قاتل دندناتے پھر رہے ہیں حکومت ساری توجہ بدامنی پر دے الطاف حسین
اگر حکومت کو دشواری کا سامنا ہے تو بہادروں کی طرح میڈیا کے ذریعے قوم کو آگاہ کرے،علما کے قاتلوں کوگرفتار کرنے کامطالبہ
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کراچی میں دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں تین علماء کرام کے قتل ہونے کے واقعہ پر شدید مذمت کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے میں ملوث دہشت گرد عناصر کو فی الفور گرفتار کرکے سخت سے سخت سزا دی جائے۔
یہ مطالبہ انھوں نے لاہور میں سینٹرل پنجاب کے تنظیمی سیٹ اپ کی تشکیل نو کے اعلان کے موقع پر ایم کیو ایم پنجاب ہائوس لاہور کے تنظیمی ذمے داران کے اجتماع سے خطاب کے دوران کیا۔ الطاف حسین نے شہید ہونے والے تینوں علماء کرام کے سوگوار اہل خانہ، مدرسہ کے طالب علموں اور عقیدت مندوں سے دلی تعزیت کرتے ہوئے شہید ہونیوالے علماء کرام کی مغفرت اور سوگواران کیلیے صبر جمیل کی دعا کی۔ انھوں نے کہا کہ کراچی میں دن دیہاڑے تین علماء کرام کو مسلح دہشت گردوں نے بے دردی سے قتل کردیا اور ہمیشہ کی طرح قاتل باآسانی نہ صرف فرار ہوگئے بلکہ وہ شہر میں آزادانہ طور پر دندناتے پھر رہے ہیں اور انھیں گرفتار کرنے والا کوئی نہیں ہے۔
حکومت کو چاہیے کہ دیگر امور سے توجہ ہٹا کر ساری کی ساری توجہ دہشت گردوں کی گرفتاری پر لگا دی جائے، اگر حکومت کسی دشواری و رکاوٹ کا شکار ہے یا سیکیورٹی اداروں کے تعاون نہ کرنے کی شکایت ہے تو بہادروں کی طرح میڈیا کے ذریعے قوم کو آگاہ کریں تاکہ دہشت گردی کی ان بڑھتی ہوئی وارداتوں کو روکا جاسکے۔ علاوہ ازیں الطاف حسین نے کراچی میں نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے جامع فاروقیہ کے علمائے کرام اور شہرمیں دیگر واقعا ت میں جاں بحق ہونے والے افراد پر سخت ترین میں الفاظ مذمت کی ہے اور ان واقعات کو شہرکا امن تباہ کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔
رابطہ کمیٹی نے بھی متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے گردوں کی فائرنگ سے جامع فاروقیہ مفتی محمد صالح، مفتی عبدالمجید سمیت شہرمیں متعدد بے گناہ شہریوں کو قتل وغارتگری کا نشانہ بنانے کی سخت ترین الفاظ میںمذمت کی۔ قبل ازیںمولانا طیب طاہری سے گفتگو کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہاکہ اسلام امن وسلامتی کامذہب ہے،اسلام نہ صرف مسلمانوںبلکہ تمام مذاہب کے انسانوں کوامن وسلامتی کاپیغام دیتاہے۔انھوں نے سورہء فاتحہ کاحوالہ دیتے ہو ئے کہاکہ روزمحشر کا مالک اللہ تعالیٰ کی ذات ہے لہٰذااحکام خداوندی کی روشنی میں ہمیں یا کسی اور کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ کسی کے بارے میں جہنمی ہونے کا فیصلہ کرکے اسے واجب القتل قراردے۔
اس بات کافیصلہ کرنے کا حق صرف اللہ تعالیٰ کو ہے کہ کون جنت میں جائے گا اورکون دوزخ میں۔ الطاف حسین نے مزید کہاکہ میرے دادا محترم حافظ مفتی محمد رمضان ؒ مفتی شہرآگرہ اور جامعہ مسجد آگرہ کے امام اورخطیب تھے۔ایک مستند مفتی کی حیثیت سے انھوںنے مختلف مسائل پرجو فتوے تحریر فرمائے وہ آج بھی جامعہ مسجد آگرہ میں موجود ہیں ۔ الطاف حسین نے لاہور میں اجتماع سے اپنے خطاب میں الطاف حسین نے کہا کہ بظاہر پاکستان اور پاکستان کے عوام آزاد ہیں لیکن اگرحقائق کی عینک لگاکردیکھا جائے تو چند خاندانوں کے علاوہ پورے پاکستان کے عوام غلام نظرآئیںگے۔
انھوںنے کہاکہ 1947ء میں قائداعظم کے زمانے ہی میں ان کے خلاف سازشیں شروع کردی گئی تھیں، میں آج بھی اس بات پر قائم ہوں کہ 1948ء میں قائداعظم کو ایک گھناؤنی سازش کے تحت قتل کیا گیا، اسکے بعد ملک پر انگریزوں کے ایجنٹوں، چوروں، ڈاکوؤں نے قبضہ کرکے عوا م کو غلام بنالیا۔ الطا ف حسین نے ایم کیوایم کے ذمہ داروں کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ تیارہوجائیں ہم مینار پاکستان لاہور پر تاریخی جلسہ عام منعقدکریں گے۔ قبل ازیں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر فاروق ستار نے پنجاب ہائوس لاہور میں اجلاس کے موقع پر تنظیم نو کے سلسلے میں سینٹرل پنجاب کی 24 رکنی کمیٹی کے ناموں کا اعلان کیا۔
