سرفراز احمد بیٹنگ آرڈر میں تبدیلی کے مخالف
ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سونپی گئی تو فتوحات کا تسلسل جاری رکھنے کی کوشش کروں گا، سرفراز احمد
HYDERABAD:
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی فاتح پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد بیٹنگ آرڈر میں تبدیلیوں کے حامی نہیں ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی فائنل میں کھلاڑیوں نے قدرتی کھیل پیش کیا جب کہ فتح سے کھلاڑیوں کو نیا حوصلہ ملا ہے اور ان کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے، یہ فتح پاکستان کرکٹ کو بہت آگے لے کر جائے گی جب کہ عمدہ کارکردگی کے تسلسل کو برقرار رکھنے کیلیے تمام کھلاڑیوں کو مستقل مزاجی سے پرفارم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بابر اعظم، محمد حفیظ اور شعیب ملک اچھا پرفارم کررہے ہیں، ان کے بیٹنگ آرڈر کو چھیڑ کر خود اوپر کھیلنے کا نہیں سوچا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں :سرفراز احمد اصل زندگی میں بھی ہیرو
سرفراز احمد نے کہا کہ جدید کرکٹ نہ کھیلنے پر ٹیم پر بہت زیادہ تنقید بھی ہوئی تاہم میں نے قیادت سنبھالنے کے بعد اپنے تجربے کی بنیاد پر کھلاڑیوں سے صرف اتنا کہا کہ وہ جیسے ڈومیسٹک میں پرفارم کرتے ہیں، اسی بے خوفی اور اعتماد کے ساتھ انٹرنیشنل کرکٹ میں بھی کھیلیں۔ نوجوان کرکٹرز نے اس پر عمل کیا جس کے بعد نتیجہ سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سونپی گئی تو فتوحات کا تسلسل جاری رکھنے کی کوشش کروں گا۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی فاتح پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد بیٹنگ آرڈر میں تبدیلیوں کے حامی نہیں ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی فائنل میں کھلاڑیوں نے قدرتی کھیل پیش کیا جب کہ فتح سے کھلاڑیوں کو نیا حوصلہ ملا ہے اور ان کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے، یہ فتح پاکستان کرکٹ کو بہت آگے لے کر جائے گی جب کہ عمدہ کارکردگی کے تسلسل کو برقرار رکھنے کیلیے تمام کھلاڑیوں کو مستقل مزاجی سے پرفارم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بابر اعظم، محمد حفیظ اور شعیب ملک اچھا پرفارم کررہے ہیں، ان کے بیٹنگ آرڈر کو چھیڑ کر خود اوپر کھیلنے کا نہیں سوچا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں :سرفراز احمد اصل زندگی میں بھی ہیرو
سرفراز احمد نے کہا کہ جدید کرکٹ نہ کھیلنے پر ٹیم پر بہت زیادہ تنقید بھی ہوئی تاہم میں نے قیادت سنبھالنے کے بعد اپنے تجربے کی بنیاد پر کھلاڑیوں سے صرف اتنا کہا کہ وہ جیسے ڈومیسٹک میں پرفارم کرتے ہیں، اسی بے خوفی اور اعتماد کے ساتھ انٹرنیشنل کرکٹ میں بھی کھیلیں۔ نوجوان کرکٹرز نے اس پر عمل کیا جس کے بعد نتیجہ سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سونپی گئی تو فتوحات کا تسلسل جاری رکھنے کی کوشش کروں گا۔