عدلیہ دستورکی محافظ ہےفیصلے آئین کے مطابق کررہے ہیں چیف جسٹس
حکومت کو کئی بار ججز کی تعداد بڑھانے کیلئے درخواستیں دیں لیکن گزشتہ 8 ماہ سے حکومت نے کوئی جواب نہیں دیا، چیف جسٹس
KARACHI:
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ عدلیہ دستور کی محافظ ہے ، مقدمہ چاہے کسی کے بھی خلاف ہو، عدالتیں آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کررہی ہیں۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی زیر صدارت قومی جوڈیشل پالیسی سازکمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں چاروں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان نے شرکت کی ، اجلاس سےخطاب میں کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ریاست شہریوں کو سستا اورفوری انصاف فراہم نہیں کررہی، حکومت کو کئی بار ججز کی تعداد بڑھانے کےلئے درخواستیں دیں لیکن گزشتہ 8 ماہ سے حکومت نے کوئی جواب نہیں دیا۔
چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نے کہا کہ قومی عدالتی پالیسی کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے ہیں جبکہ اجلاس میں معیشت کے حوالے سے مقدمات جلد نمٹانے کےلئے طریقہ کار وضع کیا جائے گا ، انہوں نے کہا کہ آئینی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لئے پر عزم ہیں اور عدلیہ آئین کی محافظ ہے جبکہ گزشتہ 5 سالوں میں عدلیہ کی کارکردگی بہتر ہوئی ہے،ہم آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ عدلیہ دستور کی محافظ ہے ، مقدمہ چاہے کسی کے بھی خلاف ہو، عدالتیں آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کررہی ہیں۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی زیر صدارت قومی جوڈیشل پالیسی سازکمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں چاروں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان نے شرکت کی ، اجلاس سےخطاب میں کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ریاست شہریوں کو سستا اورفوری انصاف فراہم نہیں کررہی، حکومت کو کئی بار ججز کی تعداد بڑھانے کےلئے درخواستیں دیں لیکن گزشتہ 8 ماہ سے حکومت نے کوئی جواب نہیں دیا۔
چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نے کہا کہ قومی عدالتی پالیسی کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے ہیں جبکہ اجلاس میں معیشت کے حوالے سے مقدمات جلد نمٹانے کےلئے طریقہ کار وضع کیا جائے گا ، انہوں نے کہا کہ آئینی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لئے پر عزم ہیں اور عدلیہ آئین کی محافظ ہے جبکہ گزشتہ 5 سالوں میں عدلیہ کی کارکردگی بہتر ہوئی ہے،ہم آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں۔