نیپرا نے چاروں بجلی پیدواری کمپنیوں کی کارکردگی غیرتسلی بخش قرار دیدی
سینٹرل اور ناردرن پاور جنریشن کمپنی اپنی پوری استعداد کے مطابق بجلی پیدا نہیں کر رہی
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے بجلی کی چاروں پیدواری کمپنیوں (جینکوز) کی کارکردگی کو غیرتسلی بخش قرارد ے دیا۔
دستیاب دستاویز کے مطابق جام شورو پاور کمپنی لمٹیڈ (جینکوون) کی صورتحال تسلی بخش نہیں ہے بعض مرمتی کاموں کی وجہ سے تھرمل پاور اسٹیشن جامشوروا ور گیس ٹربائن پاور اسٹیشن کی کارکردگی تسلی بخش نہیں رہی۔
دستاویزکے مطابق سینٹرل پاور جنریشن کمپنی لمٹیڈ ( جنکوII) کو کیپیسٹی پیمنٹس کی جارہی ہے مگر اس کے باوجود پلانٹ اپنی پور ی صلاحیت کے مطابق بجلی پیدا نہیں کر رہا گزشتہ سال سینٹرل پاورجنریشن کمپنی ( جینکوٹو) کی پیدواری صلاحیت میں اضافہ نہیں کیا گیا اور گزشتہ سال کی نسبت جنکو ٹو کی پیدواری صلاحیت میں 34.58فیصد کی کمی ہوئی ہے 2015-16 کے دوران جنریشن پلانٹ نے 3760میگاواٹ بجلی پیداکی جبکہ گزشتہ سال 2014-15 میں پلانٹ کی بجلی کی پیدوار 5610میگاواٹ تھی۔
سینٹرل پاور جنریشن کمپنی کی صلاحیت نہ ہونے کی وجہ سے گیس سے پیدا ہونے والی7621میگاواٹ سستی بجلی سسٹم میں شامل نہ کی جا سکی۔ اس اقدام سے قومی خزانے کو بھاری نقصان ہواگزشتہ 3سالوں سے سینٹرل پاور جنریشن کمپنی (جینکوٹو) کو مرمت کیلیے بند رکھنے کی وجہ سے پلانٹ کے پیداواری یونٹس کی صلاحیت بتدریج کم ہورہی ہے دستاویز میں انکشاف کیاگیا ہے کہ گدو پاوراسٹیشن کے یونٹس کی مرمت کے سلسلے میں نیشنل پاور کنٹرول سینٹر کی ہدایات پر عمل نہیں کیا گیا اور پلانٹ کی انتظامیہ نے اپنی مرضی سے پلانٹ کومقررہ مدت سے کم عرصے کیلیے بند رکھا۔
گزشتہ 3 برسوں کے دوران زیادہ تر عرصے کے دوران سینٹرل پاور جنریشن کمپنی کا ہیٹ ریٹ نیپراکی مقررکردہ حد سے بھی زیادہ رہا اور پلانٹ کا ہیٹ ریٹ 500سے 1000بی ٹی یو سے بھی زائدرہا جس سے پلانٹ کی پیدواری صلاحیت متاثر ہوئی دستاویز کے مطابق نادرن پاورجنریشن کمپنی لمٹیڈ( جینکو تھری) کوبھی اپنی پوری استعداد کے مطابق نہیں چلایاگیا گیس ٹربائن پاورسٹیشن فیصل آباد کے یونٹ ایک سے لے کر چار اور اسٹیم ٹربائن اسٹیشن فیصل آباد کو خراب کارکردگی اور طویل عرصے کیلیے پوری استعداد کے مطابق نہیں چلایا گیا اور ان دونوں پلانٹس کوخراب کارکردگی کی بنیادپر بندکرنے کی سفارش بھی کی گئی۔
ادھر تھرمل پاور اسٹیشن مظفر گڑھ، اسٹیم پاور اسٹیشن فیصل آباد اور گیس ٹربائن پاور اسٹیشن فیصل آباد اور نندی پور کی کارکردگی خراب رہی، 2016میں لاکھڑا پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ (جنکوفور) کے استعمال کی صلاحیت 56.23 فیصد تھی اور مجموعی طور پر بھی لاکھڑا پاور جنریشن کمپنی کی کارکردگی غیر تسلی بخش رہی۔
اس سلسلے میں جب وزارت پانی وبجلی کے حکام سے رابطہ کیا گیاتو ان کا موقف تھاکہ نیپرا کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ قبل ازوقت جاری کی گئی ہے اور رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد وزارت پانی وبجلی اس پر اپنا موقف دیگی۔
