پاکستان میں روئی کی پیداوار 13 فیصد بڑھنے کی امید
2016/17میں روئی کی عالمی پیداوار22.9 ملین، مل استعمال24.3 ملین ٹن ہوگا، رپورٹ
انٹرنیشنل کاٹن ایڈوائزری کمیٹی (آئی سی اے سی) نے امید ظاہر کی ہے کہ رواںسیزن میں پاکستان میں روئی کی پیداوار 13 فیصدبڑھنے کی امید ہے جبکہ روئی کا مل استعمال 1 فیصد کے اضافے سے 23لاکھ ٹن رہے گا۔
گزشتہ روز جاری کردہ رپورٹ میں آئی سی اے سی نے کہا کہ چین کے باہرروئی کے اسٹاک میں اضافے کے باوجود قیمتیں بلند سطح پر ہیں، 2016/17 میں روئی کی عالمی پیداوار 22.9 ملین ٹن رہے گی جبکہ ملز میں استعمال مسلسل دوسرے سال بھی پیداوار سے زیادہ یعنی 24.3 ملین ٹن رہے گا جس کے نتیجے میں سیزن کے اختتام پر روئی کا عالمی اسٹاک 7 فیصد کمی سے 17.3 ملین ٹن رہے گا تاہم یہ ساری کمی چین کے اندر ہوگی جہاں اسٹاک جولائی کے اختتام پر 17 فیصد کمی سے 92 لاکھ ٹن متوقع ہے جبکہ چین سے باہر باقی دنیا میں روئی کا اسٹاک 6 فیصد کے اضافے سے 8ملین ٹن تک پہنچ جائے گا۔
چین کے ذخائر سے مئی میں فروخت 11لاکھ ٹن تک پہنچ گئی جس کے بعد چینی حکومت کے پاس 72لاکھ ٹن روئی کے ذخائر رہ گئے، چین کی 2016/17 میں روئی کی پیداوار 2 فیصد کمی سے 49لاکھ ٹن رہی تاہم اس کا مل استعمال 2 فیصد بڑھ کر 77 لاکھ تن تک پہنچ گیا، چین کی جانب سے روئی کی درآمدات 10 فیصد کے اضافے سے 1.06ملین ٹن رہنے کی امید ہے، چین کے باہر روئی کی پیداوار 10 فیصد کے اضافے سے 18ملین ٹن رہے گی اور سیزن 2017/18 میں مزید 5 فیصد کے اضافے سے 19 ملین ٹن ہو جائے گی۔
بھارت میں روئی کا زیرکاشت رقبہ 7 فیصد بڑھ کر 11.3 ملین ہیکٹر اور فی ہیکٹر پیداوار 528 کلوگرام رہے گی جس کے نتیجے میں روئی کی پیداوار 3 فیصد بڑھ کر 6ملین ٹن ہو جائے گی، امریکا میں کپاس کا زیرکاشت رقبہ 4.6 ملین ہیکٹر اور پیداوار 12 فیصد بڑھ کر 42 لاکھ ٹن ہو جائے گی۔
پاکستان میں روئی کی پیداوار میں 13 فیصداضافے کی توقع ہے جبکہ برازیل میں بڑھ کر 15لاکھ ٹن ہو جائے گی، 2017/18 میں روئی کی تجارت 81لاکھ ٹن رہنے کی امید ہے، پاکستان میں روئی کا ملز میں استعمال 1 فیصد کے اضافے سے 23لاکھ ٹن ہو جائے گا جبکہ ایشیا میں دیگر ممالک کے ساتھ سخت مسابقت برقرار رہے گی جبکہ بنگلہ دیش میں کھپت 5فیصد اضافے سے 15لاکھ ٹن اور ترکی میں 15ہزار کی کمی سے 14لاکھ ٹن رہے گی۔
گزشتہ روز جاری کردہ رپورٹ میں آئی سی اے سی نے کہا کہ چین کے باہرروئی کے اسٹاک میں اضافے کے باوجود قیمتیں بلند سطح پر ہیں، 2016/17 میں روئی کی عالمی پیداوار 22.9 ملین ٹن رہے گی جبکہ ملز میں استعمال مسلسل دوسرے سال بھی پیداوار سے زیادہ یعنی 24.3 ملین ٹن رہے گا جس کے نتیجے میں سیزن کے اختتام پر روئی کا عالمی اسٹاک 7 فیصد کمی سے 17.3 ملین ٹن رہے گا تاہم یہ ساری کمی چین کے اندر ہوگی جہاں اسٹاک جولائی کے اختتام پر 17 فیصد کمی سے 92 لاکھ ٹن متوقع ہے جبکہ چین سے باہر باقی دنیا میں روئی کا اسٹاک 6 فیصد کے اضافے سے 8ملین ٹن تک پہنچ جائے گا۔
چین کے ذخائر سے مئی میں فروخت 11لاکھ ٹن تک پہنچ گئی جس کے بعد چینی حکومت کے پاس 72لاکھ ٹن روئی کے ذخائر رہ گئے، چین کی 2016/17 میں روئی کی پیداوار 2 فیصد کمی سے 49لاکھ ٹن رہی تاہم اس کا مل استعمال 2 فیصد بڑھ کر 77 لاکھ تن تک پہنچ گیا، چین کی جانب سے روئی کی درآمدات 10 فیصد کے اضافے سے 1.06ملین ٹن رہنے کی امید ہے، چین کے باہر روئی کی پیداوار 10 فیصد کے اضافے سے 18ملین ٹن رہے گی اور سیزن 2017/18 میں مزید 5 فیصد کے اضافے سے 19 ملین ٹن ہو جائے گی۔
بھارت میں روئی کا زیرکاشت رقبہ 7 فیصد بڑھ کر 11.3 ملین ہیکٹر اور فی ہیکٹر پیداوار 528 کلوگرام رہے گی جس کے نتیجے میں روئی کی پیداوار 3 فیصد بڑھ کر 6ملین ٹن ہو جائے گی، امریکا میں کپاس کا زیرکاشت رقبہ 4.6 ملین ہیکٹر اور پیداوار 12 فیصد بڑھ کر 42 لاکھ ٹن ہو جائے گی۔
پاکستان میں روئی کی پیداوار میں 13 فیصداضافے کی توقع ہے جبکہ برازیل میں بڑھ کر 15لاکھ ٹن ہو جائے گی، 2017/18 میں روئی کی تجارت 81لاکھ ٹن رہنے کی امید ہے، پاکستان میں روئی کا ملز میں استعمال 1 فیصد کے اضافے سے 23لاکھ ٹن ہو جائے گا جبکہ ایشیا میں دیگر ممالک کے ساتھ سخت مسابقت برقرار رہے گی جبکہ بنگلہ دیش میں کھپت 5فیصد اضافے سے 15لاکھ ٹن اور ترکی میں 15ہزار کی کمی سے 14لاکھ ٹن رہے گی۔