شدت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہیں افغانستان سے باہرنہیں اندرموجود ہیں ملیحہ لودھی
پاکستان اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا، ملیحہ لودھی
DHAKA:
اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹرملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ پاکستان افغانستان کے تنازع کے حل کیلئے مذاکرات پریقین رکھتا ہے لیکن پاکستان اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹرملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں پائیدارامن خطے کے استحکام کے لئے ناگزیرہے، پاکستان افغانستان کے تنازعے کے حل کیلئے مذاکرات پر یقینن رکھتا ہے لیکن پاکستان اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔ افغانستان میں قیام امن پاکستان کے حق میں ہے، پاکستان نے افغانستان میں قیام امن کے لئے مذاکرات کرانے میں ہمیشہ مثبت کردارادا کرنے کی ہرممکن کوشش کی ہے۔
ملیحہ لودھی نے کہا کہ افغانستان میں جنگجووں کے محفوظ ٹھکانے ہیں، دہشت گرد افغانستان ہی نہیں ہمسایہ ملکوں کے لئے بھی ہیں، پاکستان نے پچھلے چارعشروں سے افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کی ہے اوراب بھی 20 لاکھ پناہ گزین پاکستان میں مقیم ہیں، افغانستان کوخطے سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہئیے جب کہ گزشتہ 35 سال سے افغانستان میں جاری جنگ سے پاکستان کے علاوہ کوئی دوسرا ملک متاثر نہیں ہوا۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ پاکستان کی مسلسل فوجی کارروائیوں نے افغانستان کے خلاف سرحد کے قبائلی علاقوں سے تمام دہشت گرد اورعسکریت پسند گروپوں کا خاتمہ کیا ہے اور پاکستان، پاک افغان سرحد کے خطرناک حصوں کی باڑ اور نگرانی سمیت سرحدی کنٹرول کو نافذ کرنے والا ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹرملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ پاکستان افغانستان کے تنازع کے حل کیلئے مذاکرات پریقین رکھتا ہے لیکن پاکستان اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹرملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں پائیدارامن خطے کے استحکام کے لئے ناگزیرہے، پاکستان افغانستان کے تنازعے کے حل کیلئے مذاکرات پر یقینن رکھتا ہے لیکن پاکستان اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔ افغانستان میں قیام امن پاکستان کے حق میں ہے، پاکستان نے افغانستان میں قیام امن کے لئے مذاکرات کرانے میں ہمیشہ مثبت کردارادا کرنے کی ہرممکن کوشش کی ہے۔
ملیحہ لودھی نے کہا کہ افغانستان میں جنگجووں کے محفوظ ٹھکانے ہیں، دہشت گرد افغانستان ہی نہیں ہمسایہ ملکوں کے لئے بھی ہیں، پاکستان نے پچھلے چارعشروں سے افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کی ہے اوراب بھی 20 لاکھ پناہ گزین پاکستان میں مقیم ہیں، افغانستان کوخطے سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہئیے جب کہ گزشتہ 35 سال سے افغانستان میں جاری جنگ سے پاکستان کے علاوہ کوئی دوسرا ملک متاثر نہیں ہوا۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ پاکستان کی مسلسل فوجی کارروائیوں نے افغانستان کے خلاف سرحد کے قبائلی علاقوں سے تمام دہشت گرد اورعسکریت پسند گروپوں کا خاتمہ کیا ہے اور پاکستان، پاک افغان سرحد کے خطرناک حصوں کی باڑ اور نگرانی سمیت سرحدی کنٹرول کو نافذ کرنے والا ہے۔