خبر ایجنسی کے مطابق نیپرا نے کراچی الیکٹرک کیخلاف بجلی کی بار بار بندش اور لوڈشیڈنگ میں اضافہ کے معاملے پر قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے، رپورٹ کے مطابق کے الیکٹرک نے کراچی میں شیڈول سے زیادہ لوڈ شیڈنگ کی جو کہ انتہائی تشویش کا باعث ہے۔
دستیاب دستاویز کے مطابق جام شورو پاور کمپنی لمٹیڈ (جینکوون) کی صورتحال تسلی بخش نہیں ہے بعض مرمتی کاموں کی وجہ سے تھرمل پاور اسٹیشن جامشوروا ور گیس ٹربائن پاور اسٹیشن کی کارکردگی تسلی بخش نہیں رہی۔
دستاویزکے مطابق سینٹرل پاور جنریشن کمپنی لمٹیڈ ( جنکوII) کو کیپیسٹی پیمنٹس کی جارہی ہے مگر اس کے باوجود پلانٹ اپنی پور ی صلاحیت کے مطابق بجلی پیدا نہیں کر رہا گزشتہ سال سینٹرل پاورجنریشن کمپنی ( جینکوٹو) کی پیدواری صلاحیت میں اضافہ نہیں کیا گیا اور گزشتہ سال کی نسبت جنکو ٹو کی پیدواری صلاحیت میں 34.58فیصد کی کمی ہوئی ہے 2015-16 کے دوران جنریشن پلانٹ نے 3760میگاواٹ بجلی پیداکی جبکہ گزشتہ سال 2014-15 میں پلانٹ کی بجلی کی پیدوار 5610میگاواٹ تھی۔
سینٹرل پاور جنریشن کمپنی کی صلاحیت نہ ہونے کی وجہ سے گیس سے پیدا ہونے والی7621میگاواٹ سستی بجلی سسٹم میں شامل نہ کی جا سکی۔ اس اقدام سے قومی خزانے کو بھاری نقصان ہواگزشتہ 3سالوں سے سینٹرل پاور جنریشن کمپنی (جینکوٹو) کو مرمت کیلیے بند رکھنے کی وجہ سے پلانٹ کے پیداواری یونٹس کی صلاحیت بتدریج کم ہورہی ہے دستاویز میں انکشاف کیاگیا ہے کہ گدو پاوراسٹیشن کے یونٹس کی مرمت کے سلسلے میں نیشنل پاور کنٹرول سینٹر کی ہدایات پر عمل نہیں کیا گیا اور پلانٹ کی انتظامیہ نے اپنی مرضی سے پلانٹ کومقررہ مدت سے کم عرصے کیلیے بند رکھا۔
گزشتہ 3 برسوں کے دوران زیادہ تر عرصے کے دوران سینٹرل پاور جنریشن کمپنی کا ہیٹ ریٹ نیپراکی مقررکردہ حد سے بھی زیادہ رہا اور پلانٹ کا ہیٹ ریٹ 500سے 1000بی ٹی یو سے بھی زائدرہا جس سے پلانٹ کی پیدواری صلاحیت متاثر ہوئی دستاویز کے مطابق نادرن پاورجنریشن کمپنی لمٹیڈ( جینکو تھری) کوبھی اپنی پوری استعداد کے مطابق نہیں چلایاگیا گیس ٹربائن پاورسٹیشن فیصل آباد کے یونٹ ایک سے لے کر چار اور اسٹیم ٹربائن اسٹیشن فیصل آباد کو خراب کارکردگی اور طویل عرصے کیلیے پوری استعداد کے مطابق نہیں چلایا گیا اور ان دونوں پلانٹس کوخراب کارکردگی کی بنیادپر بندکرنے کی سفارش بھی کی گئی۔
ادھر تھرمل پاور اسٹیشن مظفر گڑھ، اسٹیم پاور اسٹیشن فیصل آباد اور گیس ٹربائن پاور اسٹیشن فیصل آباد اور نندی پور کی کارکردگی خراب رہی، 2016میں لاکھڑا پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ (جنکوفور) کے استعمال کی صلاحیت 56.23 فیصد تھی اور مجموعی طور پر بھی لاکھڑا پاور جنریشن کمپنی کی کارکردگی غیر تسلی بخش رہی۔
اس سلسلے میں جب وزارت پانی وبجلی کے حکام سے رابطہ کیا گیاتو ان کا موقف تھاکہ نیپرا کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ قبل ازوقت جاری کی گئی ہے اور رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد وزارت پانی وبجلی اس پر اپنا موقف دیگی۔
خبر ایجنسی کے مطابق نیپرا نے کراچی الیکٹرک کیخلاف بجلی کی بار بار بندش اور لوڈشیڈنگ میں اضافہ کے معاملے پر قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے، رپورٹ کے مطابق کے الیکٹرک نے کراچی میں شیڈول سے زیادہ لوڈ شیڈنگ کی جو کہ انتہائی تشویش کا باعث ہے۔