سینٹرل جیل سے کالعدم تنظیم کے 2 دہشت گرد پولیس کی ملی بھگت سے فرار
جیل سپرٹنڈنٹ، ڈپٹی سپرٹنڈنٹ سمیت 12 اہلکار معطل، مقدمہ درج کرنے کیلیے ڈی آئی جی جیل خانہ جات کی درخواست دائر
کراچی سینٹرل جیل سے کالعدم تنظیم کے 2خطرناک دہشت گرد پولیس کی ملی بھگت سے فرار ہوگئے۔
کراچی سینٹرل جیل کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جیل عملے کی ملی بھگت سے کالعدم لشکر جھنگوی اورکالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تعلق رکھنے والے 2خطرناک دہشت گرد شیخ محمد ممتازعرف فرعون عرف شیرخان عرف شہزاد عرف بھائی ولد شیخ محمد مسلم عرف شیخ محمد اسلم عرف محمد سلیم اور محمد احمد خان عرف منا ولد محمد شفیع منگل کی شب فرار ہوگئے، فرار دہشت گردوں کو چند سال قبل سی ٹی ڈی پولیس نے قتل، اقدام قتل، بھتہ خوری اور بم دھماکے میں ملوث ہونے پرگرفتارکیا تھا۔
دوسری جانب واقعے کی اطلاعات ملنے کے بعد رات گئے آئی جی خانہ جات نصرت منگن،ڈی آئی جی جیل خانہ جات اشرف علی نظامانی و دیگر افسران جیل پہنچ گئے،آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن سپرنٹنڈنٹ جیل غلام مرتضیٰ شیخ پر برہم ہوگئے، واقعے کی رپورٹ طلب کرلی، ڈی آئی جی جیل خانہ جات اشرف علی نظامانی کے مطابق مذکورہ ملزمان سینٹرل جیل میں قائم جوڈیشل کمپلیکس کی ایک کھڑکی سے لوہے کی سلاخیں کاٹ کر فرار ہوئے۔
ذرائع نے بتایا کہ فرار ہونے والے دونوں قیدیوںکوحیرت انگیز طور پر واچ ٹاور پر تعینات ایف سی اورجیل پولیس کے اہلکاروں نے بھی فرار ہوتے نہیںدیکھا ،ذرائع کا کہنا تھا کہ جیل میں 10سے 12 فٹ لمبی دیواریں ہیں،ان دیواروں سے پھلانگ کر فرار ہونا آسان نہیں ہے،شبہ ہے کہ فرار دہشت گرد جیل سے بھاگنے کے بعد جیل کے احاطے میں قائم جیل کوارٹرکی جانب سے فرارہوئے اور ان قیدیوں کو فرارکرانے میں جیل کا عملہ مبینہ طورپر ملوث ہے، جیل کے افسران کو یہ بھی شبہ ہے کہ جیل عملے نے قیدیوں سے مبینہ طور پرلاکھوں روپے کی ڈیل کرکے فرارکرایا ، تاہم اس حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔
آئی جیل خانہ جات نے سینٹرل جیل کے سپرٹنڈنٹ غلام مرتضی شیخ ،ڈپٹی سپرٹنڈنٹ جیل فہیم میمن، اسسٹنٹ سپرٹنڈنٹ جیل عبدالرحمن شیخ ،اے ایس آئی فروش محمد،کانسٹیبل نواب علی، عطا محمد، محمد عامر ،عبدالغفور،سعید احمد، ساجد، تجیل اور نادرعلی کو معطل کرکے انکوائری کے احکام جاری کردیے، ڈی آئی جی جیل خانہ جات اشرف نظامانی نے نیوٹاؤن تھانے میں درخواست جمع کرائی کہ پولیس جانچ کے بعد فرار ہونے والے 2 دہشت گردوں کے خلاف مقدمہ درج کریں، اگر جیل عملہ ملوث ہے تو ان کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جائے۔
