کراچی میں فوجی آپریشن پر غور ہورہا ہے برطانوی اخبار کا دعویٰ
برطانوی اخبار کے مطابق کراچی میں سیاسی اور نسلی بنیادوں پرتشدد کی طویل تاریخ ہے
برطانوی اخبار''انڈی پینڈنٹ'' کے مطابق کابینہ کراچی میں امن کی بحالی کیلیے ملٹری آپریشن پر غور کر رہی ہے۔
کراچی کی مافیاز ، گینگسٹرز اور ٹارگٹ کلنگ پر اپنی رپورٹ میں لکھا کہ مافیا گروہوں اورغنڈا عناصر نے سیاسی اور فرقہ وارانہ تشدد میں اضافہ کردیا۔ قتل ہونے والوں کے کیس کی تحقیق، نہ گرفتاری اور نہ اس کی ذمہ داری کا الزام کسی پر ڈالا جاتا ہے۔ برطانوی اخبار کے مطابق کراچی میں سیاسی اور نسلی بنیادوں پرتشدد کی طویل تاریخ ہے۔ 2012 ء کراچی کی تاریخ کا خونریز سال ثابت ہوا، جب2 ہزار سے زائد افراد مارے گئے۔
اخبار کے مطابق کابینہ امن کی بحالی کیلیے ملٹری آپریشن پر غور کر رہی ہے۔ بہت سے سوالات اٹھ رہے ہیں کہ کیاکراچی میں انتخابات کا انعقاد محفوظ ہوسکے گا؟طالبان مضبوط اقتصادی مرکز میں اپنا مضبوط گڑھ بنانے کیلیے اس افراتفری سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ اخبار نے لیاری میں کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے حوالے سے لکھا کہ 2008 ء سے7 ہزار افرا د کو موت کے گھاٹ اتارا جا چکا ہے۔2011 ء میں پیپلز امن کمیٹی کو کالعدم قرار تو دیا گیا تاہم وہ اب بھی موثر طریقے سے قائم ہے۔
کراچی کی مافیاز ، گینگسٹرز اور ٹارگٹ کلنگ پر اپنی رپورٹ میں لکھا کہ مافیا گروہوں اورغنڈا عناصر نے سیاسی اور فرقہ وارانہ تشدد میں اضافہ کردیا۔ قتل ہونے والوں کے کیس کی تحقیق، نہ گرفتاری اور نہ اس کی ذمہ داری کا الزام کسی پر ڈالا جاتا ہے۔ برطانوی اخبار کے مطابق کراچی میں سیاسی اور نسلی بنیادوں پرتشدد کی طویل تاریخ ہے۔ 2012 ء کراچی کی تاریخ کا خونریز سال ثابت ہوا، جب2 ہزار سے زائد افراد مارے گئے۔
اخبار کے مطابق کابینہ امن کی بحالی کیلیے ملٹری آپریشن پر غور کر رہی ہے۔ بہت سے سوالات اٹھ رہے ہیں کہ کیاکراچی میں انتخابات کا انعقاد محفوظ ہوسکے گا؟طالبان مضبوط اقتصادی مرکز میں اپنا مضبوط گڑھ بنانے کیلیے اس افراتفری سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ اخبار نے لیاری میں کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے حوالے سے لکھا کہ 2008 ء سے7 ہزار افرا د کو موت کے گھاٹ اتارا جا چکا ہے۔2011 ء میں پیپلز امن کمیٹی کو کالعدم قرار تو دیا گیا تاہم وہ اب بھی موثر طریقے سے قائم ہے۔