شہباز شریف ہفتے کو جے آئی ٹی میں طلب وزیر اعظم کل پیش ہوں گے
وزیراعلیٰ پنجاب17جون صبح11 بجے مطلوبہ دستاویزات کیساتھ پیش ہوں، سمن جاری
پاناما پیپرز کیس میں جے آئی ٹی نے وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف کو ہفتے کوطلب کرلیا۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف کو جے آئی ٹی کی جانب سے سمن بھجوائے گئے ہیں جن میں انکو 17 جون صبح11 بجے مطلوبہ دستاویزات کیساتھ پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ادھر وزیراعظم کل (جمعرات کو) پاناما کیس میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونگے۔
اس مقصد کیلیے سیکیورٹی پلان کو حتمی شکل دیدی گئی، عمارت کی چاردیواری کو ہنگامی بنیادوں پر اونچا کیا جا رہا ہے جبکہ حفاظتی تار بھی لگائے جا رہے ہیں۔ ذرائع کاکہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کی فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی آمد سے قبل علاقہ سیل کرکے جیمرز نصب کئے جائیں گے۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے 3 حصار ہوں گے، اکیڈمی کے اندر ایلیٹ فورسز کے جوانوں کو تعینات کیا جائے گا جبکہ بیرونی سیکیورٹی کی ذمے داری رینجرز اور دیگر اداروں پر ہوگی، جوڈیشل اکیڈمی سے متصل آئی ایٹ پارک کو بھی بند کردیا جائے گا۔ وزیراعظم جب تک جوڈیشل اکیڈمی میں موجود رہیں گے اس وقت تک ملازمین اپنے دفتر سے باہر نہیں نکل سکیں گے۔
دوسری جانب وزیراعظم کی پیشی سے قبل جوڈیشل اکیڈمی کے اطراف وزیراعظم کے حق میں بینرز لگنا شروع ہوگئے، بینرز پر وزیراعظم کے علاوہ مریم نوازاورشہباز شریف کی تصاویر بھی ہیں جبکہ ان پر''قدم بڑھاؤ نواز شریف ہم تمہارے ساتھ ہیں'' کا نعرہ درج ہے۔ وزیر اعظم نے لیگی کارکنان کو جوڈیشل اکیڈمی آنے سے روک دیا، ادھر سی ڈی اے انتظامیہ نے جوڈیشل اکیڈمی کے اطراف سڑکوں کی مرمت اور رنگ وروغن کا کام شروع کردیا۔ دریں اثنا گزشتہ روز جے آئی ٹی کا اجلاس ہوا جس میں آج سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت، وزیراعظم سے پوچھے جانے والے سوالات اور رحمن ملک کے پیش نہ ہونے کے حوالے سے معاملات کا جائزہ لیا گیا جبکہ دیگر دستاویزات اور شواہد پر غور کیا گیا، جے آئی ٹی نے رحمان ملک کو گزشتہ روز(بدھ کو) طلب کیا تھا تاہم وہ بیرون ملک ہونے کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف کو جے آئی ٹی کی جانب سے سمن بھجوائے گئے ہیں جن میں انکو 17 جون صبح11 بجے مطلوبہ دستاویزات کیساتھ پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ادھر وزیراعظم کل (جمعرات کو) پاناما کیس میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونگے۔
اس مقصد کیلیے سیکیورٹی پلان کو حتمی شکل دیدی گئی، عمارت کی چاردیواری کو ہنگامی بنیادوں پر اونچا کیا جا رہا ہے جبکہ حفاظتی تار بھی لگائے جا رہے ہیں۔ ذرائع کاکہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کی فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی آمد سے قبل علاقہ سیل کرکے جیمرز نصب کئے جائیں گے۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے 3 حصار ہوں گے، اکیڈمی کے اندر ایلیٹ فورسز کے جوانوں کو تعینات کیا جائے گا جبکہ بیرونی سیکیورٹی کی ذمے داری رینجرز اور دیگر اداروں پر ہوگی، جوڈیشل اکیڈمی سے متصل آئی ایٹ پارک کو بھی بند کردیا جائے گا۔ وزیراعظم جب تک جوڈیشل اکیڈمی میں موجود رہیں گے اس وقت تک ملازمین اپنے دفتر سے باہر نہیں نکل سکیں گے۔
دوسری جانب وزیراعظم کی پیشی سے قبل جوڈیشل اکیڈمی کے اطراف وزیراعظم کے حق میں بینرز لگنا شروع ہوگئے، بینرز پر وزیراعظم کے علاوہ مریم نوازاورشہباز شریف کی تصاویر بھی ہیں جبکہ ان پر''قدم بڑھاؤ نواز شریف ہم تمہارے ساتھ ہیں'' کا نعرہ درج ہے۔ وزیر اعظم نے لیگی کارکنان کو جوڈیشل اکیڈمی آنے سے روک دیا، ادھر سی ڈی اے انتظامیہ نے جوڈیشل اکیڈمی کے اطراف سڑکوں کی مرمت اور رنگ وروغن کا کام شروع کردیا۔ دریں اثنا گزشتہ روز جے آئی ٹی کا اجلاس ہوا جس میں آج سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت، وزیراعظم سے پوچھے جانے والے سوالات اور رحمن ملک کے پیش نہ ہونے کے حوالے سے معاملات کا جائزہ لیا گیا جبکہ دیگر دستاویزات اور شواہد پر غور کیا گیا، جے آئی ٹی نے رحمان ملک کو گزشتہ روز(بدھ کو) طلب کیا تھا تاہم وہ بیرون ملک ہونے کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے۔