گوشت اور دالوں کی من مانی قیمت پر فروخت جاری
بازاروں کے علاوہ بڑے ڈپارٹمنٹل اسٹوربھی مہنگائی کی گنگا میں ہاتھ دھورہے ہیں
شہری انتظامیہ رمضان میں گراں فروشی روکنے میں ناکام ہوگئی۔
انتظامیہ نے تکنیکی طریقے سے صارفین کو پھلوں کی قیمتوں میں الجھائے رکھا جس کی آڑ میں مرغی فروشوں اور گوشت فروشوں کو کھلی چھٹی مل گئی دوسری جانب رمضان میں کثرت سے استعمال ہونے والی اشیا چنے کی دال، بیسن، کالے اور سفید چنوں سمیت دیگر اجناس کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔
صارفین کے مطابق شہری انتظامیہ اور کمشنر کراچی روایتی بیان بازی سندھ حکومت کو مطمئن کرنے کے لیے بے نتیجہ اجلاسوں میں مصروف ہے تاہم شہر بھر میں پھلوں کے ساتھ مرغی، گائے بچھیا کا گوشت اور مختلف اجناس کی من مانے نرخ پر فروخت جاری ہے عام بازاروں کے علاوہ بڑے ڈپارٹمنٹل اور سپر اسٹور بھی مرغی، بکرے اور گائے بچھیا کا گوشت من مانی قیمتوں پر فروخت کرتے ہوئے مہنگائی کی اس بہتی گنگا میں برابر ہاتھ دھو رہے ہیں تاہم انتظامیہ کی تمام تر توجہ پھلوں کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے پر مرکوز ہے۔
شہری انتظامیہ نے مرغی کے گوشت کا نرخ 239 روپے فی کلو مقرر کیاہے تاہم شہر بھر میں مرغی کا گوشت 250 سے 260روپے کلو فروخت کیا جارہا ہے مرغی فروشوں نے شہری انتظامیہ کی سرپرستی میں صارفین کو دھوکا دینے کے لیے تختیوں پر 220 روپے کلو کے نرخ آویزاں کررکھے ہیں تاہم اس نرخ کے ساتھ بہت چھوٹے حروف میں کلیجی پوٹا یا ران بازو لکھا ہوتا ہے۔
اسی طرح بعض دکاندار سرکاری نرخ پر چھلی ہوئی سالم مرغی فروخت کررہے ہیں جبکہ چکنائی اور کلیجی پوٹے کے بغیر تول کرانے پر نرخ 260 روپے کلو تک وصول کیا جارہا ہے شہری انتظامیہ نے بکرے کے گوشت کا نرخ 740 روپے کلو مقرر کیا ہے تاہم شہر بھر میں بکرے کا گوشت 850 سے 950 روپے کلو تک فروخت کیا جارہا ہے مٹن شاپس اور ڈپارٹمنٹل اور سپر اسٹورز پر بکرے کی دستی، ران، گردن، کمر اور چانپوں کی الگ الگ قیمت مقرر کردی گئی ہے جو سرکاری نرخ سے 100سے 200روپے کلو تک زائد ہے۔
شہری انتظامیہ گائے بچھیا کے گوشت کی بھی سرکاری نرخ پر فراہمی یقینی بنانے میں بری طرح ناکام ہے، شہر بھر میں غیرقانونی ذبح شدہ گوشت کھلے عام فروخت کیا جارہا ہے گائے کے ہڈی والے گوشت کا سرکاری نرخ 300 روپے کلو جبکہ بغیر ہڈی والے گائے کے گوشت کا نرخ 340 روپے کلو مقرر ہے تاہم گائے کا گوشت 360سے 380 روپے کلو تک فروخت ہورہا ہے، بچھیا کے ہڈی والے گوشت کا سرکاری نرخ 380 روپے کلو جبکہ بغیر ہڈی والے بچھیا کے گوشت کا نرخ 470روپے کلو مقرر ہے تاہم شہر میں بچھیا کا ہڈی والا گوشت 400 سے 440 روپے کلو جبکہ بغیر ہڈی کا گوشت 500 روپے کلو تک فروخت کیا جارہا ہے۔
شہری انتظامیہ کی جانب سے یکم تا 15رمضان تک کے لیے جاری کردہ پرائس لسٹ میں چنے کی دال درجہ اول کا نرخ 112روپے کلو مقرر ہے تاہم چنے کی دال120روپے سے زائد نرخ پر فروخت ہورہی ہے جبکہ پکوڑوں کی تیاری کے لیے بڑے پیمانے پر استعمال ہونے والا بیسن 119روپے کے سرکاری نرخ کے بجائے 160روپے سے زائد نرخ پر فروخت ہورہا ہے۔ کابلی چنا 174روپے کے سرکاری نرخ کے مقابلے میں 180روپے کلو جبکہ کالا چنا 105روپے کے سرکاری نرخ کے مقابلے میں 130روپے کلو نرخ پر فروخت ہورہا ہے۔
