سلو میاں نے جنگ کی مخالفت کردی
جنگ کے حوالے سے بالی ووڈ کے دبنگ خان کے بیان نے نیا ہنگامہ برپا کردیا
دبنگ خان کی جانب سے دیے گئے بیان کہ وہ جنگ کے حق میں نہیں بلکہ تنازعات کا حل محض مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر ہی نکالا جاسکتا ہے نے سوشل میڈیا پر ایک ہنگامہ کھڑا کردیا ہے۔
سلمان خان نے ممبئی میں عید پر ریلیز کے لیے تیار اپنی فلم 'ٹیوب لائٹ' کی تشہیری مہم کے سلسلے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ جنگ کے حق میں نہیں بلکہ تنازعات کا حل محض مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر ہی نکالا جاسکتا ہے۔اس موقع پر فلم کے ڈائریکٹر کبیر خان اور سلمان خان کے بھائی سہیل خان بھی موجود تھے جب کہ سلمان اور سہیل خان دونوں نے جنگ کے حامیوں پر شدید تنقید کی۔
سلمان خان نے کہا کہ جنگ کی خواہش رکھنے والوں اور اس کا حکم صادر کرنے والوں کو سرحد پر لڑنے کے لیے بھیج دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سپاہیوں کی جگہ انہیں سرحد پر کھڑا کردیا جائے جو جنگ چاہتے ہیں تو ان کی ٹانگیں کانپنے لگ جائیں گی اور وہ بھی پھر مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی باتیں کرنے لگیں گے۔
دبنگ خان نے کہا کہ نے جو جنگ کا حکم جاری کرتے ہیں ان کو سامنے کھڑا کرکے کہنا چاہئے یہ لو بھائی بندوق پکڑو پہلے آپ لڑو اورسب ایک دن کے اندر بند ہوجائے گا، ہاتھ پیر کانپنا شروع ہوجائیں گے، سیدھے ٹیبل پر آکر جو بھی بات چیت ہے وہ ہوجائے گی۔
دوسری جانب سلمان خان کے بھائی سہیل خان نے کہا کہ آپ کسی سے بھی پوچھیں کہ جنگ اچھی ہوتی ہے یا بری تو ہر کوئی یہی کہے گا یہ ایک برا فیصلہ ہوتا ہے، جنگ ایک منفی جذبہ ہے لیکن پھر بھی جنگیں ہوتی ہیں کوئی نہیں جانتا کیوں، مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر ہی تنازعات حل ہوسکتے ہیں۔
سلمان اور سہیل خان نے یہ بات پاک بھارت جنگ کے تناظر میں کہی یا ان کا اشارہ کسی اور طرف تھا یہ بات واضح نہیں کیوں کہ ان دونوں نے عمومی بات کی اور کسی ملک کا نام نہیں لیا۔
سلمان خان کی نئی فلم ٹیوب لائٹ بھی مبینہ طور پر 1962 میں بھارت اور چین کے درمیان ہونے والی جنگ کے تناظر میں بنائی گئی ہے لیکن سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر انتہا پسند ہندوؤں نے سلمان خان کے بیان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
امن کے لیے بات کرنے پر سلمان خان کو بھارتی شہریوں کی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ ان کے بعض مداح ان کی بات سے اتفاق بھی کررہے ہیں۔
ٹوئیٹر پر سلمان خان کے اس بیان پر 'سلمان خان ڈائیلاگ' کا ہیش ٹیگ بھی ٹرینڈ کرنے لگا ہے اور بھارتی شہری ان کے اس بیان کو پاکستان اور بھارت کے کشیدہ تعلقات کے تناظر میں دیکھ رہے ہیں۔
ایک صارف نے ٹوئیٹر پر سلمان خان کو مخاطب کرکے کہا کہ 'وہ شخص مذاکرات کی بات کررہا ہے جو خود اپنی گاڑی پر کنٹرول نہیں رکھ سکتا'۔
ایک صارف نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ 'سلمان جی زبان سنبھال کے، شوٹنگ اور حقیقی زندگی میں فرق ہوتا ہے'۔
بعض صارفین نے سلمان خان کے اس بیان کو اپنی فلم کی مشہوری کے لیے کیا گیا اسٹنٹ قرار دیا۔
