دہشت گردی پاکستان اور افغانستان دونوں کیلئے مشترکہ خطرہ ہے وزیراعظم
افواج پاکستان دہشت گردی کے خلاف بہادری سے لڑ رہی ہیں، وزیراعظم نوازشریف
وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ دہشت گردی پاکستان اورافغانستان دونوں ممالک کے لیے مشترکہ خطرہ ہے جبکہ افواج پاکستان دہشت گردوں کا بہادری سے مقابلہ کر رہی ہیں۔
وزیراعظم نوازشریف دورہ قازقستان مکمل کر کے وطن واپس پہنچ گئے ہیں جبکہ آستانہ میں وزیراعظم نواز شریف اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ہونے والی ملاقات کا اعلامیہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم نے افغان صدر سے ملاقات میں کابل میں ہونے والے حالیہ دہشت گرد حملے کی مذمت کی اور کہا ہے کہ پاکستان نے حالیہ برسوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ انسانی اور معاشی قربانیاں دیں ہیں جب کہ افواج پاکستان دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کے لئے بہادری سے لڑ رہی ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ملافضل اللہ جیسے لوگ افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردی پھیلا رہے ہیں
وزیراعظم نواز شریف نے مزید کہا کہ دہشت گردی پاکستان اور افغانستان دونوں کے لیے مشترکہ خطرہ ہے اور ہمیں مل کر اس کا خاتمہ کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کا عزم کیے ہوئے ہے جبکہ پاکستان 37 سال سے افغان مہاجرین کی مہمان نوازی بھی کر رہا ہے۔
وزیراعظم نوازشریف دورہ قازقستان مکمل کر کے وطن واپس پہنچ گئے ہیں جبکہ آستانہ میں وزیراعظم نواز شریف اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ہونے والی ملاقات کا اعلامیہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم نے افغان صدر سے ملاقات میں کابل میں ہونے والے حالیہ دہشت گرد حملے کی مذمت کی اور کہا ہے کہ پاکستان نے حالیہ برسوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ انسانی اور معاشی قربانیاں دیں ہیں جب کہ افواج پاکستان دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کے لئے بہادری سے لڑ رہی ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ملافضل اللہ جیسے لوگ افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردی پھیلا رہے ہیں
وزیراعظم نواز شریف نے مزید کہا کہ دہشت گردی پاکستان اور افغانستان دونوں کے لیے مشترکہ خطرہ ہے اور ہمیں مل کر اس کا خاتمہ کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کا عزم کیے ہوئے ہے جبکہ پاکستان 37 سال سے افغان مہاجرین کی مہمان نوازی بھی کر رہا ہے۔