ٹیکس ریکورنہ کرنے پرذمے داروں کے خلاف کارروائی کافیصلہ

ایف بی آرکے ماتحت ادارے ہیڈکوارٹرز کو کیسز میں پیشرفت سے آگاہ نہیں کرتے

آرٹی اولاہورنے کروڑوں کی ٹیکس چوری کاکیس انکوائری مکمل ہونے پردبالیا،ذرائع فوٹو: فائل

ایف بی آر نے ریونیو شارٹ فال کے باوجود ٹیکس چوری کے ثابت شدہ کیسوں میں ریکوری نہ کرنے والے ماتحت اداروں کے ذمے داروں کے خلاف کارروائی کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ ہیڈ کوارٹرز کی جانب سے ماتحت اداروں کو کارروائی کیلیے جو کیس بھجوائے جاتے ہیں ان پرپیشرفت سے ہیڈ کوارٹرز کوآگاہ نہیں کیا جاتا جبکہ ایف بی آر نے تمام ماتحت اداروں کو ہدایت کی تھی کہ ٹیکس چوری اور مطلوبہ صلاحیت سے کم ٹیکس ادا کرنے والے جن ٹیکس دہندگان کے بارے میں قانونی پراسیس مکمل ہوچکے ہیں ان سے ریکوری یقینی بنائی جائے۔


ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کی جانب سے ریجنل ٹیکس آفس لاہور کے محکمہ آئی اینڈ پی کو 2ماہ قبل کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری کا کیس بھجوایا گیا تھا اور بتایاتھا کہ ایف بی آر کو رپورٹ موصول ہوئی ہے کہ کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری میں میبنہ طور پر ملوث کاسمیکٹس کمپنی نے ٹیکس واجبات ادا کرنے کے بجائے نام بدل کر کام کرنا شروع کردیا ،کمپنی کے خلاف پہلے سے 70 تا 80 کروڑ روپے کے ٹیکس چوری کے کیس ہیں ،کمپنی کے ذمے داران ٹیکس ادائیگی کے بجائے دوسرے ناموں سے مصنوعات تیار کرکے مزید ٹیکس چوری کررہے ہیں۔ جس پر آئی اینڈ ٹی ڈپارٹمنٹ کو مبینہ ٹیکس چوری میں ملوث فارول کاسمیٹک نامی کمپنی کے خلاف تحقیقات کرنے کی ذمے داری سونپی گئی تھی اور مذکورہ کمپنی کے سربراہ ذکاء الدین شیخ کی جانب سے ٹیکس بچانے کیلیے نام بدل کرقائم کیے جانے والے دیگر یونٹس کا سراغ لگا کر قانونی کارروائی کی ہدایت کی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق آر ٹی او لاہور کے آئی اینڈ پی ڈپارٹمنٹ نے انکوائری مکمل کرلی ہے لیکن آر ٹی او لاہور نے واجبات کی ریکوری اور انکوائری رپورٹ ہیڈ کوارٹرز کو بھجوانے کے بجائے اپنے پاس دباکر رکھی لی ہے جس کے باعث ایف بی آر کو کروڑوں روپے کے ریونیو کا نقصان ہورہا ہے۔
Load Next Story