سلمان خان کے ایک مداح نے ان کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ بالی ووڈ اداکار نے یہ بیان دے کر انتہائی جرات مندی کا مظاہرہ کیا ہے، جو بات سیاستدان نہ کہہ سکے وہ ایک اداکار نے کہہ دی۔
سلمان خان نے ممبئی میں عید پر ریلیز کے لیے تیار اپنی فلم 'ٹیوب لائٹ' کی تشہیری مہم کے سلسلے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ جنگ کے حق میں نہیں بلکہ تنازعات کا حل محض مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر ہی نکالا جاسکتا ہے۔اس موقع پر فلم کے ڈائریکٹر کبیر خان اور سلمان خان کے بھائی سہیل خان بھی موجود تھے جب کہ سلمان اور سہیل خان دونوں نے جنگ کے حامیوں پر شدید تنقید کی۔
سلمان خان نے کہا کہ جنگ کی خواہش رکھنے والوں اور اس کا حکم صادر کرنے والوں کو سرحد پر لڑنے کے لیے بھیج دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سپاہیوں کی جگہ انہیں سرحد پر کھڑا کردیا جائے جو جنگ چاہتے ہیں تو ان کی ٹانگیں کانپنے لگ جائیں گی اور وہ بھی پھر مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی باتیں کرنے لگیں گے۔
دبنگ خان نے کہا کہ نے جو جنگ کا حکم جاری کرتے ہیں ان کو سامنے کھڑا کرکے کہنا چاہئے یہ لو بھائی بندوق پکڑو پہلے آپ لڑو اورسب ایک دن کے اندر بند ہوجائے گا، ہاتھ پیر کانپنا شروع ہوجائیں گے، سیدھے ٹیبل پر آکر جو بھی بات چیت ہے وہ ہوجائے گی۔
دوسری جانب سلمان خان کے بھائی سہیل خان نے کہا کہ آپ کسی سے بھی پوچھیں کہ جنگ اچھی ہوتی ہے یا بری تو ہر کوئی یہی کہے گا یہ ایک برا فیصلہ ہوتا ہے، جنگ ایک منفی جذبہ ہے لیکن پھر بھی جنگیں ہوتی ہیں کوئی نہیں جانتا کیوں، مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر ہی تنازعات حل ہوسکتے ہیں۔
سلمان اور سہیل خان نے یہ بات پاک بھارت جنگ کے تناظر میں کہی یا ان کا اشارہ کسی اور طرف تھا یہ بات واضح نہیں کیوں کہ ان دونوں نے عمومی بات کی اور کسی ملک کا نام نہیں لیا۔
سلمان خان کی نئی فلم ٹیوب لائٹ بھی مبینہ طور پر 1962 میں بھارت اور چین کے درمیان ہونے والی جنگ کے تناظر میں بنائی گئی ہے لیکن سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر انتہا پسند ہندوؤں نے سلمان خان کے بیان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
امن کے لیے بات کرنے پر سلمان خان کو بھارتی شہریوں کی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ ان کے بعض مداح ان کی بات سے اتفاق بھی کررہے ہیں۔
ٹوئیٹر پر سلمان خان کے اس بیان پر 'سلمان خان ڈائیلاگ' کا ہیش ٹیگ بھی ٹرینڈ کرنے لگا ہے اور بھارتی شہری ان کے اس بیان کو پاکستان اور بھارت کے کشیدہ تعلقات کے تناظر میں دیکھ رہے ہیں۔
ایک صارف نے ٹوئیٹر پر سلمان خان کو مخاطب کرکے کہا کہ 'وہ شخص مذاکرات کی بات کررہا ہے جو خود اپنی گاڑی پر کنٹرول نہیں رکھ سکتا'۔
ایک صارف نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ 'سلمان جی زبان سنبھال کے، شوٹنگ اور حقیقی زندگی میں فرق ہوتا ہے'۔
بعض صارفین نے سلمان خان کے اس بیان کو اپنی فلم کی مشہوری کے لیے کیا گیا اسٹنٹ قرار دیا۔
سلمان خان کے ایک مداح نے ان کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ بالی ووڈ اداکار نے یہ بیان دے کر انتہائی جرات مندی کا مظاہرہ کیا ہے، جو بات سیاستدان نہ کہہ سکے وہ ایک اداکار نے کہہ دی۔