شاہ زیب قتلشاہ رخ اصل نام سے ہی دبئی گیا

خاندان کانام جتوئی کے بجائے سیدلکھوایا،ایف آئی اے امیگریشن عملہ باخبرتھا

ایک افسرنے وی آئی پی سہولتیں دیں،کیمرہ فوٹیج مل گئی،ذرائع۔ فوٹو: فائل

KABUL:
شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی نے قتل کے دوروزبعد بیرون ملک فرار ہوتے وقت اپنے اصل نام پرسفر کیا۔اس کے چچا نواب علی جتوئی اوراس کا دوست خرم اس کے ساتھ تھے۔

ایک اہم شخصیت کے پروٹوکول افسرنے ایئر پورٹ پرانھیں وی آئی پی کی حیثیت سے سہولیات فراہم کیں،ایف آئی اے امیگریشن کاعملہ شاہ رخ جتوئی کی بیرون ملک روانگی سے مکمل باخبر تھا،امارات ایئرلائنزکے ٹکٹ فضل ربی ٹریولزسے حاصل کیے گئے،ٹکٹ کے حصول اورامیگریشن کے وقت غلط پاسپورٹ نمبر درج کرایاگیا،شاہ رخ جتوئی کی بیرون ملک فرارکے وقت ایئرپورٹ پرنصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کے ذریعے تفتیشی حکام کے سامنے تمام حقائق سامنے آگئے ہیں تاہم تفتیشی حکام اس معاملے میں ملوث بااثرافراد اور متعلقہ اداروں کے عملے کو بچانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔




ذرائع نے بتایا کہ 27 دسمبر کی علی الصبح امارات ایئرلائنز کی پرواز 605 کے ذریعے شاہ رخ جتوئی بیرون ملک فرارہونے میں کامیاب ہوا۔ایف آئی اے اور پولیس حکام ان کی روانگی کے معاملے سے مکمل طور پر بے خبری ظاہر کرتے رہے ہیں تاہم ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کے زیر انتظام سیکیورٹی کیمروں کی فوٹیج نے خفیہ رکھے جانے والے تمام حقائق عیاں کردیے ہیں۔

سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے سامنے آنے والے حقائق کے مطابق شاہ رخ جتوئی نے اپنے چچانواب علی جتوئی کے ہمراہ سفر کیا، دبئی کے سفر میں ان کے ہمراہ خرم نامی شخص بھی تھا جو جتوئی خاندان کا دوست بتایا جاتا ہے۔شاہ رخ نے اپنے اصل نام کاہی ٹکٹ لیاجبکہ خاندان کے نام کی جگہ جتوئی کے بجائے سیدتحریرکرایااورامیگریشن کے وقت بھی اس نام سے امیگریشن کی گئی۔
Load Next Story