جمعۃ الوداع کے موقع پر مساجد میں ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے دعائیں
دہشتگردی کے خدشے کے پیش نظر ملک بھر کی مساجد اور امام بارگاہوں میں سیکیورٹی کے خاص انتظامات کئے گئے تھے
دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی جمعۃ الوداع انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔
ملک بھر میں جمعۃ الوداع مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے اور اس موقع پر جمعہ کی نماز میں پاکستان کی ترقی، خوشحالی اور سلامتی کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔ ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں جمعۃ الوداع کے سب سے بڑے اجتماع نیو میمن مسجد بولٹن مارکیٹ، مدنی مسجد عزیز آباد، کنز الایمان مسجد گرو مندر، فیضان مدینہ پرانی سبزی منڈی اور گلزار حبیب سولجر بازار میں ہوئے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جمعۃ الوداع کا بڑا اجتماع فیصل مسجد میں ہوا جہاں بڑی تعداد میں لوگوں نے نماز جمعہ ادا کی۔ لاہور میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بڑے اجتماع مسجد الشہدا اور بادشاہی مسجد میں ہوئے۔ اس موقع پر پاکستان کی سلامتی اورامت مسلمہ کے لئے خصوصی دعائیں بھی کی گئیں۔ روزہ دار رمضان المبارک کی پرکیف ساعتوں کی رخصتی کے خیال سے آبدیدہ ہوگئے۔
دوسری جانب جمعۃ الوداع کے دوران کسی بھی ناخوشگوار حادثے سے بچنے کے لئے سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئےتھے، تمام چھوٹی بڑی مساجد پر نہ صرف پولیس اہلکار تعینات کئے گئے بلکہ مشکوک افراد کی چیکنگ بھی کی گئی۔ نماز جمعتہ الوداع کی ادائیگی کے بعد تمام چھوٹے بڑے شہروں میں قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی کے لئے ریلیاں بھی نکالی گئیں جس میں لوگوں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ملک بھر میں جمعۃ الوداع مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے اور اس موقع پر جمعہ کی نماز میں پاکستان کی ترقی، خوشحالی اور سلامتی کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔ ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں جمعۃ الوداع کے سب سے بڑے اجتماع نیو میمن مسجد بولٹن مارکیٹ، مدنی مسجد عزیز آباد، کنز الایمان مسجد گرو مندر، فیضان مدینہ پرانی سبزی منڈی اور گلزار حبیب سولجر بازار میں ہوئے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جمعۃ الوداع کا بڑا اجتماع فیصل مسجد میں ہوا جہاں بڑی تعداد میں لوگوں نے نماز جمعہ ادا کی۔ لاہور میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بڑے اجتماع مسجد الشہدا اور بادشاہی مسجد میں ہوئے۔ اس موقع پر پاکستان کی سلامتی اورامت مسلمہ کے لئے خصوصی دعائیں بھی کی گئیں۔ روزہ دار رمضان المبارک کی پرکیف ساعتوں کی رخصتی کے خیال سے آبدیدہ ہوگئے۔
دوسری جانب جمعۃ الوداع کے دوران کسی بھی ناخوشگوار حادثے سے بچنے کے لئے سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئےتھے، تمام چھوٹی بڑی مساجد پر نہ صرف پولیس اہلکار تعینات کئے گئے بلکہ مشکوک افراد کی چیکنگ بھی کی گئی۔ نماز جمعتہ الوداع کی ادائیگی کے بعد تمام چھوٹے بڑے شہروں میں قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی کے لئے ریلیاں بھی نکالی گئیں جس میں لوگوں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