سیاچن پر بھارتی قبضے کے باعث کارگل پر حملہ کیا مشرف

غیرت مند قومیں بدلہ ضرور لیتی ہیں، ہم نے بھی یہی کچھ کیا،کمیشن کا مطالبہ غیر مناسب ہے

کنٹرول لائن پر حکمت عملی کیلئے اجازت نہیں لی جاتی، جنرل شاہد قومی رازافشا کر رہا ہے،انٹرویو۔ فوٹو: فائل

سابق فوجی صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ 1971ء کی جنگ میں ملک کے دو ٹکڑے ہونے اور سیاچن پر بھارت کے قبضے پر دکھ کی وجہ سے کارگل پر حملہ کیا۔

ہم ایک زندہ اور غیرت مند قوم ہیں اور غیرت مند قومیں بدلہ ضرور لیتی ہیں۔ہم نے بھی یہی کچھ کیا۔ کارگل کمیشن بنا تو تمام ثبوت پیش کر وں گا تاہم کارگل کمیشن کا مطالبہ غیر مناسب ہے، کمیشن کی تشکیل سے پاکستان کی دفاعی پالیسیاں منظر عام پر آ جائیں گی۔ ایک نجی ٹی وی انٹرویو میںانھوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر حکمت عملی کے لئے اجازت نہیں لی جاتی، جنرل ر شاہد عزیز پاکستان کے راز افشا کر رہا ہے۔




سابق صدر جنرل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ کارگل آپریشن ایک علاقائی ایکشن تھا، لیفٹیننٹ جنرل (ر) شاہد عزیز کے بیان پر حیرت ہوئی، ضیاء الدین بٹ تو میرے خلاف ہی بات کریں گے، آرمی کے ضابطے کے مطابق جن لوگوں کو آگاہ کرنا ہوتا ہے، انہیں ضرور بتایا گیا، این ایل آئی بھی کارگل کے بعد بنائی گئی یہ نواز شریف کے زمانے میں ہی بنی تھی۔

پرویز مشرف نے کہا کہ کارگل میں تین ساڑھے تین سو نوجوان شہید ہوئے، شاہد عزیز کا کہنا ہے کہ ہزاروں شہید ہوئے غلط ہے جبکہ بھارتی فوجی 1700 کے قریب ہلاک ہوئے، اس آپریشن میں بھارت کا زیادہ نقصان ہو۔
Load Next Story