فیڈ کپ ٹینس قومی ویمنز ٹیم کے تربیتی کیمپ کا اختتام
کل قازقستان روانگی، پلیئرز کی خامیوں کو کافی حد تک دورکرلیا، نان پلیئنگ کپتان
KARACHI:
فیڈ کپ ٹینس ٹورنامنٹ کی تیاریوں کے سلسلے میں قومی ویمنز ٹیم کا تربیتی کیمپ گذشتہ روز ختم ہوگیا۔
ایونٹ آئندہ ماہ کے پہلے ہفتے میں قازقستان میں شروع ہو گا،کیمپ میں نان پلیئنگ کپتان نوشین احتشام نے کھلاڑیوں کی رہنمائی کا فریضہ انجام دیا، شریک پلیئرز صبا عزیز، امان قریشی، اوشنا سہیل اور سارہ منصور تھیں، آخری روز ٹیم نے ماڈل ٹاؤن اور جیمخانہ لاہور میں دو مختلف سیشنز میں ٹریننگ کی،کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ کیمپ کے انعقاد سے انھیں کافی مدد ملی اور ٹورنامنٹ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کریں گی ۔ دریں اثنا نوشین احتشام نے کہا ہے کہ کیمپ میں کھلاڑیوں کی خامیوں کو کافی حد تک دور کر لیا گیا،ٹورنامنٹ میں کھلاڑی بھرپور پرفارمنس کی پوری کوشش کریں گی۔
انھوں نے کہا کہ فیڈ کپ اوشیانا ٹو میں مجموعی طور پر12 ٹیمیں شرکت کررہی ہیں،قومی ٹیم ٹورنامنٹ جمعے کو علی الصبح چار بجے قازقستان روانہ ہوگی،ٹورنامنٹ میں ابتدائی دو پوزیشنز حاصل کرنے والی ٹیمیں گروپ ون میں شامل ہوجائیں گی۔ انھوں نے کہا کہ قومی ٹیم سے زیادہ توقعات وابستہ نہیں کی جاسکتیں تاہم پلیئرز بہترین پرفارمنس کیلیے پُرعزم ہے۔
پاکستان تیسری بار فیڈ کپ میں حصہ لے رہا ہے، کھلاڑیوں کو جتنے زیادہ انٹرنیشنل ٹورنامنٹس کھیلنے کے مواقع ملے اتنا ہی ان کے تجربے میں اضافہ اور پرفارمنس میں بہتری آئے گی۔ نوشین احتشام نے کہا کہ قومی ویمن ٹینس کھلاڑیوں اور غیرملکی پلیئرز کو ملنے والی سہولتوں و ٹریننگ کے انداز میں زمین آسمان کا فرق ہے، پاکستان میں تمام فنڈز اور اسپانسر کرکٹ کو ملتے ہیں جبکہ ٹینس، بیڈمنٹن، ہینڈ بال، فٹبال و رگبی سمیت دیگر کھیلوں کی طرف توجہ نہیں دی جاتی، انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ٹینس کی کھلاڑیوں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کی جائیں تاکہ وہ دنیا بھر میں ملک کا نام روشن کرسکیں، پاکستانی خواتین میں صلاحیتوں کی کمی نہیں ہے،اگر انھیں دیگر ممالک کی پلیئرز جیسی سہولتیں ملیں تو ٹاپ پوزیشن حاصل کرسکتی ہیں۔
فیڈ کپ ٹینس ٹورنامنٹ کی تیاریوں کے سلسلے میں قومی ویمنز ٹیم کا تربیتی کیمپ گذشتہ روز ختم ہوگیا۔
ایونٹ آئندہ ماہ کے پہلے ہفتے میں قازقستان میں شروع ہو گا،کیمپ میں نان پلیئنگ کپتان نوشین احتشام نے کھلاڑیوں کی رہنمائی کا فریضہ انجام دیا، شریک پلیئرز صبا عزیز، امان قریشی، اوشنا سہیل اور سارہ منصور تھیں، آخری روز ٹیم نے ماڈل ٹاؤن اور جیمخانہ لاہور میں دو مختلف سیشنز میں ٹریننگ کی،کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ کیمپ کے انعقاد سے انھیں کافی مدد ملی اور ٹورنامنٹ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کریں گی ۔ دریں اثنا نوشین احتشام نے کہا ہے کہ کیمپ میں کھلاڑیوں کی خامیوں کو کافی حد تک دور کر لیا گیا،ٹورنامنٹ میں کھلاڑی بھرپور پرفارمنس کی پوری کوشش کریں گی۔
انھوں نے کہا کہ فیڈ کپ اوشیانا ٹو میں مجموعی طور پر12 ٹیمیں شرکت کررہی ہیں،قومی ٹیم ٹورنامنٹ جمعے کو علی الصبح چار بجے قازقستان روانہ ہوگی،ٹورنامنٹ میں ابتدائی دو پوزیشنز حاصل کرنے والی ٹیمیں گروپ ون میں شامل ہوجائیں گی۔ انھوں نے کہا کہ قومی ٹیم سے زیادہ توقعات وابستہ نہیں کی جاسکتیں تاہم پلیئرز بہترین پرفارمنس کیلیے پُرعزم ہے۔
پاکستان تیسری بار فیڈ کپ میں حصہ لے رہا ہے، کھلاڑیوں کو جتنے زیادہ انٹرنیشنل ٹورنامنٹس کھیلنے کے مواقع ملے اتنا ہی ان کے تجربے میں اضافہ اور پرفارمنس میں بہتری آئے گی۔ نوشین احتشام نے کہا کہ قومی ویمن ٹینس کھلاڑیوں اور غیرملکی پلیئرز کو ملنے والی سہولتوں و ٹریننگ کے انداز میں زمین آسمان کا فرق ہے، پاکستان میں تمام فنڈز اور اسپانسر کرکٹ کو ملتے ہیں جبکہ ٹینس، بیڈمنٹن، ہینڈ بال، فٹبال و رگبی سمیت دیگر کھیلوں کی طرف توجہ نہیں دی جاتی، انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ٹینس کی کھلاڑیوں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کی جائیں تاکہ وہ دنیا بھر میں ملک کا نام روشن کرسکیں، پاکستانی خواتین میں صلاحیتوں کی کمی نہیں ہے،اگر انھیں دیگر ممالک کی پلیئرز جیسی سہولتیں ملیں تو ٹاپ پوزیشن حاصل کرسکتی ہیں۔