچی۔ فوٹو فائل

سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے سندھ کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ سرکاری اسپتالوں اور اسکولوں کے دورے کریں تاکہ وہاں کے حالات بہتر بنائے جاسکیں کیونکہ ڈاکٹرز اور اساتذہ اپنے فرائض انجام نہیں دیتے۔

پی اے سی کا اجلاس چیئرمین جام تماچی انڑ کی صدارت میں منگل کو سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں ہوا جس میں ضلع ٹنڈوالہیاراور ضلع سانگھڑ کے حسابات برائے مالی سال 2010-12کا جائزہ لیا گیا ،جام تماچی انڑ نے حکومت کو تجویز دی کہ وہ غیر فعال اسکولوں کو نیلام کردے تاکہ سرکاری خزانے پر بوجھ کم ہو، ان اسکولوں کی عمارتیں بااثر افراد کے قبضے میں ہیں۔

انھوںنے کہا کہ سندھ میں طبی اورتعلیمی صورتحال بہت خراب ہے ،اساتذہ اور ڈاکٹرز اپنے فرائض انجام نہیں دیتے ،مریضوں کو غیر معیاری دوائیں دی جاتی ہیں اگر ڈپٹی کمشنرز ہفتے میں دو دن اسپتالوں اور اسکولوں کا معائنہ کریں تو حالات بہتر ہوسکتے ہیں ،ڈی سی ٹنڈومحمد خان آصف میمن نے بتایا کہ کمشنری نظام ابھی حال ہی میں بحال ہوا ہے جیسے ہی یہ نظام مضبوط ہوگا ،معاملات بہتر ہوجائیں گے ۔




قبل ازیں پی اے سی نے ٹنڈومحمد خان ضلع حکومت کے 70لاکھ روپے کے اخراجات کی تصدیق سے انکار کردیا کیونکہ یہ رقم ایسی دواؤں کی خریداری پر خرچ کی گئی تھی جن کے لیے لیبارٹری سے ٹیسٹ رپورٹ نہیں لی گئی، ڈی سی آصف میمن نے کہا کہ یہ دوائیں سیلاب متاثرین کے لیے ہنگامی بنیادوں پر خریدی گئی تھیں۔

جام تماچی انڑ نے کہا کہ اب تو اسپتالوں میں ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری سے رپورٹ حاصل کیے بغیر دوائیں خریدی جارہی ہیں ،یہ انتہائی تشویشناک ہے ،سندھ ایجوکیشن ریفارم پروگرام کے تحت ایک کروڑ 10لاکھ روپے کے فرنیچر کی خریداری میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر کے موقف کو بھی پی اے سی نے مسترد کردیا۔
Load Next Story