وزیراعظم نوازشریف آج جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے
وزیراعظم جوڈیشل اکیڈمی کے باہر میڈیا سے گفتگو بھی کریں گے جس کیلیے بلٹ پروف ڈائس لگا دیا گیا ہے۔
ملکی سیاسی تاریخ میں پہلی بار وزیراعظم نوازشریف آج کسی تحقیقات کمیٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نوازشریف آج پہلی بار پاناما کیس کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہوں گے جب کہ وزیراعظم کی آمد کے موقع پرروٹ سیل کردیا جائے گا اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہوگی۔
وزیراعظم نوازشریف جے آئی ٹی میں پیش ہونے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو بھی کریں گے جس کے لیے جوڈیشل اکیڈمی کے باہر وزیراعظم کے لئے بلٹ پروف ڈائس لگا دیا گیا ہے۔ جوڈیشل اکیڈمی کے اطراف میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے خیرمقدمی بینرز آویزاں کررکھے ہیں جن پر وزیر اعظم کے حق میں نعرے درج ہیں۔
اس سے قبل جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے 8 جون کو وزیر اعظم کو خط لکھ کر طلب کیا تھا جس میں انہیں بطور وزیراعظم اور رکن قومی اسمبلی مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا کہ جے آئی ٹی کے ساتھ تعاون کریں اور تمام متعلقہ ریکارڈاور دستاویزات ساتھ لائیں۔
ادھر وزیراعظم نواز شریف نے جے آئی ٹی میں پیشی کے موقع پر پارٹی کارکنان کو جوڈیشل اکیڈمی اسلام آباد آنے سے منع کردیا جب کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی آصف کرمانی کا کہنا ہے وزیراعظم نے کارکنوں سے کہا ہے کہ مجھے دعاؤں میں یاد رکھیں۔
دوسری جانب جے آئی ٹی نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو بھی 17 جون کو بلا رکھا ہے جب کہ وزیراعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدرکو بھی جے آئی ٹی نے طلب کرلیا، ذرائع کے مطابق وہ 24 جون کو جےآئی ٹی میں پیش ہوں گے۔
واضح رہے وزیر اعظم نوازشریف سے پہلے ان کے دونوں بیٹے حسین نواز اور حسن نواز جے آئی ٹی میں متعدد بار پیش ہو چکے ہیں ۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نوازشریف آج پہلی بار پاناما کیس کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہوں گے جب کہ وزیراعظم کی آمد کے موقع پرروٹ سیل کردیا جائے گا اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہوگی۔
وزیراعظم نوازشریف جے آئی ٹی میں پیش ہونے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو بھی کریں گے جس کے لیے جوڈیشل اکیڈمی کے باہر وزیراعظم کے لئے بلٹ پروف ڈائس لگا دیا گیا ہے۔ جوڈیشل اکیڈمی کے اطراف میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے خیرمقدمی بینرز آویزاں کررکھے ہیں جن پر وزیر اعظم کے حق میں نعرے درج ہیں۔
اس سے قبل جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے 8 جون کو وزیر اعظم کو خط لکھ کر طلب کیا تھا جس میں انہیں بطور وزیراعظم اور رکن قومی اسمبلی مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا کہ جے آئی ٹی کے ساتھ تعاون کریں اور تمام متعلقہ ریکارڈاور دستاویزات ساتھ لائیں۔
ادھر وزیراعظم نواز شریف نے جے آئی ٹی میں پیشی کے موقع پر پارٹی کارکنان کو جوڈیشل اکیڈمی اسلام آباد آنے سے منع کردیا جب کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی آصف کرمانی کا کہنا ہے وزیراعظم نے کارکنوں سے کہا ہے کہ مجھے دعاؤں میں یاد رکھیں۔
دوسری جانب جے آئی ٹی نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو بھی 17 جون کو بلا رکھا ہے جب کہ وزیراعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدرکو بھی جے آئی ٹی نے طلب کرلیا، ذرائع کے مطابق وہ 24 جون کو جےآئی ٹی میں پیش ہوں گے۔
واضح رہے وزیر اعظم نوازشریف سے پہلے ان کے دونوں بیٹے حسین نواز اور حسن نواز جے آئی ٹی میں متعدد بار پیش ہو چکے ہیں ۔