وزیر اعظم کی پیشی حصص مارکیٹ میں شدید اتار چڑھاؤ
سرمایہ کاراضطراب میں مبتلا، خریداری کے بعدفروخت،مارکیٹ 483 درجے اوپر جانے کے بعد 241 پوائنٹس نیچے گرگئی
وزیراعظم کی جے آئی ٹی میں پیشی کے موقع پرسرمایہ کاروں میں اضطرابی کیفیت سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو شدید اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے اثرات غالب رہے جس سے انڈیکس کی47600 اور 47500 پوائنٹس کی مزید 2حدیں بیک وقت گرگئیں۔
گزشتہ روز مختلف شعبوں میں خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے ایک موقع پر 483.18 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن بعد ازاں فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے اور حصص کی تیزرفتاری سے فروخت کے باعث مذکورہ تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی جس کی شدت ایک موقع پر241.05 پوائنٹس کی کمی تک جا پہنچی تھی تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر ہونے والی خریداری سرگرمیوں سے مندی کی شدت میں قدرے کمی ہوئی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 165.91 پوائنٹس کمی سے 47442.73 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 126.99 پوائنٹس گھٹ کر 24678.59 ، کے ایم آئی30 انڈیکس 237.81 پوائنٹس کی کمی سے 80496.58 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 28.41 پوائنٹس گھٹ کر23121.73 ہوگیا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت 39 فیصد زائد رہا اور35 کروڑ53 لاکھ حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروبار350 کمپنیوںتک محدود رہا جن میں183 کے بھاؤ میں اضافہ، 147 کے داموں میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
گزشتہ روز مختلف شعبوں میں خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے ایک موقع پر 483.18 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن بعد ازاں فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے اور حصص کی تیزرفتاری سے فروخت کے باعث مذکورہ تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی جس کی شدت ایک موقع پر241.05 پوائنٹس کی کمی تک جا پہنچی تھی تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر ہونے والی خریداری سرگرمیوں سے مندی کی شدت میں قدرے کمی ہوئی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 165.91 پوائنٹس کمی سے 47442.73 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 126.99 پوائنٹس گھٹ کر 24678.59 ، کے ایم آئی30 انڈیکس 237.81 پوائنٹس کی کمی سے 80496.58 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 28.41 پوائنٹس گھٹ کر23121.73 ہوگیا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت 39 فیصد زائد رہا اور35 کروڑ53 لاکھ حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروبار350 کمپنیوںتک محدود رہا جن میں183 کے بھاؤ میں اضافہ، 147 کے داموں میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