انتظامیہ نے تکنیکی طریقے سے صارفین کو پھلوں کی قیمتوں میں الجھائے رکھا جس کی آڑ میں مرغی فروشوں اور گوشت فروشوں کو کھلی چھٹی مل گئی دوسری جانب رمضان میں کثرت سے استعمال ہونے والی اشیا چنے کی دال، بیسن، کالے اور سفید چنوں سمیت دیگر اجناس کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔
صارفین کے مطابق شہری انتظامیہ اور کمشنر کراچی روایتی بیان بازی سندھ حکومت کو مطمئن کرنے کے لیے بے نتیجہ اجلاسوں میں مصروف ہے تاہم شہر بھر میں پھلوں کے ساتھ مرغی، گائے بچھیا کا گوشت اور مختلف اجناس کی من مانے نرخ پر فروخت جاری ہے عام بازاروں کے علاوہ بڑے ڈپارٹمنٹل اور سپر اسٹور بھی مرغی، بکرے اور گائے بچھیا کا گوشت من مانی قیمتوں پر فروخت کرتے ہوئے مہنگائی کی اس بہتی گنگا میں برابر ہاتھ دھو رہے ہیں تاہم انتظامیہ کی تمام تر توجہ پھلوں کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے پر مرکوز ہے۔
شہری انتظامیہ نے مرغی کے گوشت کا نرخ 239 روپے فی کلو مقرر کیاہے تاہم شہر بھر میں مرغی کا گوشت 250 سے 260روپے کلو فروخت کیا جارہا ہے مرغی فروشوں نے شہری انتظامیہ کی سرپرستی میں صارفین کو دھوکا دینے کے لیے تختیوں پر 220 روپے کلو کے نرخ آویزاں کررکھے ہیں تاہم اس نرخ کے ساتھ بہت چھوٹے حروف میں کلیجی پوٹا یا ران بازو لکھا ہوتا ہے۔
اسی طرح بعض دکاندار سرکاری نرخ پر چھلی ہوئی سالم مرغی فروخت کررہے ہیں جبکہ چکنائی اور کلیجی پوٹے کے بغیر تول کرانے پر نرخ 260 روپے کلو تک وصول کیا جارہا ہے شہری انتظامیہ نے بکرے کے گوشت کا نرخ 740 روپے کلو مقرر کیا ہے تاہم شہر بھر میں بکرے کا گوشت 850 سے 950 روپے کلو تک فروخت کیا جارہا ہے مٹن شاپس اور ڈپارٹمنٹل اور سپر اسٹورز پر بکرے کی دستی، ران، گردن، کمر اور چانپوں کی الگ الگ قیمت مقرر کردی گئی ہے جو سرکاری نرخ سے 100سے 200روپے کلو تک زائد ہے۔
شہری انتظامیہ گائے بچھیا کے گوشت کی بھی سرکاری نرخ پر فراہمی یقینی بنانے میں بری طرح ناکام ہے، شہر بھر میں غیرقانونی ذبح شدہ گوشت کھلے عام فروخت کیا جارہا ہے گائے کے ہڈی والے گوشت کا سرکاری نرخ 300 روپے کلو جبکہ بغیر ہڈی والے گائے کے گوشت کا نرخ 340 روپے کلو مقرر ہے تاہم گائے کا گوشت 360سے 380 روپے کلو تک فروخت ہورہا ہے، بچھیا کے ہڈی والے گوشت کا سرکاری نرخ 380 روپے کلو جبکہ بغیر ہڈی والے بچھیا کے گوشت کا نرخ 470روپے کلو مقرر ہے تاہم شہر میں بچھیا کا ہڈی والا گوشت 400 سے 440 روپے کلو جبکہ بغیر ہڈی کا گوشت 500 روپے کلو تک فروخت کیا جارہا ہے۔
شہری انتظامیہ کی جانب سے یکم تا 15رمضان تک کے لیے جاری کردہ پرائس لسٹ میں چنے کی دال درجہ اول کا نرخ 112روپے کلو مقرر ہے تاہم چنے کی دال120روپے سے زائد نرخ پر فروخت ہورہی ہے جبکہ پکوڑوں کی تیاری کے لیے بڑے پیمانے پر استعمال ہونے والا بیسن 119روپے کے سرکاری نرخ کے بجائے 160روپے سے زائد نرخ پر فروخت ہورہا ہے۔ کابلی چنا 174روپے کے سرکاری نرخ کے مقابلے میں 180روپے کلو جبکہ کالا چنا 105روپے کے سرکاری نرخ کے مقابلے میں 130روپے کلو نرخ پر فروخت ہورہا ہے۔