ادھر ایس ایچ او نیوٹاؤن حکمت اللہ نے بتایا کہ پولیس کو شام میں مذکورہ واقعے کی اطلاع ملی تھی،اس اطلاع کے بعدگلشن ڈویژن کے افسران جیل گئے جہاں وہ واقعے کے بارے میں تمام تفٓصیل طلب کریںگے،اس کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا۔
کراچی سینٹرل جیل کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جیل عملے کی ملی بھگت سے کالعدم لشکر جھنگوی اورکالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تعلق رکھنے والے 2خطرناک دہشت گرد شیخ محمد ممتازعرف فرعون عرف شیرخان عرف شہزاد عرف بھائی ولد شیخ محمد مسلم عرف شیخ محمد اسلم عرف محمد سلیم اور محمد احمد خان عرف منا ولد محمد شفیع منگل کی شب فرار ہوگئے، فرار دہشت گردوں کو چند سال قبل سی ٹی ڈی پولیس نے قتل، اقدام قتل، بھتہ خوری اور بم دھماکے میں ملوث ہونے پرگرفتارکیا تھا۔
دوسری جانب واقعے کی اطلاعات ملنے کے بعد رات گئے آئی جی خانہ جات نصرت منگن،ڈی آئی جی جیل خانہ جات اشرف علی نظامانی و دیگر افسران جیل پہنچ گئے،آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن سپرنٹنڈنٹ جیل غلام مرتضیٰ شیخ پر برہم ہوگئے، واقعے کی رپورٹ طلب کرلی، ڈی آئی جی جیل خانہ جات اشرف علی نظامانی کے مطابق مذکورہ ملزمان سینٹرل جیل میں قائم جوڈیشل کمپلیکس کی ایک کھڑکی سے لوہے کی سلاخیں کاٹ کر فرار ہوئے۔
ذرائع نے بتایا کہ فرار ہونے والے دونوں قیدیوںکوحیرت انگیز طور پر واچ ٹاور پر تعینات ایف سی اورجیل پولیس کے اہلکاروں نے بھی فرار ہوتے نہیںدیکھا ،ذرائع کا کہنا تھا کہ جیل میں 10سے 12 فٹ لمبی دیواریں ہیں،ان دیواروں سے پھلانگ کر فرار ہونا آسان نہیں ہے،شبہ ہے کہ فرار دہشت گرد جیل سے بھاگنے کے بعد جیل کے احاطے میں قائم جیل کوارٹرکی جانب سے فرارہوئے اور ان قیدیوں کو فرارکرانے میں جیل کا عملہ مبینہ طورپر ملوث ہے، جیل کے افسران کو یہ بھی شبہ ہے کہ جیل عملے نے قیدیوں سے مبینہ طور پرلاکھوں روپے کی ڈیل کرکے فرارکرایا ، تاہم اس حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔
آئی جیل خانہ جات نے سینٹرل جیل کے سپرٹنڈنٹ غلام مرتضی شیخ ،ڈپٹی سپرٹنڈنٹ جیل فہیم میمن، اسسٹنٹ سپرٹنڈنٹ جیل عبدالرحمن شیخ ،اے ایس آئی فروش محمد،کانسٹیبل نواب علی، عطا محمد، محمد عامر ،عبدالغفور،سعید احمد، ساجد، تجیل اور نادرعلی کو معطل کرکے انکوائری کے احکام جاری کردیے، ڈی آئی جی جیل خانہ جات اشرف نظامانی نے نیوٹاؤن تھانے میں درخواست جمع کرائی کہ پولیس جانچ کے بعد فرار ہونے والے 2 دہشت گردوں کے خلاف مقدمہ درج کریں، اگر جیل عملہ ملوث ہے تو ان کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جائے۔
ادھر ایس ایچ او نیوٹاؤن حکمت اللہ نے بتایا کہ پولیس کو شام میں مذکورہ واقعے کی اطلاع ملی تھی،اس اطلاع کے بعدگلشن ڈویژن کے افسران جیل گئے جہاں وہ واقعے کے بارے میں تمام تفٓصیل طلب کریںگے،اس کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا۔