پشاور میں ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری
حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں دو روزہ احتجاج میں گرفتار ڈاکٹرز کی تعداد 18 ہوگئی
پشاور:
حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری ہے اور او پی ڈی بند کرانے کی کوکشش کے دوران پولیس کے لاٹھی چارج سے 3 ڈاکٹرز زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوزکے بعد پشاورمیں حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج آج دوسرے روز بھی جاری ہے، بدھ کی صبح ڈاکٹرز حیات میڈیکل کمپلیکس میں جمع ہونا شروع ہوئے اوراوپی ڈی میں گھس گئے، ڈاکٹرز نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے اوپی ڈی کو بند کرادیا، جس کے بعد پولیس میدان میں آئی اور مظاہرین پر لاٹھی چارج کردیا جس کے نتیجے میں 3 ڈاکٹر زخمی ہو گئے جب کہ 4 ڈاکٹرز کو گرفتار کر لیا گیا ہے تاہم دو روز میں گرفتار ڈاکٹرز کی تعداد 18 ہو گئی ہے۔
پولیس کے مطابق گزشتہ روزگرفتار کئے گئے 13 ڈاکٹرز کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ آج گرفتارہونے والے ڈاکٹرزمیں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ایچ ایم سی کے صدر ڈاکٹر عبد الغفار، ڈاکٹر امین ، ڈاکٹر حمید اورمختیارگل شامل ہیں۔
اس حوالے سے وزیرصحت شہرام خان تراکئی نے ہڑتالی ڈاکٹرز کے خلاف قانونی کارروائی کی ہدایت ہے جب کہ دوسری طرف پراونشل ڈاکٹرزایسو سی ایشن نے ینگ ڈاکٹرز پر تشدد اور گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری ہے اور او پی ڈی بند کرانے کی کوکشش کے دوران پولیس کے لاٹھی چارج سے 3 ڈاکٹرز زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوزکے بعد پشاورمیں حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج آج دوسرے روز بھی جاری ہے، بدھ کی صبح ڈاکٹرز حیات میڈیکل کمپلیکس میں جمع ہونا شروع ہوئے اوراوپی ڈی میں گھس گئے، ڈاکٹرز نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے اوپی ڈی کو بند کرادیا، جس کے بعد پولیس میدان میں آئی اور مظاہرین پر لاٹھی چارج کردیا جس کے نتیجے میں 3 ڈاکٹر زخمی ہو گئے جب کہ 4 ڈاکٹرز کو گرفتار کر لیا گیا ہے تاہم دو روز میں گرفتار ڈاکٹرز کی تعداد 18 ہو گئی ہے۔
پولیس کے مطابق گزشتہ روزگرفتار کئے گئے 13 ڈاکٹرز کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ آج گرفتارہونے والے ڈاکٹرزمیں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ایچ ایم سی کے صدر ڈاکٹر عبد الغفار، ڈاکٹر امین ، ڈاکٹر حمید اورمختیارگل شامل ہیں۔
اس حوالے سے وزیرصحت شہرام خان تراکئی نے ہڑتالی ڈاکٹرز کے خلاف قانونی کارروائی کی ہدایت ہے جب کہ دوسری طرف پراونشل ڈاکٹرزایسو سی ایشن نے ینگ ڈاکٹرز پر تشدد اور گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