بھارت میں خواتین کو ہراساں کرنے سے روکنے پر سماجی کارکن قتل
مقتول کے بھائی نور محمد نے قتل کے مقدمے میں کمشنر میونسپلٹی سمیت کونسل کے5 عہدیداروں کو نامزد کر دیا۔
SHIKARPUR:
بھارتی ریاست راجھستان میں خواتین کو ہراساں کرنے اور ان کی تصاویر لینے سے روکنے کی کوشش کرنیوالے شخص کو میونسپلٹی ملازمین نے تشدد کر کے ہلاک کردیا۔
بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ اخلاق سوز واقعہ اترپردیش کے شہر پرتاب گڑھ میں پیش آیا جہاں55 سالہ سماجی کارکن ظفر خان نے میونسپلٹی ملازمین کو کھلے علاقے میں رفع حاجت کیلیے جانیوالی خواتین کو ہراساں کرنے اور ان کی تصاویر لینے سے روکنے کی کوشش کی۔
سماجی کارکن کے بھائی نور محمد کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق ظفر خان نے اس موقع پر مداخلت کرتے ہوئے ان افراد کو تصاویر کھینچنے سے روکا جس پر ملازمین نے انھیں گھونسوں، لاتوں اور لاٹھی سے مارنا شروع کردیا جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہوگئے۔
ادھر پرتاب گڑھ کوتوالی پولیس کے مطابق مقتول کے بھائی نور محمد نے قتل کے مقدمے میں کمشنر میونسپلٹی سمیت کونسل کے5 عہدیداروں کو نامزد کر دیا۔
بھارتی ریاست راجھستان میں خواتین کو ہراساں کرنے اور ان کی تصاویر لینے سے روکنے کی کوشش کرنیوالے شخص کو میونسپلٹی ملازمین نے تشدد کر کے ہلاک کردیا۔
بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ اخلاق سوز واقعہ اترپردیش کے شہر پرتاب گڑھ میں پیش آیا جہاں55 سالہ سماجی کارکن ظفر خان نے میونسپلٹی ملازمین کو کھلے علاقے میں رفع حاجت کیلیے جانیوالی خواتین کو ہراساں کرنے اور ان کی تصاویر لینے سے روکنے کی کوشش کی۔
سماجی کارکن کے بھائی نور محمد کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق ظفر خان نے اس موقع پر مداخلت کرتے ہوئے ان افراد کو تصاویر کھینچنے سے روکا جس پر ملازمین نے انھیں گھونسوں، لاتوں اور لاٹھی سے مارنا شروع کردیا جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہوگئے۔
ادھر پرتاب گڑھ کوتوالی پولیس کے مطابق مقتول کے بھائی نور محمد نے قتل کے مقدمے میں کمشنر میونسپلٹی سمیت کونسل کے5 عہدیداروں کو نامزد کر دیا۔