پی ٹی اے نے انتہا پسندی پھیلانے والی درجنوں ویب سائٹس بند کردیں
سی ٹی ڈی پولیس نے ویب سائٹس بند کرنے کے لیے پی ٹی اے حکام کو خط ارسال کیا تھا
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے انتہا پسندی اور دہشت گردی کو فروغ دینے کے الزام میں درجنوں ویب سائٹس بند کردی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے تحت انتہا پسندی پھیلانے والی 25 سے زائد ویب سائٹس پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں سی ٹی ڈی نے ویب سائٹس بند کرنے کے لیے پی ٹی اے حکام کو خط ارسال کیا، جس پر کارروائی کرتے ہوئے حکام نے نشان دہی کی گئی ویب سائٹس کو بند کردیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ ویب سائٹس اور سوشل میڈیا آئی ڈیز کے ذریعے دہشت گردی کو فروغ دیا جاتا ہے جب کہ دہشتگرد اپنی کارروائیوں کی تصاویر اور ویڈیوز کو بھی انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کرتے ہیں۔ سی ٹی ڈی پولیس نے بتایا کہ کالعدم تنظیم کے دہشتگرد حملوں کی ذمہ داری بھی ویب سائٹس کے ذریعے ہی قبول کرتے ہیں۔
ایڈیشنل آئی جی ثناء اللہ عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان میں سے بعض ویب سائٹس کا تعلق کالعدم تنظیموں سے تھا اور کچھ انتہا پسندی کو فروغ دے رہی تھیں۔ اس کے علاوہ فیس بک کے بعض پیجز بھی کالعدم لشکر جھنگوی اور دیگر انتہا پسند تنظیموں کے نظریات کا پرچار کررہے ہیں، اور انہیں بھی بند کرنا ہوگا۔ انٹرنیٹ کے ذریعے لڑکوں اور لڑکیوں کو انتہا پسندی کی طرف مائل کرنے کی بڑے پیمانے پر کوشش کی جارہی ہے۔ پہلے یہ کام مغرب میں کیا جاچکا ہے اور اب پاکستان توجہ کا مرکز ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے تحت انتہا پسندی پھیلانے والی 25 سے زائد ویب سائٹس پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں سی ٹی ڈی نے ویب سائٹس بند کرنے کے لیے پی ٹی اے حکام کو خط ارسال کیا، جس پر کارروائی کرتے ہوئے حکام نے نشان دہی کی گئی ویب سائٹس کو بند کردیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ ویب سائٹس اور سوشل میڈیا آئی ڈیز کے ذریعے دہشت گردی کو فروغ دیا جاتا ہے جب کہ دہشتگرد اپنی کارروائیوں کی تصاویر اور ویڈیوز کو بھی انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کرتے ہیں۔ سی ٹی ڈی پولیس نے بتایا کہ کالعدم تنظیم کے دہشتگرد حملوں کی ذمہ داری بھی ویب سائٹس کے ذریعے ہی قبول کرتے ہیں۔
ایڈیشنل آئی جی ثناء اللہ عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان میں سے بعض ویب سائٹس کا تعلق کالعدم تنظیموں سے تھا اور کچھ انتہا پسندی کو فروغ دے رہی تھیں۔ اس کے علاوہ فیس بک کے بعض پیجز بھی کالعدم لشکر جھنگوی اور دیگر انتہا پسند تنظیموں کے نظریات کا پرچار کررہے ہیں، اور انہیں بھی بند کرنا ہوگا۔ انٹرنیٹ کے ذریعے لڑکوں اور لڑکیوں کو انتہا پسندی کی طرف مائل کرنے کی بڑے پیمانے پر کوشش کی جارہی ہے۔ پہلے یہ کام مغرب میں کیا جاچکا ہے اور اب پاکستان توجہ کا مرکز ہے۔