یہ مطالبہ انھوں نے لاہور میں سینٹرل پنجاب کے تنظیمی سیٹ اپ کی تشکیل نو کے اعلان کے موقع پر ایم کیو ایم پنجاب ہائوس لاہور کے تنظیمی ذمے داران کے اجتماع سے خطاب کے دوران کیا۔ الطاف حسین نے شہید ہونے والے تینوں علماء کرام کے سوگوار اہل خانہ، مدرسہ کے طالب علموں اور عقیدت مندوں سے دلی تعزیت کرتے ہوئے شہید ہونیوالے علماء کرام کی مغفرت اور سوگواران کیلیے صبر جمیل کی دعا کی۔ انھوں نے کہا کہ کراچی میں دن دیہاڑے تین علماء کرام کو مسلح دہشت گردوں نے بے دردی سے قتل کردیا اور ہمیشہ کی طرح قاتل باآسانی نہ صرف فرار ہوگئے بلکہ وہ شہر میں آزادانہ طور پر دندناتے پھر رہے ہیں اور انھیں گرفتار کرنے والا کوئی نہیں ہے۔
حکومت کو چاہیے کہ دیگر امور سے توجہ ہٹا کر ساری کی ساری توجہ دہشت گردوں کی گرفتاری پر لگا دی جائے، اگر حکومت کسی دشواری و رکاوٹ کا شکار ہے یا سیکیورٹی اداروں کے تعاون نہ کرنے کی شکایت ہے تو بہادروں کی طرح میڈیا کے ذریعے قوم کو آگاہ کریں تاکہ دہشت گردی کی ان بڑھتی ہوئی وارداتوں کو روکا جاسکے۔ علاوہ ازیں الطاف حسین نے کراچی میں نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے جامع فاروقیہ کے علمائے کرام اور شہرمیں دیگر واقعا ت میں جاں بحق ہونے والے افراد پر سخت ترین میں الفاظ مذمت کی ہے اور ان واقعات کو شہرکا امن تباہ کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔
رابطہ کمیٹی نے بھی متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے گردوں کی فائرنگ سے جامع فاروقیہ مفتی محمد صالح، مفتی عبدالمجید سمیت شہرمیں متعدد بے گناہ شہریوں کو قتل وغارتگری کا نشانہ بنانے کی سخت ترین الفاظ میںمذمت کی۔ قبل ازیںمولانا طیب طاہری سے گفتگو کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہاکہ اسلام امن وسلامتی کامذہب ہے،اسلام نہ صرف مسلمانوںبلکہ تمام مذاہب کے انسانوں کوامن وسلامتی کاپیغام دیتاہے۔انھوں نے سورہء فاتحہ کاحوالہ دیتے ہو ئے کہاکہ روزمحشر کا مالک اللہ تعالیٰ کی ذات ہے لہٰذااحکام خداوندی کی روشنی میں ہمیں یا کسی اور کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ کسی کے بارے میں جہنمی ہونے کا فیصلہ کرکے اسے واجب القتل قراردے۔
اس بات کافیصلہ کرنے کا حق صرف اللہ تعالیٰ کو ہے کہ کون جنت میں جائے گا اورکون دوزخ میں۔ الطاف حسین نے مزید کہاکہ میرے دادا محترم حافظ مفتی محمد رمضان ؒ مفتی شہرآگرہ اور جامعہ مسجد آگرہ کے امام اورخطیب تھے۔ایک مستند مفتی کی حیثیت سے انھوںنے مختلف مسائل پرجو فتوے تحریر فرمائے وہ آج بھی جامعہ مسجد آگرہ میں موجود ہیں ۔ الطاف حسین نے لاہور میں اجتماع سے اپنے خطاب میں الطاف حسین نے کہا کہ بظاہر پاکستان اور پاکستان کے عوام آزاد ہیں لیکن اگرحقائق کی عینک لگاکردیکھا جائے تو چند خاندانوں کے علاوہ پورے پاکستان کے عوام غلام نظرآئیںگے۔
انھوںنے کہاکہ 1947ء میں قائداعظم کے زمانے ہی میں ان کے خلاف سازشیں شروع کردی گئی تھیں، میں آج بھی اس بات پر قائم ہوں کہ 1948ء میں قائداعظم کو ایک گھناؤنی سازش کے تحت قتل کیا گیا، اسکے بعد ملک پر انگریزوں کے ایجنٹوں، چوروں، ڈاکوؤں نے قبضہ کرکے عوا م کو غلام بنالیا۔ الطا ف حسین نے ایم کیوایم کے ذمہ داروں کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ تیارہوجائیں ہم مینار پاکستان لاہور پر تاریخی جلسہ عام منعقدکریں گے۔ قبل ازیں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر فاروق ستار نے پنجاب ہائوس لاہور میں اجلاس کے موقع پر تنظیم نو کے سلسلے میں سینٹرل پنجاب کی 24 رکنی کمیٹی کے ناموں کا اعلان کیا۔