کراچی اسٹاک مارکیٹ انڈیکس ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر آگیا

تیزی کا تسلسل برقراررہا،52.60فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں،حصص کی مالیت میں مزید22 ارب36کروڑ64 لاکھ99 ہزار443روپےکااضافہ

وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے کراچی میں دہشت گردی کے واقعات بڑھنے کی پیشگوئی کے باعث بڑے پلیئرز نے محتاط طرز عمل اختیار کیا، اسٹاک ماہرین فوٹو: فائل

کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو اگرچہ توقعات کے مطابق بڑی نوعیت کی تیزی رونما نہ ہوسکی لیکن مجموعی طور پرتیزی کا تسلسل قائم رہنے کے سبب انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین 17205 کی سطح تک پہنچ گیا۔

تیزی کے باعث52.60 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید22 ارب36 کروڑ64 لاکھ99 ہزار443 روپے کا اضافہ ہوگیا، ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ بدھ کو ابتدائی اوقات میں نمایاں تیزی کا رحجان برقرار رہا جس سے ایک موقع پر81.33 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن وفاقی وزیرداخلہ کی جانب سے کراچی میں آئندہ ماہ دہشت گردی کے واقعات بڑھنے کی پیشگوئی کے باعث مارکیٹ کے بڑے پلیئرز نے محتاط طرز عمل اختیار کیا جس سے تیزی کی شرح میں کمی واقع ہوئی۔

یہ تیزی کم قیمت کے حامل اسٹاکس باالخصوص ٹیلی کام سیکٹر میں اچھے مالیاتی نتائج آنے کے امکانات پر اس شعبے کی کمپنیوں میں ترجیحی بنیادوں پر سرمایہ کاری کی گئی جس سے مارکیٹ میں تیزی برقرار رہی، ماہرین کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں کی اکثریت اگرچہ وفاقی وزیرداخلہ کے بیان کے بعد مایوسی سے دوچار ہوگئے ہیں لیکن رواں ہفتے لسٹڈ کمپنیوں کی جانب سے منافع جات کے اعلانات کی وجہ سے مارکیٹ مستحکم رہے گی اور محدود پیمانے پر تیزی بھی جاری رہے گی۔




ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر62 لاکھ12 ہزار891 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جبکہ غیرملکیوں کی جانب سے27 لاکھ36 ہزار61 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے4 لاکھ23 ہزار691 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے30 لاکھ53 ہزار138 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی، تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 33.23 پوائنٹس کے اضافے سے17205.27 ہوگیا۔

جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس18.40 پوائنٹس کے اضافے سے 14062.69 اور کے ایم آئی30 انڈیکس46.27 پوائنٹس کے اضافے سے12155.60 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت41.06 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 27 کروڑ76 لاکھ34 ہزار10 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار346 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں182 کے بھائو میں اضافہ 139 کے داموں میں کمی اور25 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میںنیسلے پاکستان کے بھائو 234.68 روپے بڑھکر4928.43 روپے اور مچلز فروٹ کے بھائو13 روپے بڑھکر334 روپے ہوگئے جبکہ باٹا پاکستان کے بھائو35 روپے کم ہوکر1350 روپے اور سیمینس پاکستان کے بھائو20 روپے کم ہوکر620 روپے ہوگئے۔
Load Next Story